شوبز شخصیات سیلاب زدگان کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے متحرک

شوبز شخصیات کے علاوہ دیگر اداروں نے بھی فنڈز جمع کرنا شروع کردیے—اسکرینش اٹ
شوبز شخصیات کے علاوہ دیگر اداروں نے بھی فنڈز جمع کرنا شروع کردیے—اسکرینش اٹ

گلوکارہ حدیقہ کیانی اور گلوکار ابرار الحق سمیت متعدد شوبز و میوزک شخصیات ملک بھر میں سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کے لیے فنڈز جمع کرنے کے لیے متحرک ہوگئیں۔

حدیقہ کیانی نے چند دن قبل ہی ’وسیلہ راہ‘ کی مہم شروع کی تھی، جس کے تحت انہوں نے دنیا بھر میں موجود اپنے مداحوں اور اداروں کو فنڈز و عطیات جمع کروانے کی درخواست کی تھی۔

حدیقہ کیانی اپنی مہم کے ذریعے خصوصی طور پر بلوچستان کے متاثرین کے لیے نقد رقم سمیت ضروری اشیا کو اکٹھا کرنے میں مصروف ہیں اور وہ اپنے سوشل میڈیا اس حوالے سے اپڈیٹ کرتی رہتی ہیں۔

حدیقہ کیانی کو فنڈز و عطیات دینے کے خواہش مند حضرات ان کے انسٹاگرام پر اس ضمن میں موجود تفصیلات سے استفادہ کر سکتے ہیں۔

ان کی طرح گلوکار ابرار الحق نے بھی اعلان کیا کہ وہ رواں ماہ کے اپنے تمام میوزک کنسرٹ کی کمائی سیلاب زدگان کی مدد میں تقسیم کریں گے۔

انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ ان کے زیادہ سے زیادہ کنسرٹ منعقد کروانے کی کوشش کریں، تاکہ سیلاب زدگان کی مدد کی جا سکے۔

ان کی طرح اداکارہ و پروڈیوسر کنول کھوسٹ نے بھی اپنے اسٹیج شو کی کمائی صوبہ بلوچستان اور سندھ کے سیلاب زدگان کے لیے وقف کرنے کا اعلان کیا۔

انہوں نے انسٹاگرام پوسٹ میں بتایا کہ ان کا اسٹیج ڈراما ’نیشنل اکیڈمی آف پرفارمنگ آرٹ‘ (ناپا) میں پیش کیا جا رہا ہے، جس کا ٹکٹ 1500 ہے اور 26 سے 28 اگست کے تمام ٹکٹس کی رقم بلوچستان اور سندھ کے سیلاب زدگان کی امداد کے لیے خرچ کی جائے گی۔

ان کی طرح کامیڈین شہزاد غیاث شیخ نے بھی اپنا اسٹینڈ اپ کامیڈی کا پروگرام کرنے کا اعلان کیا اور پروگرام سے ہونے والی تمام کمائی سیلاب زدگان میں تقسیم کرنے کا کہا۔

ان کے مطابق ان کے شو کی ٹکٹ 750 روپے ہوگی، جسے کراچی کے کلفٹن کے علاقے میں موجود ’بلس اینڈ بیئرس‘ کیفے میں پیش کیا جائے گا اور انہوں نے زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شو میں شرکت کی اپیل کی۔

شوبز شخصیات کے علاوہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتوں نے بھی سیلاب متاثرین کے لیے فںڈز جمع کرنے کا کام شروع کردیا ہے جب کہ درجنوں فلاحی تنظیمیں بھی فنڈز جمع کر رہی ہیں۔

سیلاب سے اس وقت سب سے زیادہ بلوچستان اور سندھ متاثر ہوچکے ہیں، تاہم خیبرپختونخوا اور پنجاب کے کئی علاقے بھی اس سے شدید متاثر ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں