عوام کوپریشانی آج ہے تو احتجاج کیلئےمارچ کے آخر تک انتظار کیوں کریں، بلاول بھٹو

اپ ڈیٹ 11 فروری 2022
بلاول بھٹو زرداری 
ملتان میں جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز
بلاول بھٹو زرداری ملتان میں جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے خطاب کر رہے تھے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے مہنگائی پر وفاقی حکومت کے خلاف بروقت احتجاج پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو پریشانی آج ہے تو اس حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے مارچ کے آخر تک انتطار کیوں کریں۔

ملتان میں لانگ مارچ کی تیاریوں کے حوالے سے پی پی پی کے جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ملک پر مسلط کٹھ پتلی حکمرانوں سے ہر صورت جان چھڑانی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اس کٹھ پتلی نظام کا خاتمہ کرنا ہے، حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے آج کا کسان بری طرح پس رہا ہے، اب عوامی مارچ ہوگا، اسلام آباد پہنچ کر حساب لیں گے، پیپلز پارٹی نے سلیکٹڈ اور نالائق حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، ہم نے یہ جنگ مل کر لڑنی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس کٹھ پتلی نظام کا خاتمہ کرنا ہے، پیٹرول اور گیس بحران کے خلاف پاکستان پیپلزپارٹی نے احتجاج کیا، پیپلزپارٹی نے یوریا بحران کے خلاف ٹریکٹر مارچ کیا، آج کسان کا مسئلہ کل ہر پاکستانی کے لیے فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہوگا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ملک میں زرعی بحران ہے، حکومت کسانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے تاہم پیپلزپارٹی عوام کی جماعت ہے اور ہم عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں، آج مہنگائی عروج پر ہے تو ہم کل تک انتظار کیسے کرسکتے ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے اپوزیشن کے ساتھ مل کر کام کرنے کا امکان ظاہر کردیا

ان کا کہنا تھا کہ اس نالائق کا بندوبست کرنے تک ہم چین سے نہیں بیٹھ سکتے، ہم اسلام آباد پہنچیں گے اور وزیراعظم سے حساب لیں گے، موجودہ حکومت کی نااہلی بےنقاب کریں گے، ہمیں حکومت کے خلاف عدم اعتماد کی مہم چلانی ہے۔

چیئرمین پی پی پی کا کہنا تھا کہ کسان کا مسئلہ کل پاکستان کی فوڈ سیکیورٹی کا مسئلہ ہوگا، اب بھی کسانوں کا معاشی قتل ہو رہا ہے، پی پی پی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی نے مہنگائی اور موجودہ حکومت کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے، آج ملک میں مہنگائی عروج پر ہے، مہنگائی سے لوگ تنگ ہیں، عوام کو پریشانی آج ہے تو اس حکومت کے خلاف احتجاج کے لیے مارچ کے آخر تک انتطار کیوں کریں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت تبدیلی کے نام پر تباہی کر رہی ہے، اس حکومت کے خلاف ہمارے احتجاج کی مہم نئے مرحلے میں داخل ہونی ہے، پی پی عام آدمی کی جماعت ہے، عوامی جماعت نے اس نا لائق، نااہل، سکیکٹڈ، کٹھ پتلی کے خلاف اعلان جنگ کیا ہے اور اس سے جواب طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ ہم 27 فروری کو کراچی سے نکل رہے ہیں، ہمیں پاکستان بچانے کے لیے جد جہد کرنی ہے، میں ملک کی تقدیر بدلنے، ملک کو تباہی سے بچانے کے لیے نکل رہا ہوں، ہم عوام کو اس حکومت کے عذاب سے بچانے کے لیے نکل رہے ہیں جو عوام کا معاشی قتل کر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: خوشی ہے لاڑکانہ والے گھر گرانے کے خلاف ڈٹ گئے، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ سلیکٹڈ وزیر اعظم کام کرنے کے بجائے آج بھی صرف ماضی کی حکومتوں کی کرپشن کا راگ الاپ رہا ہے، خود دوسرے کے خلاف کرپشن کا راگ الاپنے والے کی حکومت کو ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ نے ملکی تاریخ کی سب سے کرپٹ اور بدعنوان حکومت قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جب تک اس نالائق حکومت کا بندوبست نہیں کرتے، چین سے نہیں بیٹھیں گے، ہم نے مل کر کٹھ پتلی حکومت کا بندوبست کرنا ہے، عوامی اور جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں اس حکومت کے عذاب سے نجات دلائیں گے۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخوا (کے پی) کے بلدیاتی الیکشن میں شکست پی ٹی آئی حکومت کی کارکردگی کا ثبوت ہے، تحریک عدم اعتماد کے بعد الیکشن میں آپ کو پتہ چل جائے گا کہ آپ کی کارکردگی کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے کہ کسی کو نہیں چوڑوں گا، کسی کو نہ چھوڑنے کا کہنے والے نے سب کو چھوڑ دیا، اگر ہم نے کرپشن کی ہے تو ہم ملک میں موجود ہیں ہمیں پکڑو، قائد عوام شہید ذوالفقار علی بھٹو، شہید بینظیر بھٹو اور صدر زرداری کو جھوٹے الزامات سے عدالتوں نے بری کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کو تباہی سے بچانے کیلئے کٹھ پتلی حکومت کو گھر بھیجنا ہوگا، بلاول بھٹو زرداری

ان کا کہنا تھا کہ آج الزام لگانے والوں کے ساتھ بھی وہی حشر ہوگا جو ماضی میں الزام لگانے والوں کا ہوا، تاریخ نے ہمارے حق میں فیصلہ دے دیا، ہم پر الزام لگانے والا پرویزمشرف عدالت سے سرٹیفائڈ غدار اور آج ملک سے فرار ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عوام کے مسائل کرنے کے بجائے آج وزرا میں تعریفی اسناد دے رہے تھے، وزیراعظم نے آج اس وزیر کو بھی تعریفی سرٹیفیکٹ دے دیا، جس نے پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو برباد کیا، جن سے سی پیک پروجیکٹ نہیں چل سکا اس کو بھی آج سرٹیفیکیٹ دے دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر دفعہ کی طرح وزیراعظم عمران خان نے آج بھی ملتان کے ساتھ زیادتی کی، اپنے وزیر خارجہ کو کاغذ کا ایک سرٹیفیکٹ بھی نہیں دیا، یہ کہتے ہیں کہ چین کا دورہ بہت کامیاب ہے، اگر چین کا دورہ کامیاب تھا تو وزیر خارجہ کا سرٹیفکیٹ کہاں گیا، حکومت کہتی ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کامیاب ہے، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ موجودہ حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ترین پالیسی ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے 10 چمچے وزرا کو سرٹیفکیٹ دے کر باقی کابینہ پر عدم اعتماد کا اظہار کردیا، کراچی کا ایک وزیر جس سے پہلے ایک وزارت کی نوکری سے نکالا گیا، اس کو بھی آج سرٹیفیکیٹ دے دیا، وہ کراچی سے منتخب ہونے والے وزیر پلاننگ ہیں جن کی پلاننگ کے باعث آج ملک میں کوئی منصوبہ بندی نظر نہیں آتی، یہ کیسی کارکردگی ہے کہ ملک میں گندم کا بحران، چینی کا بحران، گیس کا بحران، پیٹرول کا بحران، یوریا اور کھاد ہے، یہ کیسی منصوبہ بندی ہے، یہ کیسی کارکردگی ہے۔

جنوبی پنجاب ورکرز کنونشن سے چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو زرداری کے علاوہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی اور سابق گورنر پنجاب مخدوم احمد محمود نے بھی خطاب کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں