اوکاڑہ: خاتون سے ریپ کے الزام میں پولیس اہلکار گرفتار

اپ ڈیٹ 04 جولائ 2022
متاثرہ خاتون ریپ کا نشانہ بننے والی اپنی بیٹی کے مقدمے کے سلسلے میں پولیس افسر سے ملنے جاتی تھی— فائل فوٹو: رائٹرز
متاثرہ خاتون ریپ کا نشانہ بننے والی اپنی بیٹی کے مقدمے کے سلسلے میں پولیس افسر سے ملنے جاتی تھی— فائل فوٹو: رائٹرز

اوکاڑہ کے تھانہ صدر کے پولیس اہلکار کو خاتون کا ریپ کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا گیا، خاتون اغوا کے مقدمے میں شکایت کنندہ تھیں اور اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے بھاگ دوڑ میں مصروف تھیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایف آئی آر کے مطابق خاتون کی بیٹی کو تقریباً 20 روز قبل اغوا کیا گیا تھا اور انہوں نے چار ملزمان کے خلاف صدر پولیس تھانے میں مقدمہ درج کرایا تھا۔

اپنی بیٹی کی بازیابی کے لیے شکایت کنندہ بار بار ملزم سے ملنے جاتی تھی جو پولیس اسٹیشن میں تفتیشی افسر اور سب انسپکٹر تھا، ملزم چھاپے کے بہانے شکایت کنندہ کو اپنے ساتھ لے گیا اور اس کے ساتھ دو مرتبہ زیادتی کی، اس نے کیس کی تفتیش کے لیے متاثرہ خاتون سے رشوت بھی لی۔

مزید پڑھیں: کانسٹیبل نے خاتون پولیس اہلکار کا ریپ کر کے ویڈیو وائرل کردی

بعد ازاں شکایت کنندہ نے عدالت سے رجوع کیا جس نے مقدمہ کے اندراج کے لیے اس کے طبی معائنے کے احکامات جاری کیے۔

متاثرہ خاتون میڈیکل ٹیسٹ کروانے اور ملزم کے خلاف ایف آئی آر کے اندراج کے عدالتی حکم کے ساتھ ڈی پی او محمد حسن اقبال کے سامنے پیش ہوئی۔

ڈی پی او نے سب ڈویژنل پولیس آفیسر کو ابتدائی انکوائری کی ہدایت کی، تفتیش کے بعد اسٹیشن ہاؤس آفیسر (ایس ایچ او) نے ملزم کے خلاف ریپ کا مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا، ملزم کو پیر کو ریمانڈ کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

کراچی جانے والی بس میں خاتون کا ریپ

ادھر بھکر سے کراچی جاتے ہوئے نجی بس کے کنڈیکٹر نے خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔

ڈان اخبار کی ایک اور رپورٹ کے مطابق جام پور پولیس نے زیادتی کا مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا۔

ضلع بھکر کے علاقے پنجگرین کی رہائشی خاتون کی شکایت پر درج کی گئی ایف آئی آر کے مطابق وہ عادل شاہ کمپنی کی بس سے کراچی جا رہی تھی جب گاڑی مسافروں کے لیے ناشتہ کرنے کے لیے ایک ہوٹل پر رکی، جب دوسرے مسافر بس سے اترے تو وہ سو رہی تھی، کنڈکٹر نے اسے بس میں اکیلا پایا اور اس کی عصمت دری کی۔

ایمرجنسی 15 پر کال موصول ہونے پر پولیس، جام پور کے قریب سڑک کے کنارے واقع ایک ہوٹل پہنچی جہاں کراچی جانے والی بسیں مختصر قیام کرتی تھیں، پولیس نے بس کا معائنہ کیا اور خاتون اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند کیے، انہوں نے ملزم کو گرفتار کر لیا جس کی بعد میں شناخت مظفر گڑھ کے رہائشی کے طور پر ہوئی اور اس کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیا۔

مزید پڑھیں: بس کمپنی کے ڈرائیور نے خاتون میزبان کا ریپ کردیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب اور ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب کو 24 گھنٹے میں واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ہے۔

یہ کوئی پہلا واقعہ نہیں ہے جس میں سفر کے دوران کسی خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہو، 30 جون کو ایک خاتون کو ٹرین کے دو گارڈز نے اس وقت اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا جب وہ راولپنڈی جانے والی ٹرین میں سفر کر رہی تھی، وہ فیصل آباد میں ٹرین سے اتری تھی۔

اس سے قبل ایک واقعے میں 27 اور 28 مئی کی درمیانی شب کراچی جانے والی ٹرین کے عملے نے 25 سالہ خاتون کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا، اس معاملے میں پانچ ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔

پرائیویٹ اکیڈمی کے مالک پر ریپ کا مقدمہ

دوسری جانب دیپالپور میں ایک پرائیویٹ اکیڈمی کے مالک پر طالبہ کی والدہ کے ساتھ ریپ کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا جہاں یہ خاتون اپنے بچوں کی رول نمبر سلپس لینے اس کے دفتر گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی کے تمام ملزمان گرفتار کرلیے، آئی جی ریلوے

ایف آئی آر کے مطابق خاتون اپنے بیٹے کے ساتھ سٹی دیپالپور پولیس کے علاقے میں اکیڈمی گئی جہاں اس کے تین بچے پڑھ رہے تھے، اس نے مالک/پرنسپل سے اپنے بچوں کی رول نمبر سلپس مانگی، پرنسپل نے اپنے بیٹے کو بازار سے کچھ کاغذات کی فوٹو کاپیاں لانے کو کہا، اس دوران ملزم نے خاتون کے جسم کو چھونا شروع کر دیا اور اس پر قابو پانے کی کوشش کی، جب اس نے مزاحمت کی تو ملزم نے اسے مارا پیٹا اور دھمکیاں دیں، پرنسپل نے متاثرہ خاتون کا برقع بھی پھاڑ دیا۔

اسی دوران شور کی آواز سن کر اکیڈمی کے طلبہ وہاں پہنچ گئے، پولیس کو بھی بلایا گیا، خاتون نے تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال دیپالپور سے میڈیکل سرٹیفکیٹ حاصل کیا اور سٹی دیپالپور پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا، ملزم کے خلاف زیادتی کی کوشش کے الزام میں مقدمہ بھی درج کر لیا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں