مسلم لیگ (ن) کے رکن اسمبلی کی عمران خان کےخلاف قاتلانہ حملے کے مقدمے کی درخواست

21 اکتوبر 2022
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کہا کہ عمران خان کی ایما پر مجھ پر حملہ کیا گیا ہے —فائل فوٹو: قومی اسمبلی
درخواست گزار نے مؤقف اختیار کہا کہ عمران خان کی ایما پر مجھ پر حملہ کیا گیا ہے —فائل فوٹو: قومی اسمبلی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی محسن شاہنواز رانجھا نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنوں پر قاتلانہ حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست جمع کرادی۔

مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور توشہ خانہ ریفرنس میں درخواست گزار محسن شاہنواز رانجھا نے عمران خان کے خلاف درخواست تھانہ سیکریٹریٹ اسلام آباد میں جمع کروائی ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ میں دفتر سے نکل رہا تھا تو پاکستان تحریک انصاف کی قیادت بھی موجود تھی جس کی ایما پر مجھ پر قاتلانہ حملہ کیا گیا اور میرے قریب سے گولی گزری۔

مزید پڑھیں:توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن نے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا

درخواست گزار نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کی ایما پر سب کچھ کیا گیا اور میری گاڑی کا شیشہ توڑ کر اندر داخل ہونے کی کوشش کی گئی۔

محسن شاہنواز رانجھا نے کہا ہے کہ توشہ خانہ میں عمران خان کے خلاف فیصلہ آنے کے بعد جب میں سرکاری دفتر سے باہر نکل رہا تھا تو تحریک انصاف کی قیادت کی ایما پر حملہ کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: توشہ خانہ ریفرنس: الیکشن کمیشن کا عمران خان کو ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کہا کہ عمران خان کی ایما پر مجھ پر حملہ کیا گیا ہے، پی ٹی آئی کے متعدد لوگوں کو پولیس نے گرفتار بھی کیا ہے، لہٰذا عمران خان سمیت دیگر کے خلاف مقدمہ درج کرکے میری داد رسی کی جائے۔

واضح رہے کہ آج الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے توشنہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیر اعظم عمران خان کو نااہل قرار دینے کے بعد ملک کے مختلف علاقوں میں تحریک انصاف کے کارکنان احتجاج کے لیے سڑکوں پر نکلے جس کی وجہ سے متعدد مقامات پر پولیس کے ساتھ ان کی جھڑپیں بھی ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن آئندہ انتخابات میں ای وی ایم کے استعمال پر غیر یقینی کا شکار

تحریک انصاف کے کارکنان سندھ، پنجاب اور خیبرپختونخوا کے مختلف علاقوں میں الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں جس کی وجہ سے کئی مقامات پر رینجرز، پولیس، ایف سی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں