عمران خان کو بال برابر بھی نقصان پہنچا تو خود کش حملہ کردوں گا، پی ٹی آئی رہنما

06 جون 2022
ٹوئٹر پر بھی اس چونکا دینے والے بیان پر تنقید کی جارہی ہے—تصویر: اسکرین گریب
ٹوئٹر پر بھی اس چونکا دینے والے بیان پر تنقید کی جارہی ہے—تصویر: اسکرین گریب

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ایک قانون ساز نے دھمکی دی ہے کہ اگر پارٹی چیئرمین عمران خان کے ایک بال کو بھی نقصان پہنچا تو وہ خودکش حملہ کر دیں گے۔

یہ دھمکی پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی عطا اللہ نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دی ہے، مشتعل پی ٹی آئی رہنما کی ویڈیو کو کئی نامور صحافیوں نے بھی شیئر کیا ہے۔

عطا اللہ نے ویڈیو میں کہا کہ 'عمران خان کے ایک بال کو نقصان ہوتا ہے تو یہ ملک چلانے والے سوچ لیں کہ نہ آپ رہیں گے نہ آپ کے بچے رہیں گے، سب سے پہلے میں آپ پر خود کش حملہ کروں گا اور آپ کو چھوڑوں گا نہیں، اسی طرح ہزاروں کارکن تیار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:مجھے کہا جاتا ہے آپ کی جان کو بیرونی، اندرونی مافیاز سے خطرہ ہے، عمران خان

مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر بھی اس چونکا دینے والے بیان پر تنقید کی جارہی ہے۔

صحافی طلعت حسین نے ایک سوال کرتے ہوئے خود ہی اس کا جواب بھی دیا کہ 'وہ کون سا قانون تھا جس کے تحت ایسی دھمکیوں کو سامنے رکھا جاتا ہے؟ اوہ ہاں، انسداد دہشت گردی ایکٹ!'۔

خیال رہے کہ سب سے پہلے فیصل واڈا نے مارچ کے آخر میں اپنی حکومت کے آخری چند ہفتوں کے دوران عمران خان کی جان کو لاحق خطرے کے بارے میں بات کی تھی، انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ 'عمران خان کے ملک بیچنے سے انکار پر انہیں قتل کرنے کی سازش کی جارہی ہے'۔

اپریل کے آغاز میں سابق وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے انکشاف کیا تھا کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کو عمران خان کے قتل کی سازش کی اطلاع ملی تھی۔

اپریل کے ہی آخر میں پی ٹی آئی کی حکومت کے خاتمے کے بعد، لاہور کے ڈپٹی کمشنر نے پارٹی کو شہر میں ریلی کے حوالے سے خبردار کیا تھا اور عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ وہ 'شدید خطرے کے الرٹس' کی روشنی میں ورچوئلی اجتماع سے خطاب کریں۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کرنے کی ہدایت

بعدازاں 14مئی کو سابق وزیر اعظم نے اس بات کو دہرایا تھا کہ 'میری جان کو خطرہ ہے اور میں نے ایک ویڈیو ریکارڈ کی ہے جس میں انہوں نے ان تمام لوگوں کے نام لیے ہیں جنہوں نے گزشتہ موسم گرما سے 'میرے خلاف سازش' کی تھی'۔

اس سے اگلے روز وزیراعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی تھی کہ عمران خان کو فول پروف سیکیورٹی فراہم کی جائے اور اسی طرح کی ہدایات صوبائی حکومتوں کو بھی جاری کی گئی تھیں۔

علاوہ ازیں وزیراعظم کی ہدایت پر سابق وزیراعظم کو ایک چیف سیکورٹی آفیسر بھی فراہم کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں