لیہ ریپ کیس کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جائے گا، پولیس

15 اگست 2022
سٹی پولیس نے دعویٰ کیا کہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث کئی ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے─فائل فوٹو: اے ایف پی
سٹی پولیس نے دعویٰ کیا کہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث کئی ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے─فائل فوٹو: اے ایف پی

جنوبی پنجاب کے ایڈیشنل انسپکٹر جنرل آف پولیس ڈاکٹر احسان صادق کا کہنا ہے کہ لیہ 'پورنوگرافی' کیس کی تحقیقات کا دائرہ وسیع کیا جائے گا اور پولیس جلد کیس کے حقائق کا پتا لگائے گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اے آئی جی کے دفتر سے جاری ہونے والی پریس ریلیز میں دعویٰ کیا گیا کہ تمام ملزمان کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔

ڈاکٹر احسان صادق نے کہا کہ اس کام پر مامور پولیس اہلکار دیانت داری کے ساتھ کیس کی تفتیش پر کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : پنجاب: لیہ گینگ ریپ کیس میں ملوث دو ملزمان گرفتار

انہوں نے کہا کہ اصل ملزمان کا سراغ لگا کر گرفتار کیا جائے گا اور جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے اس کیس میں ملوث تمام افراد کو بے نقاب کیا جائے گا، تحقیقات مکمل ہونے کے بعد تمام حقائق منظر عام پر لائے جائیں گے۔

یاد رہے کہ اس وقت جنوبی پنجاب پولیس کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کیس میں ملوث افراد کا پتا لگانے میں مصروف ہے اور ایڈیشنل آئی جی پی ذاتی طور پر تفتیش کر رہے ہیں۔

ڈان کو معلوم ہوا کہ اب تک کیس کے جو حقائق سامنے آئے ہیں اس نے جے آئی ٹی کو بھی چکرا دیا ہے کیونکہ تحقیقات میں معلوم ہوا کہ متاثرہ لڑکی کا باپ بدنام زمانہ گینگ کا رکن ہے۔

لیہ سٹی پولیس نے دعویٰ کیا کہ کیس میں مبینہ طور پر ملوث کئی ملزمان کو حراست میں لے لیا گیا ہے جبکہ دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: جہلم میں حاملہ خاتون کے ساتھ ’گینگ ریپ‘

پولیس نے الزام لگایا کہ متاثرہ لڑکی کے باپ نے مبینہ گینگ کے خلاف لیہ سٹی پولیس میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے سرغنہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ گینگ سرغنہ خواتین اور مردوں کی ملی بھگت سے فحش ویڈیوز بنا کرکے فروخت کرتا تھا۔

تاہم جے آئی ٹی نے ابھی تک کیس کی تحقیقات مکمل نہیں کیں۔

تبصرے (0) بند ہیں