مائیکرو سافٹ کے بانی بل گیٹس پرامید ہیں کہ کووڈ 19 دنیا کی آخری وبا ہوسکتی ہے، درحقیقت انہیں اتنا یقین ہے کہ اس مقصد کے لیے انہوں نے ایک کتاب تحریر کردی ہے۔

اپنے بلاگ گیٹس نوٹس میں بل گیٹس نے بتایا کہ یہ نئی کتاب مئی 2022 میں شائع کی جائے گی۔

انہوں نے اس کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اگرچہ ابھی ہم وبا کے اختتام کے قریب نہیں پہنچے مگر ہم نے اس سے بہت کچھ سیکھا ہے کہ آئندہ اس طرح کی وبا کو پھیلنے سے کیسے روکا جاسکتا ہے۔

کتاب میں ایسے مخصوص اقدامات بتائے جائیں گے جن کی مدد سے معاشرہ مستقبل کی وباؤں کی روک تھام کرسکے گا جبکہ زیادہ بہتر طبی سہولیات میسر آسکیں گی۔

کتاب میں اہم طبی عہدیداران جیسے امریکی صدر کے چیف میڈیکل ایڈوائرزر انتھونی فاؤچی اور عالمی ادارہ صحت کے سربراہ سے کی جانے والی بات چیت سے سیکھے جانے والے اسباق بھی شامل ہوں گے۔

بل گیٹس نے بتایا کہ اب کسی کو اس بات پر قائل کرنے کی ضرورت نہیں کہ ایک وبائی مرض لاکھوں افراد کو ہلاک کرسکتا ہے یا عالمی معیشت کو بند کرسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر ہم نے درست انتخابات اور سرمایہ کاری کی، تو ہم کووڈ 19 کو دنیا کی آخری عالمی وبا بناسکتے ہیں۔

خیال رہے کہ مائیکرو سافٹ سے الگ ہونے کے بعد سے بل گیٹس کی توجہ عالمی طب مسائل پر مرکوز ہے اور انہوں نے کووڈ 19 سے مقابلے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے لیے شعور اجاگر کرنے کے حوالے سے اربوں ڈالرز کا وعدہ بھی کیا ہے۔

یہ اربوں ڈالرز بل اینڈ ملینڈا گیٹس کے ذریعے فراہم کیے جائیں گے۔

بل گیٹس طویل عرصے سے ایک عالمی وبا کے خطرات کے بارے میں خبردار کرتے رہے ہیں اور ویکسینز کی اہمیت کے بارے میں بات کرتے رہے ہیں۔

بل اور ملینڈا گیٹس نے جنوری 2020 سے اب تک کووڈ کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے 2 ارب ڈالرز دینے کا وعدہ کیا ہے۔

ویکسینز کے لیے حمایت کرنے پر بل گیٹس سازشی خیالات کا ہدف بھی بنتے رہے ہیں جیسے یہ کہا جاتا ہے کہ وہ ویکسینز کے ذریعے لوگوں میں مائیکرو چپ نصب کررہے ہیں۔

اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ اس تجربے کے بارے میں بھی کتاب میں بات کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں