بھارت کے مالی جرائم سے متعلق تفتیشی ادارے نے مبینہ منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے لیے چینی موبائل بنانے والی کمپنی ویوو انڈیا کے 119 اکاؤنٹس بلاک کردیے، جن میں 4.65 ارب روپے (5 کروڑ 87 لاکھ 60 ہزار ڈالر) موجود ہیں۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے بتایا کہ رواں ہفتے ویوو کے 48 دفاتر اور اس سے جڑے دیگر 23 اداروں پر چھاپے مارے گئے۔

مزید پڑھیں: بھارت: چینی موبائل کمپنی کے دفاتر پر تفتیشی ادارے کے چھاپے

بیان میں الزام عائد کیا گیا کہ ویوو انڈیا نے نقصان ظاہر کرنے اور ٹیکسز سے بچنے کے لیے بھارت سے باہر رقم بھیجی۔

چین کی بی بی کے الیکٹرونکس کی ذیلی کمپنی ویوو کی جانب سے اکاؤنٹس بلاک کیے جانے پر فوری طور پر کوئی ردعمل نہیں دیا گیا۔

رواں ہفتے کے اوائل میں ویوو نے کہا تھا کہ وہ حکام کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں اور بھارت کے قوانین کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔

ڈائریکٹوریٹ نے کہا کہ چند چینی شہریوں سمیت ویوو کے ملازمین نے چھاپوں کے دوران تعاون نہیں کیا، بھاگ گئے اور ڈیجیٹل ڈیوائسز اتارا اور چھپا دیا۔

بیان میں کہا گیا کہ ایجنسی نے دو کلو گرام کے سونے کے تختے اور نقدی بھی برآمد کر لی ہے۔

بھارت میں قائم چینی سفارت خانے نے اس خبر کے فوری بعد ان کی کمپنیوں کو کاروبار کے لیے سازگار ماحول فراہم کرنے کا مطالبہ کیا۔

چینی سفارت خانے کا کہنا تھا کہ بھارت کے کئی اداروں کی جانب سے چینی کمپنیوں کی تفتیش سے بیرونی اداروں کا اعتماد اور کاروبار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

بھارتی وفاقی ایجنسی نے ویوو کی تفتیش کے حوالے سے الزام عائد کیا کہ کمپنی نے 1.25 کھرب (15.82 ارب ڈالر) کی اپنی مجموعی کمائی کا تقریباً 50 فیصد چین کو بھیجا تاکہ بھارت میں بھاری نقصان ظاہر کیا جائے اور ٹیکسز کی ادائیگی سے بچاجائے۔

بیان میں کہا گیا کہ اس حوالے سے تفتیش کا آغاز فروری 2022 میں ہوا تھا۔

تفتیش کے بارے میں بتایا گیا کہ بھارتی اسمارٹ فون مارکیٹ کی بڑی کمپنی شیاؤمی فروری سے زیر تفتیش ہے، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے اپریل میں کمپنی کے اکاؤنٹ سے 7 کروڑ 25 لاکھ ڈالر منجمد کیے تھے جو مبینہ طور پر باہر بھیجے جا رہے تھے۔

دوسری جانب شیاؤمی نے غلط کام کرنے کی تردید کی تھی اور کمپنی کی جانب سے چیلنج کیے جانے پر بھارتی عدالت نے عاضی طور پر بحال کردیا تھا اور کیس تاحال جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں