بولی وڈ مافیا ہراساں کر رہا ہے، مرتے مرتے بچی، تنوشری دتہ

اپ ڈیٹ 22 جولائ 2022
اداکارہ نے ممبئی شہر کو فوج کے حوالے کرنا مطالبہ بھی کیا—فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ نے ممبئی شہر کو فوج کے حوالے کرنا مطالبہ بھی کیا—فوٹو: انسٹاگرام

ماضی کی مقبول بولی وڈ اداکارہ تنوشری دتہ نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں ’جنسی ہراسانی‘ کے خلاف آواز اٹھائے جانے کے بعد نہ صرف بولی وڈ مافیا بلکہ مہاراشٹر کے سیاستدان بھی ہراساں کر رہے ہیں۔

تنوشری دتہ نے رواں ماہ جولائی کے آغاز سے انسٹاگرام پر پوسٹس میں دعویٰ کیا کہ انہیں بولی وڈ مافیاز اور مہاراشٹر کے دارالحکومت ممبئی پر راج کرنے والی سیاسی مافیا ہراساں کر رہی ہے۔

انہوں نے اپنی پوسٹس میں کسی بھی بولی وڈ شخصیت یا سیاستدان کا نام لیے بغیر دعویٰ کیا کہ انہیں 2018 میں بھارت میں ’می ٹو مہم‘ شروع کرنے کے بعد ہراساں کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں مختلف طریقوں سے ہراساں کیے جانے کے بعد ان کے پیچھے ایک ایسی نوکرانی لگائی گئی، جس نے انہیں پانی اور کھانے میں زہریلی دوا ملا کر دی اور وہ مرتے مرتے بچیں۔

اداکارہ نے لکھا کہ نوکرانی کی جانب سے پانی اور کھانے میں زہریلی چیزیں ملا کر دینے سے ان کی صحت سنگین طرح متاثر ہوئی۔

تنوشری دتہ نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی گاڑی کے بریک بار بار خراب کرائے گئے اور وہ حادثات کا شکار ہوتے ہوتے بچیں۔

اداکارہ کے مطابق اب وہ گزشتہ چالیس دن سے بیرون ملک سے واپس اپنے شہر ممبئی آئی ہیں مگر اپنی رہائش گاہ کے باہر عجیب عجیب طرح کے واقعات ہوتے ہوئے دیکھتی ہیں، انہیں ڈراکر خوف زدہ کیا جا رہا ہے، انہیں بری طرح ہراساں کیا جا رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نانا پاٹیکر نے تنوشری دتہ کو نوٹس بھجوا دیا

انہوں نے واضح کیا کہ وہ ان ہتھکنڈوں سے ڈر کر خودکشی نہیں کریں گی اور یہ سب لوگ یاد رکھیں کہ وہ خود اپنی زندگی کا خاتمہ نہیں کریں گی بلکہ انہیں قتل کیا جائے گا۔

انہوں نے اپنی پوسٹس میں حیرانگی کا اظہار کیا کہ ان کی فریاد پر کوئی کچھ کیوں نہیں کر رہا؟

انہوں نے ممبئی میں بولی وڈ مافیا اور سیاسی مافیا کے اثر کی بات کرتے ہوئے لکھا کہ اب مذکورہ شہر پرامن رہا، شہر کو فوج کے حوالے کیا جائے یا پھر مرکزی حکومت آکر اسے سنبھالے۔

تنوشری دتہ نے لکھا کہ ممبئی میں اب بھی اسی سیاسی مافیا کا اثر ہے، جس کا پہلے تھا، تاہم انہوں نے کسی بھی پارٹی کا نام نہیں لکھا۔

مزید پڑھیں؛ نانا پاٹیکر کے خلاف جنسی ہراساں کا کیس بند

انہوں نے عہد کیا کہ وہ ڈرنے والی نہیں، وہ بیرون ملک سے وطن دوبارہ کام کرنے آئی ہیں اور وہ ماضی کے مقابلے اب بہتر طریقے سے کام کرکے عوام کی دلوں میں گھر کریں گی۔

تنوشری دتہ سوشل میڈیا پر متحرک رہتی ہیں اور مداحوں کو اپنی مصروفیات سے متعلق بھی آگاہ رکھتی ہیں۔

سال 2018 میں انہوں نے بولی وڈ اداکار نانا پاٹیکر سمیت دیگر شخصیات پر ہراسانی کے الزامات لگائے تھے اور ان کے الزامات کے بعد ہی بھارت میں ’می ٹو مہم‘ کا آغاز ہوا تھا اور دیگر اداکارائیں بھی سامنے آئی تھیں۔

تنوشری دتہ نے ستمبر 2018 میں ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران انکشاف کیا تھا کہ 2008 میں فلم ‘ہارن اوکے پلیز’ کی شوٹنگ کے دوران نانا پاٹیکر اور فلم کے عملے نے ان کے ساتھ برا سلوک کیا۔

اداکارہ نے الزام عائد کیا تھا کہ نانا پاٹیکر ان کے ساتھ اسی فلم کے گانے ’نتھنی اتارو‘ میں نازیبا منظر شوٹ کروانا چاہتے تھے۔

اداکارہ کے الزامات کے بعد ہی بھارت میں می ٹو مہم شروع ہوئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
اداکارہ کے الزامات کے بعد ہی بھارت میں می ٹو مہم شروع ہوئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

اداکارہ ککے الزامات کو نانا پاٹیکر نے جھوٹا قرار دیا تھا اور دونوں کے درمیان طویل عرصے تک قانونی جنگ بھی جاری رہی۔

تنوشری دتہ نے بعد ازاں اکتوبر2018 کو ممبئی میں پولیس تھانے جاکر 2008 میں فلم ‘ہارن اوکے پلیز’ کے دوران اپنے ساتھ ہونے والے واقعے کی رپورٹ درج کروائی تھی، جس پر پولیس نے ایک سال تک تحقیق کرنے کے بعد جون 2019 میں کیس کو بند کرکے نانا پاٹیکر کو بے قصور قرار دیا تھا۔

ہراسانی کا کیس بند ہونے کے بعد تنوشری دتہ بیرون ملک چلی گئی تھیں اور وہ گزشتہ دو سال سے بیرون ملک سسےوقتا بوقتا بھارت آتی رہیں مگر اب اداکارہ دوبارہ وطن واپس آئی ہیں تو انہوں نے خود کو ہراساں کیے جانے کے دعوے کیے ہیں۔

پولیس نے ایک سال کی تفتیش کے بعد نانا پاٹیکر کو کلین چٹ دی تھی—فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام
پولیس نے ایک سال کی تفتیش کے بعد نانا پاٹیکر کو کلین چٹ دی تھی—فائل فوٹو: فیس بک/ انسٹاگرام

تبصرے (0) بند ہیں