روپے کی قدر میں مسلسل پانچویں روز کمی، انٹربینک میں ڈالر 220 روپے 70 پیسے کا ہو گیا

اپ ڈیٹ 26 اگست 2022
خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ پُرتعیش مصنوعات پر پابندی کے خاتمے سے تجارتی خسارہ بڑھے گا— فائل فوٹو: رائٹرز
خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ پُرتعیش مصنوعات پر پابندی کے خاتمے سے تجارتی خسارہ بڑھے گا— فائل فوٹو: رائٹرز

روپے کی قدر میں گراوٹ کا سلسلہ آج مسلسل پانچویں روز بھی جاری رہا اور انٹر بینک میں 1 روپے 25 پیسے کی تنزلی ریکارڈ کی گئی جس کے بعد ڈالر 220 روپے 66 پیسے کا ہوگیا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) کے مطابق مقامی کرنسی کی قدر میں 0.57 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

فوریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے بتایا کہ آ ئل کی ادائیگیوں اور کمرشل امپورٹرز کی جانب سے مارکیٹ میں سبز کرنسی کی طلب کی وجہ سے ڈالر بڑھ رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈالر کی قدر میں اضافہ جاری، انٹربینک میں 219.41 روپے تک پہنچ گیا

ملک بوستان نے مرکزی بینک پر زور دیا کہ کمرشل بینکوں پر نگرانی بڑھائے اور مزید کہا کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی جانب سے اگلے ہفتے قرضے کی قسط کی منظوری ہو جائے گی، جس کے بعد روپے پر دباؤ کم ہوگا جبکہ افغانستان سے تجارت ڈالر کے بجائے روپے میں کرنا ہوگی تاکہ ڈالر کی اضافی ڈیمانڈ پر قابو پایا جاسکے۔

الفا بیٹا کور کے چیف ایگزیکٹو خرم شہزاد کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قیمت پہلی بار انٹر بینک مارکیٹ کے مقابلے میں اوپن مارکیٹ میں 4 فیصد سے زائد فرق پر ٹریڈ ہورہی ہے، اسٹیٹ بینک کو اس کا نوٹس لینا چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک پُرتعیش مصنوعات پر پابندی کے خاتمے سے تجارتی خسارہ بڑھے گا، ترسیلات زر پہلے ہی کم ہورہی ہیں، یہ سب عوامل ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی کا سبب بن رہے ہیں۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ سے تقریباً تمام غیر ملکی کرنسی غائب ہو چکی ہیں، شہری 230 روپے پر بھی ڈالر کو خریدنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: روپے کی قدر میں مسلسل تیسرے روز کمی، انٹربینک میں ڈالر 218 روپے 38 پیسے کا ہوگیا

انٹربینک مارکیٹ میں 28 جولائی کو پاکستانی کرنسی تاریخ کی کم ترین سطح 239.94 روپے پر پہنچنے کے بعد 16 اگست کو روپے کی قدر بحال ہو کر 213.90 روپے ہو گئی تھی، تاہم اس کے بعد اس پاکستانی کرنسی کی قدر مسلسل کم ہورہی ہے، اور آج تک 5 روپے 78 پیسے کم ہو چکی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں