اسلام آباد: شمالی کوریا کے سفارت خانے کا پولیس چھاپے کے خلاف احتجاج

اپ ڈیٹ 10 مارچ 2022
شمالی کوریا کے سفارت خانے نے الزام لگایا کہ پولیس کے اس چھاپے کے پیچھے کسی بیرونی طاقت کا ہاتھ ہوگا—فائل فوٹو:رائٹرز
شمالی کوریا کے سفارت خانے نے الزام لگایا کہ پولیس کے اس چھاپے کے پیچھے کسی بیرونی طاقت کا ہاتھ ہوگا—فائل فوٹو:رائٹرز

شمالی کوریا کے سفارتخانے نے رواں ہفتے کے آغاز میں اپنی عمارت پر مارے گئے پولیس چھاپے پر اسلام آباد پولیس کے سربراہ سے احتجاج کیا اور اس واقعے کو ویانا کنوینشن کی خلاف ورزی قرار دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) کو لکھے گئے ایک خط میں عوامی جمہوریہ کوریا کے سفارت خانے کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کے ایف 10 کے پولیس اسٹیشن کے 7 پولیس اہلکار جن میں ایک خاتون اہکار بھی شامل تھی، وہ 7 مارچ کو اس کے سفارت خانے کی حدود میں غیر قانونی طور پر داخل ہوئے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ مشن کے عملے نے پولیس اہلکاروں کو یاد دہانی بھی کرائی کہ سفارت خانے کی حدود شمالی کوریا کا خودمختار علاقہ ہے اور انہیں کہا گیا کہ وہ یہ بہیمانہ حرکت فوری طور پر روک دیں۔

یہ بھی پڑھیں:شمالی کوریا کے سفارت کار کا پاکستانی حکام پر مبینہ تشدد کا الزام

تاہم پولیس اہلکاروں نے سفارتی عملے کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے کچھ اشیا ضبط کرنے کا بہانہ بناتے ہوئے سفارت خانے کے اسٹور رومز کی تلاشی لی اور سفارتی عملے کو بندوقوں سے ڈرایا۔

خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے سفارت خانے کے دروازے کو بھی توڑا اور تہہ خانے کے ایک کمرے میں گھس گئے۔

خط میں شمالی کوریا کے سفارت خانے نے الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پولیس کے اس چھاپے کے پیچھے کسی بیرونی طاقت کا ہاتھ ہوگا۔

مزید پڑھیں:شمالی کوریا کے سفارتخانے پر حملے میں ملوث سابق امریکی فوجی گرفتار

خط میں مزید کہا گیا کہ کوریا کا سفارت خانہ اس واقعے پر شدید مایوسی کا اظہار کرتا ہے اور پاکستان کی وزارت خارجہ اور سیکیورٹی اداروں سے درخواست کرتا ہے کہ وہ ملوث افراد کے خلاف مکمل تحقیقات کریں اور مستقبل میں ایسے واقعات کو دوبارہ ہونے سے روکنے کے لیے اقدامات کریں۔

پولیس کا مؤقف

شالیمار پولیس اسٹیشن کے ذرائع کا کہنا تھا کہ چھاپہ اس خفیہ اطلاع کے بعد مارا گیا کہ سفارت خانے میں بڑی مقدار میں شراب موجود ہے۔

واقعے کے حوالے سے ذرائع نے مزید بتایا کہ آئی جی پولیس اسلام آباد نے ایک سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (ایس ایس پی) کو واقعے کی انکوائری کرنے اور تین روز میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں