آرمی چیف کی صدر، وزیراعظم سے ملاقات، ‘متشدد عناصر کے خاتمے کے عزم کا اعادہ’

اپ ڈیٹ 14 فروری 2022
صدر مملکت نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں پر فخر ہے—فوٹو: ایوان صدر ٹوئٹر
صدر مملکت نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں پر فخر ہے—فوٹو: ایوان صدر ٹوئٹر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی اور وزیراعظم عمران خان سے الگ الگ ملاقاتیں کی جہاں ملکی سلامتی کے لیے سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور آرمی چیف نے متشددعناصر کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

ایوان صدر سے جاری بیان کے مطابق چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ایوان صدر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے ملاقات کی۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم اور آرمی چیف کا دورہ نوشکی، فوجی جوانوں کی قربانیوں کو خراج تحسین پیش کیا

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات میں قومی سلامتی اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری جانب وزیراعظم کے دفترکی جانب سے ٹوئٹر پر جاری بیان میں کہا گیا کہ وزیراعظم عمران خان سے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے ملاقات کی۔

بیان میں کہا گیا کہ ملاقات کے دوران پاک فوج کے پیشہ ورانہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

ایوان صدر کے مطابق آرمی چیف نے صدر مملکت کو سیکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ تیاری اور دہشت گرد عناصر کے خلاف اقدامات پر بریفنگ دی۔

آرمی چیف نے اس موقع پر ملک سے انتہاپسند اور متشدد عناصر کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کیا۔

صدر مملکت نے بلوچستان اور خیبر پختونخواہ کے ضم شدہ اضلاع میں حالیہ آپریشنز کے دوران اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔

ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ قوم کو اپنی مسلح افواج کی قربانیوں پر فخر ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مسلح افواج نے ہمیشہ تمام مشکلات کے باوجود ملکی سرحدوں کا دفاع کیا ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان: نوشکی اور پنجگور میں دہشت گردوں کا حملہ ناکام، 4 دہشت گرد ہلاک

خیال رہے کہ 2 فروری کو دہشت گردوں کی جانب سے نوشکی اور پنجگور میں واقع سیکیورٹی فورسز کے کیمپ پر دو علیحدہ علیحدہ حملے کیے گئے تھے۔

تاہم سیکیورٹی فورسز کی جانب سے دونوں حملوں کو ناکام کردیا گیا تھا جس میں 20 دہشت گرد ہلاک ہوئے تھے جبکہ اس سلسلے میں سیکیورٹی کلیئرنس آپریشن بھی کیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا تھا کہ پنجگور میں دہشت گردوں نے دو مقامات سے فوجیوں کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی، نتیجے میں فورسز نے کوشش ناکام بنادی، فائرنگ کے تبادلے میں ایک سپاہی شہید ہوا تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق نوشکی میں دہشت گردوں نے فرنٹیئر کور (ایف سی) کے کیمپ میں داخل ہونے کی کوشش کی جوابی کارروائی میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ فائرنگ کے دوران ایک افسر زخمی بھی ہوا تھا۔

اگلے روز ہی بلوچستان میں آئی ایس پی آر کی جانب سے ایک کلیئرنس آپریشن کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور اور نوشکی میں 15 دہشت گرد مارے گئے، مزید 5 گھیرے میں ہیں، وزیر داخلہ

مذکورہ حملوں کے بعد آپریشن میں 20دہشت گرد ہوئے، مسلح افواج کے میڈیا وِنگ نے بتایا کے آپریشن کے دوران 9 اہلکاروں نے جام شہادت نوش کیا۔

بعدازاں گزشتہ ہفتے وزیر اعظم عمران خان نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ بلوچستان کے علاقے نوشکی کا دورہ کیا تھا اور پاکستان کے لیے لازوال قربانیوں پر شہدا اور ان کے خاندانوں کو زبردست خراج تحسین پیش کیا تھا۔

اس موقع پر وزیراعظم نے بلوچستان کی ترقی کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کی باقیات کے خاتمے کے لیے مسلح افواج کی حمایت کے قومی عزم کا اعادہ بھی کیا تھا۔

وزیراعظم نے کہا تھا کہ ایک جامع قومی کوشش، وفاقی اور صوبائی حکومتوں کے درمیان تعاون اور مسلح افواج کی مدد سے ہم بلوچستان کی حقیقی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں