شاہ زین بگٹی نے وزیراعظم کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا

شاہ زین بگٹی کا بطور معاون خصوصی وزیر اعظم کی جانب سے استعفے کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نوٹفیکیشن جاری کرے گی— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار
شاہ زین بگٹی کا بطور معاون خصوصی وزیر اعظم کی جانب سے استعفے کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نوٹفیکیشن جاری کرے گی— فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے رکن قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور بلوچستان شاہ زین بگٹی نے وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا، شازین بگٹی نے اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو منظوری کیلئے بھجوادیا ہے-

اپنے استعفے میں شاہ زین بگٹی کا کہنا تھا کہ میں نے استعفیٰ دے دیا ہے، اب متعلقہ ادارے اس حوالے سے ضروری اقدامات کریں۔

شاہ زین بگٹی کا بطور معاون خصوصی وزیر اعظم کی جانب سے استعفے کی منظوری کے بعد کابینہ ڈویژن نوٹفیکیشن جاری کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کے معاون خصوصی شاہ زین بگٹی کا حکومت سے علیحدگی کا اعلان

واضح رہے کہ گذشتہ روز جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے رکن قومی اسمبلی اور وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے امور بلوچستان شاہ زین بگٹی نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کے بعد حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔

اسلام آباد میں شاہ زین بگٹی نے بلاول بھٹو زرداری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھاکہ حکومت نے پاکستان کی قوم سے سوائے وعدوں کے کچھ نہیں کیا، جس طرح یہ اپوزیشن پر تنقید کر رہے ہیں یہ سیاسی اخلاقیات سے باہر ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ ہم حکومت کے ساتھ ساڑھے 3 سال چلے، ہم نے بڑی کوششیں کیں کہ کچھ بہتری آسکے، کئی بار ان کے پاس گئے، ہمیں مینڈیٹ دیا گیا تھا کہ بلوچستان میں امن و امان اور بہتری آئے، ہمیں جو ذمہ داری دی گئی تھی اس کے لیے ہم نے بڑی کوشش کی لیکن ہمیں حکومت اپنی جانب سے کچھ نہ ڈلیور کرسکی۔

مزید پڑھیں:وزیر اعظم نے بلوچستان کے ترقیاتی منصوبوں پر کمیٹی تشکیل دے دی

ان کا کہنا تھا کہ ہم سے لاپتا افراد کی واپسی اور بلوچستان میں امن و امان کے حوالے سے وعدے کیے گئے لیکن ہمیں محض دلاسے دیے گئے جس سے بلوچستان کے عوام کے اعتماد کو ٹھیس پہنچی۔

رہنما جے ڈبلیو پی نے کہا تھا کہ بلوچستان کے بنیادی مسائل کے حل کے لیے ہم نے حکومت سے مدد مانگی تھی، حکومت نے جنوبی پنجاب کے لیے 500 ارب کا اعلان کیا لیکن ہمیں 4 ارب بھی نہ دے سکی، ہمیں امید ہے کہ پی ڈی ایم ان مسائل کے جلد از جلد پر خصوصی توجہ دے گی۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال بلوچستان میں مستقل امن اور ترقی کے لیے ناراض بلوچوں سے بات چیت کرنے کے فیصلے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے شاہ زین بگٹی کو صوبے میں مفاہمت اور ہم آہنگی کے لیے اپنا معاون خصوصی مقرر کیا تھا، شاہ زین بگٹی کو وفاقی وزیر کے برابر عہدہ دیا گیا تھا-

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں مفاہمت کیلئے شاہ زین بگٹی وزیراعظم کے معاون خصوصی مقرر

وزیر اعظم عمران خان کے ناراض بلوچ رہنماؤں سے مذاکرات کے بیان کے بعد حکومتی اتحادی جمہوری وطن پارٹی کے شاہ زین بگٹی کابینہ کا حصہ بنایا گیا تھا-

وزیر اعظم نے گذشتہ سال اپنے دورہ گوادر میں بلوچ ناراض رہنماؤں سے بات چیت کا اعلان کیا تھا جس کے بعد شازین بگٹی کو معاون خصوصی تعینات کیا گیا تھا

واضح رہے کہ 2018 میں جمہوری وطن پارٹی (جے ڈبلیو پی) کے صدر اور این اے 259 ڈیرہ بگٹی سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے شاہ زین بگٹی نے حکومت سازی کے لیے عمران خان کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں