آزاد جموں و کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر کا اشتعال انگیز بیان مسترد

01 فروری 2022
دفترخارجہ نے بھارتی وزیر کا بیان مسترد کیا—فائل/فوٹو: ڈان
دفترخارجہ نے بھارتی وزیر کا بیان مسترد کیا—فائل/فوٹو: ڈان

پاکستان نے آزاد جموں اور کشمیر کے حوالے سے بھارتی وزیر کے جھوٹے اور اشتعال انگیز بیان کو مسترد کردیا۔

دفترخارجہ کے ترجمان عاصم افتخار کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پاکستان آزاد جموں اور کشمیر کو موجودہ حکومت کے دوران ضم کرنے کے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے وزیر کے انتہائی غلط اور اشتعال انگیز بیان کو مسترد کرتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان کے خلاف بھارتی وزیر دفاع کے اشتعال انگیز بیان کی مذمت

دفترخارجہ کے بیان میں بھارتی وزیر کا نام نہیں بتایا گیا لیکن یہ بیان بھارتی وزیر کپیل پٹیل کی جانب سے 2024 تک آزاد جموں اور کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کی خوش فہمی کے بعد جاری کیا گیا ہے۔

انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق کپیل پٹیل نے یہ بیان ایک تقریب میں خطاب کے دوران کیا تھا۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر نے کہا تھا کہ ‘آزاد جموں اور کشمیر کو بھارت میں ضم کردیا جائے گا، اس امید پر کوئی مسئلہ نہیں ہونا چاہیے کیونکہ صرف وزیراعظم نریندر مودی یہ ساری چیزیں کرسکتے ہیں’۔

بھارتی وزیر نے کہا تھا کہ ‘لیکن اس کے لیےہمیں یہ آلو، پیاز اور دالوں کی سوچ سے باہر نکلنا ہوگا’۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ بی جے پی-آر ایس ایس کے سیاسی رہنماؤں کی یہ عادت بن گئی ہے کہ بڑے مسائل سے توجہ ہٹانے اور انتخابات میں فائدہ حاصل کرنے کی غرض سے قوم پرستی ابھارنے کے لیے داخلی سیاست میں پاکستان کو ملوث کرتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارتی وزیر داخلہ کا پاکستان کے خلاف سرجیکل اسٹرائیکس کا بیان اشتعال انگیز ہے، دفتر خارجہ

انہوں نے کہا کہ انہیں مشورہ دیا جاتا ہے وہ مضحکہ خیز معاملات میں گھسیٹنے سے احتراز کریں اور مقبوضہ جموں و کشمیر کی سنگین صورت حال کا عملی طور پر ادراک کریں۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ دہائیوں سے جاری بھارت کے جبر اور غیرقانونی اور یک طرفہ طور پر 5 اگست 2019 کو کیے گئے اقدامات کے باوجود بھارتی قبضے کے خلاف کشمیریوں کی مزاحمت وقت کے ساتھ مزید مضبوط ہورہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے وزرا کے لیے بہتر ہوگا کہ وہ خود کو یاد دلائیں کہ جموں اور کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے، جس کی کئی قراردادیں جموں اور کشمیر کے حتمی فیصلے کا پابند کرتیں اور یہ فیصلہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں عوام کے آزادانہ اور غیرجانب دارانہ رائے شماری کے مطابق ہوگا۔

ترجمان نے بتایا کہ بھارت کو جھوٹے نعروں سے لبھانے کے بجائے جموں اور کشمیر سے غیرقانونی تسلط چھوڑ دینا چاہیے اور ان کی قابض فورسز کی جانب سے مقبوضہ جموں اور کشمیر کے عوام پر جبر کا حساب دینے کے لیے تیار ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے بھارتی وزیر خارجہ کی روایتی ہرزہ سرائی کو مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کے قانونی حق خود ارادیت کے لیے تعاون کی خاطر تمام ممکنہ اقدامات کرے گا، جس کا وعدہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں میں کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں