پاکستان اور فرانس کے درمیان 10.7 کروڑ ڈالر قرض ادائیگی مؤخر کرنے کا معاہدہ

اپ ڈیٹ 27 جون 2022
وفاقی سیکریٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاء الدین اور پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گالے اسلام آباد میں دستخط کر رہے ہیں— فوٹو: اقتصادی امور ڈویژن ٹوئٹر
وفاقی سیکریٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیاء الدین اور پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گالے اسلام آباد میں دستخط کر رہے ہیں— فوٹو: اقتصادی امور ڈویژن ٹوئٹر

پاکستان اور فرانس کے مابین جی-20 ڈیبٹ سروس سسپینشن انیشی ایٹیو (ڈی ایس ایس آئی) فریم ورک کے تحت قرض کی ادائیگی مؤخر کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے گئے ہیں جس کے مطابق 10 کروڑ 70 لاکھ ڈالر قرض کی ادائیگی مؤخر کر دی گئی ہے۔

اقتصادی امور ڈویژن کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ اس قرضے کی ادائیگی جولائی تا دسمبر2021 کے دوران ہونا تھی تاہم معاہدے پردستخط کے بعد اب یہ قرضہ 6 سال کی مدت میں ادا کرنا ہوگا جس کے لیے سال میں دو قسطیں ادا کرنا ہوں گی، اس میں ایک سال کی رعایتی مدت بھی شامل ہے۔

واضح رہے کہ پاکستان اس سے قبل بھی (ڈی ایس ایس آئی) کے تحت فرانس کے ساتھ 26 کروڑ ڈالر کا قرض مؤخر کرنے کے معاہدوں پردستخط کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان، جرمنی کے درمیان قرض ادائیگی میں معطلی کے معاہدے پر دستخط

پریس ریلیز کے مطابق اس معاہدے پر پاکستان کی جانب سے وفاقی سیکریٹری برائے اقتصادی امور ڈویژن میاں اسد حیا الدین اور پاکستان میں فرانس کے سفیر نکولس گالے نے آج اسلام آباد میں دستخط کیے ہیں۔

گروپ 20 ممالک نے 'ڈی ایس ایس آئی' کے تحت پاکستان کو صحت اور اقتصادی شعبے میں ضروری اخراجات کے لیے مالی گنجائش فراہم کی ہے۔

'ڈی ایس ایس آئی' کے تحت مئی 2020 تا دسمبر 2021 کے دورانیے میں کُل 3 ارب 68 کروڑ ڈالر کا قرضہ مؤخر کرکے ری شیڈول کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایک ارب 70 کروڑ ڈالر کے قرضوں کی ادائیگی معطل کرنے کے معاہدے پر دستخط

پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ پاکستان پہلے ہی 21 ممالک کے ساتھ 3 ارب 15 کروڑ ڈالر قرضوں کی ری شیڈولنگ کے 93 معاہدے کر چکا ہے، آج کے معاہدے کے بعد قرضوں کی ری شیڈولنگ کی کُل رقم 3 ارب 25 کروڑ ڈالر بنتی ہے۔

مزید بتایا گیا کہ جی 20 'ڈی ایس ایس آئی' کے تحت باقی قرضوں کی ری شیڈولنگ کے معاہدے لیے بات چیت جاری ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں