الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کا مفت بجلی پروگرام معطل کردیا

اپ ڈیٹ 07 جولائ 2022
وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے 100 یونٹ تک مفت بجلی کا اعلان کیا گیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز
وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے 100 یونٹ تک مفت بجلی کا اعلان کیا گیا تھا— فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے حکومت پنجاب کی جانب سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کو مفت یونٹس فراہم کرنے کا روشن گھرانہ پروگرام 17 جولائی تک معطل کردیا۔

خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے کم آمدن والے گھرانوں کے لیے 100 یونٹ تک مفت بجلی کا اعلان کیا گیا تھا جس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس لیا تھا۔

ضمنی انتخابات سے متعلق ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر نوٹس کی سماعت چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیشن نے کی، جس میں حمزہ شہباز کے وکیل خالد اسحٰق پیش ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن کا وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کو مفت بجلی کے اعلان پر نوٹس

حمزہ شہباز کے وکیل نے الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا دیا جس میں کہا گیا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے جس پروگرام کا اعلان کیا ان کا تعلق ضمنی انتخابات والے حلقوں سے نہیں ہے بلکہ پنجاب حکومت کے پروگرام کا بجٹ میں اعلان کیا گیا تھا۔

الیکشن کمیشن کے رکن سندھ ناصر درانی نے کہا کہ جب آپ الیکشن مہم کے اندر ایسے اعلانات کریں گے تو اس کو اثر انداز ہونے کی کوشش ہی سمجھا جائے گا۔

اس پر وکیل نے کہا کہ اگر ہم نے الیکشن پر اثر انداز ہونا ہوتا تو کبھی بھی پیٹرول کی قیمتیں نہ بڑھاتے۔

رکن سندھ نے کہا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھانا تو صوبائی حکومت کا اختیار نہیں ہے۔

چیف الیکشن کمشنر نے استفسار کیا کہ اگر آپ نے پروگرام کا بجٹ میں اعلان کردیا تھا تو دوبارہ اعلان کی کیا ضرورت تھی۔

مزید پڑھیں: پنجاب میں 100 یونٹ تک استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے مفت 'بجلی' کا اعلان

وکیل نے بتایا کہ اس پروگرام کا اعلان 50 اور 100 یونٹس والوں کے لیے کیا ہے کیونکہ مہنگائی میں اضافہ ہوا۔

ای سی پی کے ڈائریکٹر جنرل لا محمد ارشد نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا کام تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ مہیا کرنا ہے، پنجاب حکومت کے پروگرام کا اعلان ضمنی انتخاب پر اثر انداز ہونے کی کوشش ہے، ضمنی انتخاب میں 10 روز رہ گئے ہیں، اس لیے اس پروگرام کو روکا جائے۔

وکیل حمزہ شہباز نے کہا کہ پنجاب حکومت کے پروگرام کا فائدہ صارفین کو اگست میں ملے گا۔

تاہم چیف الیکشن کمشنر نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا کام تمام جماعتوں کو لیول پلئینگ فیلڈ مہیا کرنا ہے، ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر قانون کے تحت ایکشن ہوگا، ضمنی انتخاب تک ترقیاتی پروگرام کا اعلان نہیں ہونا چاہیے۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے پنجاب حکومت کا روشن گھرانہ پروگرام 17 جولائی تک معطل کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاور سیکٹر کے ملازمین کیلئے مفت بجلی کی سہولت ختم کرنے کی ہدایت

ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن ضمنی انتخاب کو متنازع بنانے سے متعلق تمام پروپیگنڈا کو مسترد کرتا ہے، کمیشن کو قانون نافذ کرنے والے اداروں کی پہلے سے زیادہ مدد حاصل ہے اور پنجاب کے 20 حلقوں میں الیکشن صاف شفاف ہوگا۔

یاد رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے 17 جولائی کو پنجاب کے 20 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے شیڈول کا اعلان 25 مئی2022 کو کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے 4 جولائی کو لاہور میں نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ پنجاب بھر میں 100 یونٹس سے کم بجلی استعمال کرنے والوں کی اوسط 44 لاکھ سے 90 لاکھ خاندان سالانہ بنتی ہے، ایک خاندان کے 6 افراد بھی شامل کریں تو صوبے کے ساڑھے 5 کروڑ عوام بنتے ہیں، جو کہ غریب ترین طبقہ ہے اور صوبے کی آدھی آبادی بنتی ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پچھلے 6 ماہ میں جن لوگوں نے 100 یونٹ بجلی استعمال کی ہے، پنجاب حکومت 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں کو 100 ارب روپے کی سبسڈی سے مفت بجلی فراہم کرنے جارہی ہے، آج کے بعد 100 یونٹ استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کو بجلی کا بوجھ اٹھانے کی فکر سے آزاد ہوجانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں