نجی اسکولوں کو کتابیں اور یونیفارم کی فروخت سے روکنے کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل

13 ستمبر 2022
نجی اداروں کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن محمد افضل 5 رکنی کمیٹی کے کنوینز ہوں گے—فوٹو: اے ایف پی
نجی اداروں کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن محمد افضل 5 رکنی کمیٹی کے کنوینز ہوں گے—فوٹو: اے ایف پی

سندھ کے نجی اسکول کے ڈائریکٹوریٹ جنرل کی جانب سے 5 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی جو نجی اسکولوں کو نصابی کتب، کاپیاں، اسٹیشنری کی دیگر اشیا اور یونیفارم کی فروخت روکنے سے متعلق سندھ حکومت کے جاری کردہ نوٹیفکیشن پر عمل درآمد یقینی بنائے گی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن سندھ کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر سلمان رضا کے جاری کردہ نوٹیفیکیشن کے مطابق والدین کی جانب سے شکایتیں موصول ہونے کے بعد سندھ ایجوکیشنل ادارہ (ریگولیشن اینڈ کنٹرول) آرڈیننس 2001 اور 2005 کے تحت تمام نجی اسکولوں کے پرنسپلز کو سرکلر جاری کردیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: والدین کو بچوں کے یونیفارم اور کتابیں اسکول سے خریدنے پر مجبور نہ کیا جائے، حکومت

سرکلر جاری ہونے کے بعد نجی اسکولوں کے پرنسپلز اور مالکان کو دی گئی ہدایات پر عملدرآمد یقینی بنانے کے لیے 5 رکنی انسپیکشن کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔

سرکلر کے دفعات کے مطابق یہ کمیٹی اسکولوں کا دورہ کرے گی اور ان کا ریکارڈ چیک کرے گی، ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری کردہ ہدایات پر عمل نہ کرنے والے اسکولوں کے خلاف کارروائی کے لیے رجسٹریشن اتھارٹی کی سفارشات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنی ہو گی۔

پرائیویٹ اداروں کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن محمد افضل پانچ رکنی کمیٹی کے کنوینز ہوں گے، ریجنل ڈائریکٹویٹ آف اسپیکشن کے ڈائریکٹرعبدالستار میمن، ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن کے ڈپٹی ڈائریکٹر گلاب رائے، ریجنل ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر غلام شبیر سولنگی، ڈائریکٹوریٹ آف انسپکشن کے مانیٹرنگ آفیسراخلاق احمد کمیٹی میں شامل ہوں گے۔

مزید پڑھیں: نجی اسکول کس طرح بچوں پر تعلیم کے دروازے بند کر رہے ہیں؟

اس سے قبل سندھ کے نجی اداروں کے ڈائریکٹوریٹ آف انسپیکشن اینڈ رجسٹریشن نے حکم جاری کیا تھا کہ کوئی بھی اسکول نصابی کتب، کاپیاں، رجسٹر یا جرنل شائع کر سکتا ہے اور نہ ہی والدین کو انہیں خریدنے پر مجبور کر سکتا ہے۔

بعض اسکول مالکان کی خود سَری کو روکنے کے لیے ایسا حکم جاری کیا گیا ہے، جس کے بارے میں طلبہ اور ان کے والدین نے شکایت کی تھی۔

جاری کردہ ہدایات کے مطابق تمام نجی اسکولوں کی انتظامیہ اور متعلقہ پرنسپل کو ہدایت کی گئی ہے کہ نجی ادارے بچوں کی نصابی کتابیں، رجسٹرز، جرنلز یا پرنٹڈ کاپیاں کسی مخصوص دکان سے خریدنے کے لیے والدین کو مجبور نہ کریں، اس کے بجائے اسکول کے نام اور لوگو کے حامل اسٹیکرز والدین کو فراہم کیے جائیں تاکہ انہیں اسکول کی کاپیوں، رجسٹر پر چسپاں کیا جاسکے۔

اسی طرح بچوں کے اسکول بیگ، یونیفارم، کتابیں یا دیگر اسٹیشنری اشیا کسی مخصوص دکان سے خریدنے کے لیے والدین کو مجبور نہ کیا جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں