پانچ سے چھ فیصد شرح نمو کی بدولت آئی ایم ایف پر انحصار ختم کر سکتے ہیں، وزیر خزانہ

اپ ڈیٹ 03 فروری 2022
وزیر خزانہ شوکت ترین نے جمعرات کو بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں یہ پروگرام کافی ہونا چاہیے— فوٹو بشکریہ بلوم برگ
وزیر خزانہ شوکت ترین نے جمعرات کو بلوم برگ کو انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں یہ پروگرام کافی ہونا چاہیے— فوٹو بشکریہ بلوم برگ

انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ(آئی ایم ایف) سے کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں 2019 سے رکے ہوئے 6 ارب ڈالر کے قرض کی سہولت کی بحالی کے بعد وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ پانچ سے چھ فیصد شرح نمو کی بدولت پاکستان بین الاقوامی قرضہ دہندہ اداروں پر انحصار ختم کر سکتا ہے۔

بدھ کو رات گئے شوکت ترین نے ٹوئٹر پر پیغام میں کہا کہ آئی ایم ایف نے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت پاکستان کے لیے اپنے پروگرام کے چھٹے جائزے کو مکمل کرنے کی منظوری دے دی ہے جس کی بدولت پاکستان کو ایک ارب ڈالر فوری فراہم کیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف نے قرض کی چھٹی قسط کی منظوری دے دی، شوکت ترین

انہوں نے جمعرات کو بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ میرے خیال میں یہ پروگرام کافی ہونا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم پائیدار نمو کی بدولت پانچ سے چھ فیصد متوازن شرح نمو حاصل کرنا شروع کر دیں تو مجھے نہیں لگتا کہ ہمیں کسی اور آئی ایم ایف پروگرام کی ضرورت پڑے گی۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بین الاقوامی منڈی میں اجناس کی قیمتوں میں اضافے کے باوجود ملکی معیشت رواں مالی سال میں ساڑھے 4 سے 5 فیصد کی شرح سے ترقی کرے گی اور اگلے مالی سال میں شرح نمو 6فیصد تک بڑھ جائے گی۔

شوکت ترین نے کہا کہ ان کا خیال تھا کہ رواں مالی سال کے آغاز میں شرح نمو بہت زیادہ تھی کیونکہ برآمدات زیادہ تھیں، ترسیلات زر میں اضافہ ہوا تھا، ٹیکس وصولی 32 فیصد سے 35 فیصد تک بڑھ گئی تھی، بجلی کے استعمال میں 13 فیصد اضافہ ہوا تھا اور کارپوریٹ منافع تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچا ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی 2022 میں پاکستان کی حقیقی شرح نمو 4 فیصد رہنے کی پیش گوئی

انہوں نے مزید کہا کہ میں نے سوچا کہ ہم 5 فیصد سے زیادہ شرح نمو حاصل کر لیں لیکن پچھلے سال کی شرح نمو اب حاصل ہونے اور 5.57فیصد رہنے کا امکان 5 فیصد سے تھوڑا پیچھے رہ سکتا ہے لیکن یہ شرح نمو ساڑھے 4 سے 5 فیصد کے درمیان ہونے کا امکان ہے۔

تاہم آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت مالی سال 2022 میں بحالی کی جانب گامزن ہے اور حقیقی جی ڈی پی کی شرح نمو 4فیصد رہنے کا امکان ہے۔

وزیر خزانہ نے بلوم برگ کو مزید بتایا کہ یکم جولائی سے شروع ہونے والے نئے مالی سال میں بجٹ شارٹ فال کا 5 فیصد سے 5.25 فیصد تک کا ہدف بنا رکھا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں