گوجرانوالہ میں خوفناک ٹریفک حادثہ، 12 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 13 مئ 2022
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ ڈمپر کے ڈرائیور کا دوران ڈرائیونگ سونے کی وجہ سے پیش آیا—فوٹو : ڈان نیوز
ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ ڈمپر کے ڈرائیور کا دوران ڈرائیونگ سونے کی وجہ سے پیش آیا—فوٹو : ڈان نیوز

گوجرانوالہ میں حافظ آباد روڈ پر کوٹ لدھا کے قریب خوفناک ٹریفک حادثے میں 12 افراد جاں بحق اور 8 زخمی ہوگئے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق سرگودھا سے گوجرانوالہ آنے والی 2 مسافر گاڑیوں کا کوٹ لدھا کے قریب سامنے سے آنے والے تیز رفتار ڈمپر سے تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 12 افراد موقع پر جان کی بازی ہار گئے جبکہ 8 زخمی ہوئے۔

جاں بحق ہونے والے افراد میں سے بیشتر کا تعلق ایک ہی خاندان سے بتایا جاتا ہے۔

ریسکیو ذرائع کے مطابق حادثہ غلط جانب سے آنے والے ڈمپر کے ڈرائیور کا دوران ڈرائیونگ سونے کی وجہ سے پیش آیا، واقعے کی اطلاع پر ایس پی صدر عثمان ٹیپو اور دیگر افسران بھی موقع پر پہنچ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: جامشورو: انڈس ہائی وے پر وین اور ٹرک میں تصادم، 15 افراد جاں بحق

ریسکیو ذرائع نے مزید بتایا کہ مسافر سرگودھا میں مزار پر حاضری کے بعد گوجرانوالہ جارہے تھے۔

حادثے میں ایک بچی اور 6 خواتین سمیت 12 افراد جان بحق ہوئے، جاں بحق ہونے والی خواتین میں منور بی بی، عاصمہ، فوزیہ،حلیمہ، خالدہ، آسیہ اور 4 ماہ کی ھرین کے علاوہ الیاس، گلزار، اسلم، عرفان اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے، جاں بحق ہونے والے 9 افراد رحمٰن پورہ گرجاکھ کے رہائشی تھے۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے قرضے سے دگنا ملک کا ٹریفک حادثات سے معاشی نقصان

ایس پی صدر عثمان ٹیپو نے بتایا کہ زخمیوں کو حافظ آباد اور گوجرانوالہ کے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ابتدائی معلومات میں تیز رفتار ڈمپر کا 2 مسافر گاڑیوں کے ساتھ تصادم کا انکشاف ہوا ہے، حادثے کے بعد ٹرک ڈرائیور فرار ہو گیا۔

علاوہ ازیں وزیراعظم شہبازشریف نے گوجرانوالہ میں ٹریفک حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا ہے۔

جمعہ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت اور افسوس کا اظہار کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایات جاری کیں کہ ٹریفک حادثات کی روک تھام کے لئے بہتر سڑکوں کی تعمیر اور انتظامی اقدامات کیے جائیں تاکہ ٹریفک حادثات کی شرح کم ہوسکے۔

تبصرے (0) بند ہیں