دوہری شہریت کیس: الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو نا اہل قرار دے دیا

اپ ڈیٹ 09 فروری 2022
گزشتہ سماعت کے دوران ای سی پی بینچ کی جانب سے فیصل واڈا کو اپنے دفاع میں کے لیے آخری موقع دیا گیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
گزشتہ سماعت کے دوران ای سی پی بینچ کی جانب سے فیصل واڈا کو اپنے دفاع میں کے لیے آخری موقع دیا گیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے دوہری شہریت کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیٹر اور سابق وزیر برائے آبی وسائل فیصل واڈا کو نا اہل قرار دے دیا۔

چیف الیکشن کمشنر کے سنائے گئے مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ 2018 کے انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرواتے وقت فیصل واڈا نے جھوٹا بیان حلفی جمع کروایا تھا۔

یاد رہے کہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے خلاف دوہری شہریت پر نااہلی کی درخواستوں پر فیصلہ 23 دسمبر 2021 کو محفوظ کیا تھا۔

محفوظ شدہ فیصلہ آج سناتے ہوئے الیکشن کمیشن نے فیصل واڈا کو آئین کے آرٹیکل 62 ون (ف) کے تحت تاحیات نااہل قرار دیا جبکہ انہیں بطور رکن قومی اسمبلی حاصل کی گئی تنخواہ اور مراعات واپس کرنے کا حکم بھی دیا۔

یہ بھی پڑھیں: فیصل واڈا نااہلی کیس: ’آئندہ سماعت پر کوئی نہ آیا تو فیصلہ محفوظ کرلیں گے‘

اس کے علاوہ ای سی پی نے فیصل واڈا کے بطور سینیٹر منتخب ہونے کا نوٹیفیکشن بھی واپس لے لیا جبکہ ان کی جانب سے بحیثیت رکن قومی اسمبلی سینیٹ انتخابات میں ڈالے گئے ووٹ کو بھی 'غلط' قرار دیا گیا۔

مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ فیصل واڈا نے خود کواپنے عمل سے مشکوک بنایا انہوں نے بطور رکن قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن میں ووٹ ڈالا، جس کے بعد خود کوبطور سینیٹ امیدوار بھی پیش کیا، فیصل واوڈا کا بطور رکن اسمبلی مستعفی ہوکر سینیٹ الیکشن لڑنا مشکوک تھا۔

فیصل واڈا پر الزام تھا کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں کراچی سے قومی اسمبلی کی نشست پر الیکشن لڑتے ہوئے اپنی دوہری شہریت کو چھپایا تھا۔

یاد رہے فیصل واڈا نااہلی کیس 22 ماہ سے زائد عرصے تک زیر سماعت رہا، مذکورہ کیس پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں بھی کیس پرسماعت ہوئی، تاہم الیکشن کمیشن کی جانب کیس کا مختصر فیصلہ آج سنایا گیا ہے، جبکہ تحریری فیصلہ فی الحال جاری نہیں کیا گیا۔

فیصل واڈا کی دوہری شہریت کے خلاف قادر مندوخیل کی جانب سے 2018 میں درخواست دائر کی گئی تھی۔

درخواست میں کہا گیا تھا کہ جس وقت فیصل واڈا نے قومی اسمبلی کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے اس وقت وہ دوہری شہریت کے حامل اور امریکی شہری تھے۔

مزید پڑھیں: دوہری شہریت کا معاملہ: فیصل واڈا کو الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کیلئے آخری مہلت

درخواست میں یہ بھی کہا گیا تھا فیصل واڈا نے انتخابات میں حصہ لیتے ہوئے الیکشن کمیشن میں ایک بیانِ حلفی دائر کیا تھا کہ وہ کسی دوسرے ملک کے شہری نہیں ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ چونکہ انہوں نے جھوٹا بیانِ حلفی جمع کرایا تھا اس لیے آئین کی دفعہ 62 (1) (ف) کے تحت وہ نااہل ہیں۔

درخواست کی سماعت کے دوران سابق وزیر کے وکیل کا کہنا تھا کہ فیصل واڈا نے کوئی جھوٹ نہیں بولا، کاغذات نامزدگی جمع کروانے سے قبل انہوں نے اپنا غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کروا دیا تھا۔

سماعت کے دوران فیصل واڈا کے وکیل بیرسٹر معید نے ان پیدائشی سرٹیفکیٹ کمیشن میں جمع کروایا اور بتایا تھا کہ فیصل واڈا امریکی ریاست کیلی فورنیا میں پیدا ہوئے تھے اور پیدائشی طور پر امریکی شہری تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں