امریکا نے ویتنام سے کوئی سبق نہیں سیکھا، صدر مملکت

اپ ڈیٹ 25 فروری 2022
صدر نے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کیا—تصویر: پی آئی ڈی
صدر نے دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کیا—تصویر: پی آئی ڈی

روس اور یوکرین کے درمیان جاری تنازع کے پس منظر میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ امریکا نے ماضی سے سبق نہیں سیکھا اور 'ایک اور جال میں پھنس گیا'۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق 'جنوبی ایشیا: ابھرتے ہوئے مواقع اور چیلنجز' کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے غلط لگتا تھا کہ امریکا نے ویتنام کی جنگ سے سبق سیکھا ہوگا اور وہ کسی اور جال میں نہیں پھنسے گا۔

صدر کے یہ ریمارکس ایسے وقت میں سامنے آئے کہ جب وزیراعظم عمران خان روس کے دو روزہ سرکاری دورے پر تھے اور روس کے یوکرین پر حملے کی اطلاعات کے درمیان انہوں نے روس کے صدر ولادی میر پیوٹن سے ملاقات کی۔

یہ بھی پڑھیں:دنیا معاشی فکروں میں پڑی ہے، مسئلہ کشمیر کو مسلسل نظر انداز کیا جارہا ہے، عارف علوی

تاہم انہوں نے امریکا کے ساتھ مختلف شعبوں بالخصوص انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلقات بڑھانے کی خواہش کا اظہار کیا۔

صدر علوی نے کہا کہ یورپ نے اپنی سرزمین پر مزید جنگوں نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن وہ افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو تباہ کرتے رہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'کسی انتشار پسندی کی حمایت کرنے کے بجائے، پاکستان خطے میں امن اور ترقی کے لیے اقوام کے ساتھ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور تجارت کے شعبوں میں جیت کا تعاون چاہتا ہے'۔

صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان کسی پولرائزیشن کا حصہ نہیں بننا چاہتا اور ملک کے آبا اجداد نے بھی الگ وطن کا مطالبہ کرنے سے پہلے بقائے باہمی کی وکالت کی تھی۔

مزید پڑھیں: جو ٹی ٹی پی اراکین جرائم میں ملوث نہیں، آئینِ پاکستان کے تحت چلنا چاہے تو عام معافی کا سوچ سکتے ہیں، صدر مملکت

انہوں نے سابق سفیروں اور محققین اور ماہرین تعلیم پر مشتمل اجتماع کو بتایا کہ بین الاقوامی معاملات میں ذاتی مفادات اخلاقیات پر حاوی ہیں۔

صدر علوی نے کہا کہ دنیا اخلاقیات پر مبنی قیادت کی تلاش میں ہے اور انہوں نے یورپ کے برعکس لاکھوں مہاجرین کی میزبانی کے پاکستان کے انسانی ہمدردی کے اشاروں پر روشنی ڈالی جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ انہیں بحیرہ روم میں ڈوبنے دیا جائے، اس کے علاوہ ریپ اور قتل کی بھی اطلاعات ہیں۔

انہوں نے پاکستان کی جانب سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر لاکھوں مہاجرین کی میزبانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس کے برعکس یورپ نے کہا کہ انہیں بحیرہ روم میں ڈوبنے دیا جائے جبکہ ان کے ریپ اور قتل کی بھی اطلاعات ملیں۔

یہ بھی پڑھیں:آرمی چیف کی صدر، وزیراعظم سے ملاقات، ‘متشدد عناصر کے خاتمے کے عزم کا اعادہ’

بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی جانب سے اقلیتوں کو نشانہ بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت اپنی ہندوتوا نظریے سے آگ میں تیل ڈالنے کا کام کررہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ نفارمیشن ٹیکنالوجی پاکستان اور خطے کے لیے سب سے بڑا دروازہ ہے ساتھ ہی انہوں نے فیصلہ سازوں اور تیزی سے ترقی پذیر ٹیکنالوجیز کے درمیان فرق کو ختم کرنے پر زور دیا۔

صدر مملکت نے کہا کہ جعلی خبروں کا رجحان مضبوط ہو رہا ہے جو ممالک کو تباہ بھی کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگ پاکستان میں 2023 کے عام انتخابات میں جعلی خبروں کا ایک طوفان دیکھیں گے کیونکہ بھارت میں گزشتہ انتخابات کے دوران سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے تقریباً 60 سے 70 فیصد پیغامات جعلی پائے گئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں