قاسم سوری ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات کیلئے ایف آئی اے کوئٹہ میں طلب

اپ ڈیٹ 11 اگست 2022
قاسم سوری 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
قاسم سوری 2018 کے انتخابات میں کامیابی کے بعد قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ سنائے جانے کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کوئٹہ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری سمیت پارٹی کے 4 سینئر رہنماؤں کو طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس میں ایف آئی اے کی جانب سے پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرنے کا فیصلہ معاملے کی تحقیقات کے لیے متعلقہ زونز میں ٹیموں کی نگرانی کے لیے پینل تشکیل دینے کے بعد سامنے آیا ہے۔

چند روز قبل ایف آئی اے نے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق تحقیقات کرنے والی اپنی انکوائری ٹیموں پر نظر رکھنے کے لیے 5 رکنی ٹیم تشکیل دی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات: اسد قیصر کا ایف آئی اے انکوائری کےخلاف عدالت سے رجوع

ایف آئی اے کوئٹہ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری سمیت پارٹی کے 4 افراد کو ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق تحقیقات کے لیے اپنے دفتر میں طلب کیا۔

ایف آئی اے کوئٹہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سال 2011 سے 2013 کے دوران پارٹی کے اکاؤنٹ سے 53 لاکھ روپے نکالے گئے اور 55 لاکھ روپے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے، جبکہ بینک اکاؤنٹ قاسم سوری سمیت پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کے نام پر کھولا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: ممنوعہ فنڈنگ کیس کی تحقیقات: ایف آئی اے نے پی ٹی آئی رہنماؤں کو طلب کرلیا

دوسری جانب ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس جاری کیے جانے سے متعلق ردعمل دیتے ہوئے پی ٹی آئی کے رہنما قاسم سوری کا کہنا تھا کہ گزشتہ رات ایف آئی اے کی جانب سے مجھے نوٹس موصول ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 2011 سے 2013 تک بھیجی گئی رقم پاکستان تحریک انصاف کے آفیشل اکاؤنٹ میں آئی، یہ رقم پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے مختلف پارٹی اور دفتری امور کے لیے استعمال ہوئی۔

قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ یہ رقم میرے ذاتی اکاؤنٹ میں نہیں بھیجی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی ممنوعہ فنڈنگ کی تحقیقات کی نگرانی کیلئے ایف آئی اے کی ٹیم تشکیل

سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے نوٹسز کو غیر آئینی قرار دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے 4 رہنماؤں کو نوٹسز جاری ہوئے ہیں تاہم کوئی بھی رہنما آج ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوگا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل وفاقی تحقیقاتی ادارہ پی ٹی آئی کے دیگر سینئر رہنماؤں بشمول سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، سابق گورنر سندھ عمران اسمٰعیل، صوبائی وزیر میاں محمودالرشید اور ایم پی اے سیما ضیا کو بھی طلبی کے نوٹس جاری کر چکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں