روس نے یورپ کو گیس فراہم کرنے والی اہم پائپ لائن بند کردی

01 ستمبر 2022
روس نے یورپی الزامات مسترد کردیے— فائل فوٹو / اے ایف پی
روس نے یورپی الزامات مسترد کردیے— فائل فوٹو / اے ایف پی

روس نے یورپ کو اہم پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی مکمل طور پر منقطع کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ پائپ لائن کی مرمت کی ضرورت ہے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کی رپورٹ کے مطابق روس کی سرکاری توانائی کمپنی گیزپورم کا کہنا ہے کہ نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن پر مزید تین دن تک پابندی رہے گی۔

رپورٹ کے مطابق روس نے پہلے ہی پائپ لائن کے ذریعے اہم فراہمی کم کردی ہے۔

مزید پڑھیں: امریکی پابندیاں: کمپنی نے روس ۔ جرمنی گیس پائپ لائن پر کام معطل کردیا

تاہم، روس نے ایسے الزامات کی تردید کردی ہے کہ وہ توانائی کی فراہمی مغربی ممالک کے خلاف ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔

نورڈ اسٹریم ون پائپ لائن بحیرہ بالٹک کے نیچے سینٹ پیٹرزبرگ کے قریب روسی ساحل سے شمال مشرقی جرمنی تک 1200کلومیٹر (745 میل) تک پھیلی ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: روس کے ساتھ گیس پائپ لائن کی تعمیر کا معاہدہ طے پاگیا

یہ پائپ لائن 2011 میں کھول دی گئی تھی اور اس سے روس روزانہ جرمنی کو زیادہ سے زیادہ 170 ملین مکعب میٹر گیس بھیج سکتا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ روس نے یہ پائپ لائن جولائی میں دوبارہ مرمت کے لیے 10 دن کے لیے بند کر دی تھی اور حال ہی میں صرف 20 فیصد صلاحیت پر کام کر رہی تھی کیونکہ روس نے اس کی وجہ ناقص آلات قرار دیا تھا۔

جرمنی کے نیٹ ورک ریگولیٹر کے صدر کلاؤس مولر نے کہا کہ اگر روس آنے والے دنوں میں دوبارہ ترسیل شروع کرتا ہے توملک اس سے نمٹنے کے قابل ہو جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور روس گیس پائپ لائن منصوبے کا معاہدہ کرنے پر متفق

کلاؤس مولر نے رائٹرز کو بتایا کہ میں سمجھتا ہوں کہ ہم اس سے نمٹنے کے قابل ہو جائیں گے، مجھے یقین ہے کہ روس سے ہفتے کے روز 20 فیصد گیس کی فراہمی شروع ہوگی لیکن اس سے حوالے کوئی بھی حتمی بات نہیں کرسکتا۔

یورپی رہنماؤں کو خدشہ ہے کہ روس گیس کی قیمتیں بڑھانے کی کوشش میں بندش مزید بڑھا سکتا ہے جو گزشتہ سال کے مقابلے میں پہلے ہی تیزی سے بڑھ چکی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آج کے اعلان سے قیمتوں پر فوری اثر پڑنے کی توقع نہیں تھی، بدھ کو برطانیہ کی اہم قدرتی گیس کی قیمت مارکیٹوں میں درحقیقت 15 فیصد سے زیادہ کم تھی۔

بھاری اضافے سے سردیوں میں بحران کا خطرہ ہے، جوممکنہ طور پر حکومتوں کو بوجھ کم کرنے کے لیے اربوں خرچ کرنے پر مجبور کرے گا۔

منگل کو فرانسیسی توانائی کی منتقلی کے وزیر نے گیز پروم کی جانب سے فرانسیسی توانائی کمپنی اینجی کو گیس کی فراہمی معطل کرنے کے بعد بات کرتے ہوئے روس پر گیس کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا۔

یہ بھی پڑھیں: یورپی یونین کا روسی گیس کے استعمال میں کمی کے معاہدے پر اتفاق

لیکن روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ترجمان نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ مغربی پابندیاں روسی انفراسٹرکچر کو نقصان پہنچا کر رکاوٹوں کا سبب بنی ہیں۔

انہوں نے اصرار کیا کہ پابندیوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے تکنیکی مسائل ہی واحد چیز ہیں جو روس کو پائپ لائن کے ذریعے گیس کی فراہمی روکتے ہیں۔

یہ تازہ ترین تنازع ایک ٹربائن پر ہے جو کینیڈا میں مرمت کے بعد جرمنی پہنچی تھا، جس سے روس نے یہ کہتے ہوئے واپس لینے سے انکار کر دیا تھا کہ یہ مغربی پابندیوں کے تابع ہے تاہم جرمنی اس کی تردید کرتا ہے۔

اس ماہ کے شروع میں وزیر اقتصادیات رابرٹ ہیبیک نے کہا تھا کہ پائپ لائن مکمل طور پر کام کر رہی ہے اور روس کے دعوے کے مطابق کوئی تکنیکی مسائل نہیں ہیں۔

رواں ہفتے یورپی یونین کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے سلووینیا میں ایک کانفرنس میں کہا کہ ہمیں بجلی کے لیے ایک نئے مارکیٹ ماڈل کی ضرورت ہے جو واقعی کام کرے اور ہمیں توازن پر واپس لائے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور روس گیس پائپ لائن کی تعمیر پر رضامند

تنازع سے پہلے جرمنی نے 10 ارب یورو(8.4 پاؤنڈ) کے ساتھ نارڈ اسٹریم 2 پائپ لائن کی حمایت کی تھی، جو اس کے نام کے متوازی چلتی ہے لیکن فروری میں روس کی طرف سے یوکرین میں فوج بھیجنے کے بعد آپریشن روک دیا گیا تھا۔

گزشتہ ہفتے، بی بی سی نے انکشاف کیا تھا کہ روس فن لینڈ کی سرحد کے قریب ایک پلانٹ میں روزانہ ایک اندازے کے مطابق 10 ملین ڈالرمالیت کی گیس جلا رہا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں