اگر آپ پریشان ہیں کہ آج فیس بک اکاؤنٹ اوپن کیوں نہیں ہورہا تو درحقیقت یہ آپ کی اپنی غلطی ہوسکتی ہے۔

دنیا کے سب سے بڑے سوشل میڈیا نیٹ ورک کی جانب سے کچھ صارفین کے اکاؤنٹس لاک کیے گئے ہیں جن کے لیے 2 فیکٹر آتھنٹیکشن کے ساتھ 17 مارچ تک فیس بک پروٹیکٹ کو ایکٹیویٹ کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔

اس حوالے سے فیس بک کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ فیس بک پروٹیکٹ کو ٹرن آن کرکے اکاؤنٹ ان لاک کریں۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ان اکاؤنٹس کو ہم نے محفوظ بنانے کے لیے لاک کیا تاکہ آپ اضافی سیکیورٹی اقدامات اپناسکیں۔

مگر ایسے کچھ صارفین کو بھی اس کا سامنا ہوا جن کی جانب سے اضافی سیکیورٹی کو ان ایبل کیا جاچکا تھا۔

کچھ افراد کو فونز پر کوڈ ملنے کے حوالے سے تیکنیکل مسائل کا سامنا ہوا۔

خیال رہے کہ میٹا کی جانب سے دسمبر 2021 میں پروٹیکٹ پروگرام کو اپ ڈیٹ کرنے کا اعلان کیا تھا جس کا مقصد انسانی حقوق کے لیے سرگرم کارکنوں، سیاستدانوں، صحافیوں اور دیگر خطرے سے دوچار صارفین کے لیے اضافی سیکیورٹی فیچر فراہم کرنا ہے۔

ایک پریس بریفننگ کے دوران کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ اس پروگرام میں شامل صارفین کے لیے ٹو فیکٹر آتھنٹیکشن سوئچ آن کرنا لازمی ہوگا۔

فیس بک نے وضاحت کی کہ اس کی جانب سے ویب سائٹ پر ٹو فیکٹر آتھنٹیکشن کے استعمال کو بڑھانے کے لیے کام کیا جارہا ہے۔

کمپنی نے بتایا کہ ان گروپس کو ٹو ایف اے کا بہتر تجربہ اور سپورٹ فراہم کی جائے گی۔

فیس بک نے تسلیم کیا کہ تمام صارفین کو نئے قانون پر عمل کرنے کے لیے کچھ وقت لگ سکتا ہے کیونکہ ہر ایک پلیٹ فارم کو بہت زیادہ متحرک انداز سے استعمال نہیں کرسکتا۔

فیس بک نے 2018 میں سب سے پہلے اس پروگرام کی آزمائش شروع کی تھی اور 2020 میں امریکی انتخابات میں سیاستدانوں کو اس سے تحفظ فراہم کرنے کی پیشکش کی۔

اس پروگرام کو اکتوبر 2021 میں مزید توسیع دیتے ہوئے مختلف ممالک کے صارفین کے لیے اوپن کیا گیا اور 15 اکتوبر تک پروٹیکشن ان ایبل نہ کرنے والے اکاؤنٹس کو لاک کردیا گیا۔

تبصرے (0) بند ہیں