روس میں فوجی طیارہ رہائشی علاقے میں گر کر تباہ، 13 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 18 اکتوبر 2022
واقعے میں 3 بچوں سمیت 13 افراد ہلاک اور 19 افراد زخمی ہوئے ہیں —فوٹو: روسی میڈیا
واقعے میں 3 بچوں سمیت 13 افراد ہلاک اور 19 افراد زخمی ہوئے ہیں —فوٹو: روسی میڈیا

روسی حکام کے مطابق روس کے شہر یسک کے رہائشی علاقے میں فوجی طیارہ گرنے سے 3 بچوں سمیت 13 افراد ہلاک ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق ہنگامی صورتحال کی وزارت نے بیان میں کہا کہ طیارہ گرنے کے بعد ریسکیو آپریشن کے دوران مزید 10 لاشیں بھی برآمد ہوئیں۔

وزارت نے بتایا کہ واقعے میں 3 بچوں سمیت 13 افراد ہلاک اور 19 افراد زخمی ہوئے۔

17 اکتوبر کو سوکھو سو-34 طیارہ 9 منزلہ عمارت میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے بعد عمارت میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی، عمارت میں تقریباً 600 افراد رہائش پذیر تھے۔

روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے تمام متاثرین کو فوری طور پر امداد فراہم کی جائیں گی۔

وزارت دفاع کی جانب سے کہا گیا کہ ’فوجی طیارہ گرنے سے خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی‘۔

آگ لگنے کی تصاویر سوشل میڈیا پر بھی گردش کر رہی ہیں۔

ہنگامی صورتحال کی وزارت نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ آگ عمارت کی پانچویں منزل تک پھیل چکی تھی جبکہ واقعے میں طیارے کا پائلٹ بحفاظت نکلنے میں کامیاب ہوگیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ طیارہ جنوبی ملٹری ڈسٹرکٹ کے ملٹری ایئر فیلڈ سے تربیتی پرواز کے لیے ٹیک آف کرنے کے بعد گر کر تباہ ہوگیا۔

طیارے کے اڑان بھرنے کے دوران ایک انجن میں آگ لگنے کے بعد فوجی جیٹ خراب ہوگیا تھا۔

واقعے کی تحقیقات شروع

روسی گورنر وینیامن کونڈریٹیو نے صحافیوں کو بتایا کہ آگ پر قابو پالیا گیا ہے، انتظامیہ متاثرین اور عمارت کے رہائشیوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ عمارت کا جائزہ لیا جائے گا جس کے بعد اس کی تعمیر نو کی جائے گی۔

روسی گورنر نے ٹیلی گرام سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ آگ لگنے سے کُل 17 فلیٹ متاثر ہوئے۔

سنگین جرائم پر نظر رکھنے والی روس کی تحقیقاتی کمیٹی نے کہا کہ اس نے حادثے کی مجرمانہ تحقیقات شروع کردی ہیں۔

سیک کی رہائشی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا کہ علاقے کو بند کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ طیارہ تباہ ہونے سے بہت بڑا دھماکا ہوا، ہر چیز جل کر راکھ ہوچکی تھی اور عمارت کے اندر دھواں جمع ہوگیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ جب میں نے واقعے کے خبر سُنی تو اس وقت میں ٹریفک میں پھنسی ہوئی تھی، میں بہت زیادہ خوفزدہ تھی کیونکہ گھر میں میرا بچہ اکیلا تھا، اس علاقے میں عام طور پر ہم ہمیشہ ہی خوف زدہ رہتے ہیں کیونکہ ماریوپول یہاں سے محض چند میل دور ہے۔

واضح رہے کہ اس علاقے میں روسی سویلین طیارے اور جنگی طیارے تباہ ہونے کے حادثات معمول بن گئے ہیں، یہ حادثات کسی تکنیکی مسئلے یا انسانی غلطی کے سبب رونما ہوتے ہیں۔

رواں سال جون میں ریازان کے علاقے میں فوجی طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا جس کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں