اسرائیلی بمباری سے غزہ میں 5 سالہ بچی سمیت 15 افراد جاں بحق، پاکستان کا اظہار مذمت

اپ ڈیٹ 06 اگست 2022
غزہ میں 5 سالہ علا قدوم سمیت 15 افراد جاں بحق ہوئے—فوٹو: رائٹرز
غزہ میں 5 سالہ علا قدوم سمیت 15 افراد جاں بحق ہوئے—فوٹو: رائٹرز

پاکستان نے غزہ پر اسرائیلی فضائی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے کردار ادا کرنے کا مطالبہ کردیا جہاں بمباری کے نتیجے میں 5 سالہ بچی سمیت دیگر فلسطینی جاں بحق اور زخمی ہوئے۔

اسرائیل نے غزہ میں جمعے کو فضائی کارروائیاں کی تھیں، جس کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق ہوئے تھے، کارروائی کے دوران غزہ سٹی میں ایک عمارت سے دھواں پھیل گیا تاہم زخمیوں کو طبی امداد کے لیے منتقل کردیا گیا۔

مزیدپڑھیں: غزہ میں اسرائیل کا فضائی حملہ، اسلامی جہاد کے کمانڈر سمیت 15 افراد جاں بحق

غزہ کی وزارت صحت کا کہنا تھا کہ اسرائیلی کارروائی کے دوران جاں بحق ہونے والے 9 افراد میں سے 5 سالہ بچی بھی شامل تھیں اور 55 فلسطینی زخمی بھی ہوئے۔

پانچ سالہ علا قدوم کے بالوں میں خوبصورت پھول نما پونی بندھی ہوئی تھی اور ماتھے پر ایک زخم تھا جب اس کی لاش کو اس کے والد خود تدفین کے لیے لے کر گئے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل روایتی جارحیت کی تازہ ترین لہر بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی قوانین کی مکمل خلاف ورزی، دہائیوں سے بے گناہ فلسطینیوں کے خلاف مظالم، غیر قانونی اقدامات اور طاقت کا اندھا دھند استعمال کا تسلسل ہے۔

دفترخارجہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل پر زور دے کہ وہ طاقت کے بے دریغ استعمال اور فلسطینی عوام کے انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزیوں کو فوری طور پر بند کرے۔

بیان میں کہا گیا کہ اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکنا ناگزیر ہے۔

دفترخارجہ نے کہا کہ ہم اپنا مؤقف دہراتے ہیں کہ اقوام متحدہ اور اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کی قراردادوں کے مطابق ہم 1967 سے پہلے کی سرحدوں کے ساتھ ایک قابل عمل، خودمختار اور متصل فلسطینی ریاست کے لیے اپنے مطالبے کی تجدید کرتے ہیں اور اس کا دارالحکومت القدس الشریف ہی ہے جو فلسطینی مسئلے کا واحد، جامع اور دیرپا حل ہے۔

وزیراعظم شہباز شریف نے نے علا قدوم کو نشانہ بنانے کو اسرائیلی دہشت گردی قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسرائیل کے غزہ پر پھر فضائی حملے، فائرنگ سے فلسطینی خاتون جاں بحق

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ ‘5 سالہ لڑکی سمیت 10 فلسطنیوں کی شہادت اسرائیل کی تازہ دہشت گردی ہے’۔

انہوں نے کہا کہ ‘ اگر استثنیٰ اور بربریت کی کوئی شکل ہوتی تو وہ اسرائیل ہوتا، جس نے فلسطینیوں کو کسی قسم کے نتائج کی پرواہ کیے بغیر نشانہ بنایا’۔

وزیراعظم نے کہا کہ ‘اسرائیلی حملوں کی پاکستان شدید مذمت کرتا ہے’۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے بھی غزہ پر اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ عالمی طاقتیں اسرائیل کے خلاف کردار ادا کریں۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے اسلامی جہاد کے خلاف حملہ کیا جس میں اس کے کمانڈر کو مار دیا گیا جن پر اسرائیل کے اندر ہوئے حالیہ حملوں میں ملوث ہونے کا الزام تھا۔

اسلامی جہاد نے کہا تھا کہ اسرائیلی بمباری 'اعلان جنگ' کے مترادف ہے اور چند گھنٹے بعد 100 سے زیادہ راکٹوں کے حملے کے ذریعے اسرائیل کے خلاف جوابی کارروائی کی۔

اسرائیل کے اندر ہلاکتوں کی فوری طور پر کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی کیونکہ ملک کے تجارتی دارالحکومت تل ابیب کے حکام نے کہا کہ وہ شہر میں بم سے بچاؤ کی پناہ گاہیں کھول رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں