اسٹیٹ بینک کی روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے رقم کے اخراج کی تردید

12 اپريل 2022
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں اب تک 4 ارب ڈالر کی رقوم جمع کرائی جاچکی ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر
روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں اب تک 4 ارب ڈالر کی رقوم جمع کرائی جاچکی ہیں—فائل فوٹو: ٹوئٹر

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے روشن ڈیجیل اکاؤنٹس سے زرِ مبادلہ کے ذخائر کے اخراج کی تردید کردی۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں سمندر پار پاکستانی اپنی رقوم رکھتے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس سے بڑے پیمانے پر رقوم نکالنے اور رقوم کی آمد سست ہونے کی افواہیں گردش کررہی تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: جنوری میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ میں رقوم کی آمد 38 فیصد بڑھ گئی

جس کے بعد ایک ٹوئٹ میں اسٹیٹ بینک نے ان جعلی خبروں کی تردید کردی۔

ٹوئٹ میں کہا گیا کہ ’اپریل میں اب تک رقوم کی آمد 8 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی اور اس میں کوئی غیر معمولی تبدیلی نہیں ہوئی‘۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں اب تک 4 ارب ڈالر کی رقوم جمع کرائی جاچکی ہیں۔

روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس اسٹیٹ بینک کا ایک اہم اقدام ہے جس کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو پاکستان کے بینکنگ اور ادائیگی کے نظام سے جوڑنا ہے۔

آر ڈی اے کا بنیادی مقصد ترقی یافتہ معیشتوں کے مقابلے میں ڈپازٹ پر بہت زیادہ منافع کی پیش کش کرکے بیرون ملک مقیم لاکھوں پاکستانیوں کو راغب کرنا ہے۔

مزید پڑھیں: روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس میں 14 ماہ کے دوران 2 ارب 72 کروڑ ڈالر کی آمد

آر ڈی اے تارکین وطن پاکستانیوں (این آر پی) کے لیے شروع کیا گیا تھا تاکہ وہ آن لائن ڈیجیٹل پورٹلز کے ذریعے کسی برانچ کا دورہ کیے بغیر پاکستان میں بینک اکاؤنٹ کھول سکیں۔

بیرونِ ملک مقیم پاکستانیون کو روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے کی گئی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی اپنی آمدنی پر ٹیکس ریٹرن فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی ان پر نقد رقم نکالنے اور بینک ٹرانسفر پر ٹیکس لگے گا۔

حکومت اور اسٹیٹ بینک دونوں کو یقین ہے کہ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس کے ذریعے رقوم کی آمد نے معاشی سرگرمیاں پیدا کرنے اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر کو بڑھا کر ملک کی ادائیگیوں کے توازن کو بہتر بنانے میں مدد کی ہے، جس سے یہ اقدام تارکین وطن اور ملک دونوں کے لیے ایک جیت ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں