میٹا (فیس بک کمپنی کا نیا نام) اپنی مخالف ایپس کو ان کے ہی فیچرز کاپی کرکے پیچھے چھوڑنا پسند کرتی ہے اور ایسا ہی ایک بار پھر کیا گیا ہے۔

فیس بک کے بانی مارک زکربرگ ٹک ٹاک کو اپنے سوشل میڈیا نیٹ ورک کا سب سے بڑا حریف سمجھتے ہیں اور اس کے مقابلے کے لیے پہلے انسٹاگرام اور اب فیس بک میں مختصر ویڈیوز کے فیچر ریلز کو دنیا بھر میں متعارف کرا دیا گیا ہے۔

یہ ریلز فیچر ٹک ٹاک کی نقل ہے اور اب فیس بک میں اس کے اضافے سے مارک زکربرگ کی کمپنی ٹک ٹاک کو سخت ٹکر دینے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ویسے فیس بک میں یہ فیچر ستمبر 2021 میں سب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا گیا تھا مگر اب اسے دنیا بھر کے لیے پیش کردیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل فیس بک نے اسنیپ چیٹ کے اسٹوریز فیچر کی نقل کو اصل سے زیادہ مقبول بنا دیا تھا اور اب وہ ریلز کے ساتھ ہی یہی امید کررہی ہے۔

انسٹا گرام پر تو ریلز کی مقبولیت کے بارے میں کمپنی نے کوئی اعدادوشمار جاری نہیں کیے مگر فیس بک کو توقع ہے کہ اس کی مین ایپ پر یہ فیچر زیادہ لوگوں کی توجہ حاصل کرسکے گا۔

اس فیچر کو 150 سے زیادہ ممالک میں متعارف کرایا گیا ہے اور اس سے مختصر ویڈیوز کے ذریعے کمانے کا موقع بھی مل سکے گا۔

کمپنی کو توقع ہے کہ وہ ریلز کے ذریعے اس سوشل نیٹ ورک کو روزانہ استعمال کرنے والے افراد میں اضافہ کرسکے گی۔

خیال رہے کہ 2021 کی آخری سہ ماہی کے دوران فیس بک کو روزانہ استعمال کرنے والے صارفین کی تعداد 1.93 ارب سے کم ہوکر 1.92 ارب ہوگئی تھی۔

فیس بک ریلز میں صارفین ایک منٹ تک کی ویڈیو شیئر کرسکتے ہیں جس کے ساتھ موسیقی، آڈیو، ایفیکٹس اور دیگر فیچرز دستیاب ہوں گے۔

ان ویڈیوز کو فیس بک ایپ پر نیوز فیڈ پر اسکرولنگ کے دوران دیکھا جاسکے گا جبکہ ویڈیوز ہب کے سیکشن میں بھی ریلز ویڈیوز کو دیکھا جاسکتا ہے۔

کمپنی کے مطابق ریلز اس کا سب سے زیادہ تیزی سے مقبول ہونے والا فیچر ہے جس میں لوگ 24 گھنٹوں کے بعد غائب ہوجانے والی ویڈیوز شیئر کرسکتے ہیں۔

اور ہاں ایک اچھی بات یہ ہے کہ اس میں نیوز فیڈ یا اسٹوریز کے مقابلے میں زیادہ اشتہارات بھی دیکھنے کو نہیں ملتے یا کم از کم فی الحال تو ایسا ہی ہے۔

فیس بک کی جانب سے ری مکس کی سہولت فراہم کی جارہی ہے جس کی مدد سے ریلز کی ویڈیوز کو 2 افراد مل کر ریکارڈ کرسکیں گے، بالکل ٹک ٹاک کے ڈوئٹ فیچر کی طرح۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں