بکھرے ہوئے گھر کو سمیٹنے کے آسان طریقے

17 فروری 2022
یہ آپ کی شخصیت کےلیے کسی جادو سے کم نہیں — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ آپ کی شخصیت کےلیے کسی جادو سے کم نہیں — شٹر اسٹاک فوٹو

صاف اور سمٹا ہوا گھر آپ کی شخصیت پر جادوئی اثر کرتا ہے۔

نفسیاتی فوائد سے ہٹ کر گھر کو منظم کرنے کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ آپ بیکار اشیا سے جان چھڑا کر کام کی چیزوں کو اپنے پاس رکھتے ہیں۔

مگر بکھرے ہوئے گھر کو پھر سے ٹھیک کرنا اتنا بھی آسان کام نہیں مگر چند ٹپس سے آپ کو کافی مدد مل سکتی ہے۔

اپنا مقصد پہلے طے کریں

گھر میں کسی بھی تبدیلی سے قبل یہ طے کرلیں کہ آپ کرنا کیا چاہتے ہیں، کن کمروں پر کام کرنا چاہتے ہیں، مخصوص کمرے یا پورے گھر میں ایسا چاہتے ہیں تو یہ تعین کریں کہ وہاں کیا کام کرسکتا ہے اور کیا نہیں۔

ایک بار جب کمروں کے نقائض سے واقف ہوجائیں گے تو پھر ان کو ٹھیک کرنے پر کام کریں۔

اپنے گھر کو کسی اسٹور کی طرح استعمال نہ کریں

کسی کمرے سے چیزوں کو اٹھا کر انہیں اسٹور میں پھینکنا کوئی اچھا طریقہ نہیں۔

گھروں کے سامان کے انتظام کی ماہر ماری کونڈو کے مطابق اشیا کو اسٹور کرنے والے درحقیقت ذخیرہ اندوز ہوتے ہیں، اشیا کو اٹھا کر وہاں پھینک دینے سے بس دھوکا ہوتا ہے کہ آپ نے بکھرے ہوئے گھر کے مسئلے کو حل کرلیا ہے۔

تو اپنے اسٹوریج کے مقام جیسے کسی الماری، تہہ خانے یا اسٹور روم میں سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں کہ وہاں کیا کچھ رکھنا ہے جو بعد میں اسے بے ہنگم مقام میں نہ بدل دے۔

کارآمد اشیا کا تعین

صرف ان اشیا کو اپنے پاس رکھیں جو کارآمد ہوں یا آپ کی تفریح کا باعث ہوں۔

ضروری نہیں کہ ان کی روزانہ ضرورت ہو وہ مخصوص ایام یا موسموں میں بھی مددگار ہوسکتی ہیں تو ان کو صفائی سے ایک مخصوص مقام پر رکھیں، ایسے ہی پھینک نہ دین۔

خود سے پوچھیں کہ کونسی چیز بہترین، پسندیدہ یا ضروری ہے

ماہرین کے مطابق یہ سادہ بات آپ کو تعین کرنے میں مدد کرسکتی ہے کہ کونسی اشیا کو رکھنا چاہیے اور کونسی چیزوں کو گھر سے باہر پھینکنا چاہیے۔

چھوٹا آغاز

اگر آپ کو عزم اور یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ سمٹی ہوئی اور منظم جگہ آپ کے لیے کیا کرسکتی ہے تو کسی ایسی چھوٹی جگہ سے آغاز کریں جس کو آپ روز دیکھتے ہوں۔

اب یہ باتھ روم کیبنیٹ ہو یا کچن کا کوئی سامان رکھنے والا خانہ۔ اسی طرح بتدریج دائرہ بڑھائے جائیں۔

اس کام کے لیے مختص وقت کا تعین

ضروری نہیں کہ ایک رات میں پورے کچن کو صاف ستھرا اور سمٹا ہوا بنادیں، اگر آپ کے پاس وقت کی کمی ہو تو اس کے مطابق وقت کو اس کام کے لیے مختص کردیں۔

جیسے ہر رات کچن کا ایک خانہ ٹھیک کریں اور ہاں سب سے پہلے آسان ترین جگہ سے شروع کریں تاکہ کام کرنے کا حوصلہ بڑھ سکے۔

بڑے کام چھٹی کے دن کے لیے چھوڑ دیں

بڑی جگہ کی صفائی اور ان کو ترتیب دینے کا کام چھٹی کے دن پر چھوڑ دیں، اس سے آپ کو اپنے کام پر اطمینان کا احساس بھی ہوگا کیونکہ توقع ہے کہ کام کے لیے زیادہ وقت بھی ہوگا۔

اسٹوریج کے حل ڈھونڈنے میں وقت ضائع نہ کریں

اگر آپ کا کمرا یا گھر بہت ہی زیادہ پھیلا ہوا یا بے ہنگم ہے تو ان کو ترتیب دینے کا سوچیں بھی مت۔ بلکہ پہلے فیصلہ کریں کہ وہاں کونسی اشیا ہیں جن کی آپ کو واقعی ضرورت ہے اور کونسی بیکار۔

ایسا کرنے سے آپ کے لیے ضروری اشیا کو اسٹور کرنا اور کمرے کو سمیٹنا آسان ہوجائے گا بلکہ جلد ایسا کرسکیں گے۔

بیکار اشیا کو سنبھالیں مت

یہ بہت مشکل ہوتا ہے کہ کسی پیارے کی دی گئی چیز کو پھینک دیا جائے یا کسی اور کو دے دی جائے تاکہ اس کے کام آسکے۔

مگر جب تحفے کی ضرورت نہ ہو یا اسے پسند نہ کرتے ہوں تو بغیر کسی افسوس کے اس سے چھٹکارا حاصل کرلیں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ کوئی اور اس کو زیادہ بہتر طریقے سے استعمال کرسکے۔

ایسا سوچیں کہ آپ گھر بدل رہے ہیں

گھر کو بدلنا آسان نہیں ہوتا، یہی وجہ ہے کہ اگر آپ گھر یا کمرے کو سمیٹنے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں، تو ایسا ظاہر کرنا کہ گھر بدل رہے ہیں، آپ کو اس کام میں مدد فراہم کرتا ہے۔

ایک آسان اصول

کسی ترتیب دیئے گئے کمرے کو مستقبل میں پھر بکھرنے سے بچانے کے لیے خود سے وعدہ کریں کہ جب بھی آپ اس جگہ کے لیے کوئی نئی چیز لائیں گے تو وہاں موجود ایک چیز کو نکال دین گے۔

اس طریقہ کار سے زیادہ سامان اکٹھا ہونے کا امکان ہی نہیں ہوگا۔

چیزوں کی اہمیت کا تعین

کسی بھی چیز کے بارے میں اپنے آپ سے پوچھیں کہ کیا آپ نے گزشتہ 90 دن میں اسے استعمال کیا، اگر نہیں کیا تو کیا اگلے 90 دن میں استعمال کریں گے؟

اگر آپ کو لگے کہ ایسا نہیں ہوگا تو بہتر ہے کہ اسے کسی اور دے دیں، دنوں کی تعداد کا تعین آپ خود کرسکتے ہیں یعنی 90 کی جگہ 45 یا 120 یا 365 دن بھی کرسکتے ہیں۔

اپنی اشیا دوسروں کے لیے خریدنا

کتابیں ہوں، ملبوسات یا گھر کی سجاوٹ، اپنی اشیا کی خریداری اس ارادے کے ساتھ منتخب کریں جیسے آپ وہ اپنے پیاروں کو دینے کے لیے خرید رہے ہوں۔

اس سے گھر کو سمیٹنے کا عمل مزید پرجوش ہوجائے گا۔

ملبوسات کی چھانٹی کا بہترین طریقہ

کونسے کپڑے آپ نے پہننے ہیں اور کونسے نہیں، یہ فیصلہ کرنا مشکل ہورہا ہے؟ تو فلپ ہینگر ٹرک کو آزما کر دیکھیں۔

آغاز میں اپنے کپڑے ہینگر میں لگاکر الماری میں ٹانگتے ہوئے ان سب ہینگر کے اوپری حصے کا رخ ایک جانب رکھیں۔

ہر بار کپڑے پہن کر دوبارہ لٹکاتے ہوئے اوپری حصے کا رخ دوسری جانب کردیں اور مخصوص وقت جیسے 3 ماہ بعد دیکھیں کتنے ایسے کپڑے ہیں جو استعمال میں نہیں آئے اور ان کو کسی ضرورت مند کو عطیہ کردیں۔

چیزوں کا ڈھیر نہ لگنے دیں

اگر آپ کپڑوں اور دیگر اشیا کا ڈھیر کرسی پر لگانے کے عادی ہیں تو اب اس عادت کو بدلنے کے بارے میں سوچیں۔

ہکس یا ریک وغٰرہ کی مدد سے تمام اشیا کو درست جگہوں پر ٹانگا جاسکتا ہے، اگر پھر بھی لگتا ہو کہ اتنی محنت کرنا نہیں چاہتے تو میلے کپڑوں کی ٹوکری کرسی کے پاس ہی رکھ دیں، تاکہ وہ جگہ صاف نظر آئے۔

کاغذات کا خیال

کاغذ بہت آسانی سے جمع ہوجاتے ہیں حالانکہ موجودہ عہد میں بہت کچھ آن لائن ہی ہوجاتا ہے۔

جب کاغذات کی صفائی کرنی ہو تو ان کی فائلنگ کرتے ہوئے اہم دستاویزات کو سنبھال کر فائل میں لگائیں، بلکہ اگر ممکن ہو تو اسکین کرکے ڈیجیٹل اسٹور کرنے کے بارے میں سوچیں، باقی بیکار کاغذات کو پھاڑ کر کچرے میں ڈال دیں۔

حد طے کریں

اگر کسی حصے جیسے کچن یا الماری کو منظم کررہے ہیں تو یہ طے کریں کہ کسی مخصوص چیز جیسے کپڑوں یا برتنوں کے لیے کتنی جگہ ہونی چاہیے۔

الماری کی کتنی شیلف جوتوں اور دیگر اشیا کے لیے ہونی چاہیے یا کچن کیبنٹس میں کون کون سے برتنوں کے لیے مخصوص ہونے چاہیے۔

سپاٹ سطح کو صاف رکھیں

کچن کاؤنٹر ہو، میز یا دراز، ان کی سپاٹ جگہ کو کم از کم استعمال کریں، جتنی کم اشیا ہوں گی وہ اتنا ہی بہتر نظر آئیں گی۔

جلد بازی سے گریز

اکثر لوگ یہ غلطی کرتے ہیں کہ گھر یا کمرے کو سمیٹتے ہوئے بہت جلد بازی سے کام لیتے ہیں، مگر ایسا کرتے ہوئے زیادہ تر اشیا کو کسی اور جگہ اٹھا کر رکھ دیتے ہیں۔

اگر سمیٹنے کے لیے زیادہ وقت نہیں تو دستیاب وقت میں جتنا کرسکتے ہیں کریں، مزید کام بعد کے لیے چھوڑ دیں۔

گھر کو سمیٹنے ایک بار نہیں بار بار کرنے والا کام ہے

ایک بار جب آپ سب کچھ سمیٹ کر گھر کو ٹھیک ٹھاک کرلیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ آپ کو دوبارہ کبھی ایسا نہیں کرنا ہوگا۔

مگر اچھی خبر یہ ہے کہ دوبارہ ایسا کرنا آسان اور بہت جلد ہوسکے گا۔

تبصرے (0) بند ہیں