پی ٹی آئی کا 17 سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2022
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن 17 سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے متعلق معلومات کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان  سے رجوع کرے — فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ
درخواست گزار کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن 17 سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے متعلق معلومات کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان سے رجوع کرے — فائل فوٹو: اسلام آباد ہائی کورٹ

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے کم از کم 17 سیاسی جماعتوں کے فنڈز کی جانچ پڑتال کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں دائر کردہ درخواست میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈز کی جانچ پڑتال کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

یہ درخواست پی ٹی آئی کے ایڈیشنل سیکریٹری جنرل عامر محمود کیانی کی جانب سے انور منصور خان کے توسط سے دائر کی گئی۔

خیال رہے کہ چند روز قبل الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم کے مطابق غیر ملکی فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

مزید پڑھیں: فارن فنڈنگ کیس: پی ٹی آئی نے 30 دن کی ڈیڈ لائن کو چیلنج کردیا

قبل ازیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن کمیشن کو 30 دن کے اندر کیس کو ختم کرنے کی ہدایت کی تھی۔

پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے دائر کردہ درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ الیکشن کمیشن کو ہدایت کی جائے کہ وہ ان کی پارٹی کے فارن فنڈنگ کیس کی روزانہ سماعت شروع ہونے سے قبل 17 سیاسی جماعتوں کی فنڈنگ سے متعلق معلومات کے لیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) سے رجوع کرے۔

درخواست کے مطابق پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جسے روزانہ کی کارروائی کی صورت میں احتساب کا سامنا ہے، تاہم انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کو بھی جوابدہ ٹھہراتے ہوئے اس ’تعصب‘ کو ختم کریں۔

درخواست میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن سے بارہا کہا گیا کہ وہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے فنڈنگ کے ذرائع کی تصدیق کریں، لیکن کمیشن نے مبینہ طور پر ان درخواستوں کو نظر انداز کیا۔

مزید پڑھیں: پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کی آج سے روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہو گی

تاہم ای سی پی نے گزشتہ ہفتے ایک بیان میں ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ دیگر فریقین کے خلاف مقدمات میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی۔

پی ٹی آئی نے 30 دن کی مہلت سے متعلق اسلام آباد ہائی کورٹ کے عدالتی حکم کو بھی چیلنج کیا ہے۔

خیال رہے فارن فنڈنگ کیس 14 نومبر 2014 سے زیر التوا ہے، اس کیس سے متعلق درخواست اکبر ایس بابر نے دائر کی تھی۔

انہوں نے پی ٹی آئی پر پاکستان اور بیرون ملک سے فنڈنگ میں مالی بے ضابطگیوں کا الزام عائد کیا تھا۔

رواں سال 4 جنوری کو الیکشن کمیشن کی مارچ 2018 میں تشکیل کردہ اسکروٹنی کمیٹی کی جانب سے 95 سماعتوں کے بعد فارن فنڈنگ کیس کی رپورٹ پیش کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں