وزیر خارجہ کے دستخط سے ارشد شریف کو یو اے ای سے نکالنے کیلئے کوئی خط نہیں لکھا، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 28 اکتوبر 2022
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار—اسکرین گریب/دفتر خارجہ فیس بک
ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار—اسکرین گریب/دفتر خارجہ فیس بک

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان نے ارشد شریف کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے نکالنے کے لیے کوئی خط نہیں لکھا، وزیر خارجہ کے دستخط سے اس قسم کا کوئی خط جاری نہیں ہوا، ایسی اطلاعات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

ترجمان دفتر خارجہ کا ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ صحافی ارشد شریف کے انتقال پر دکھ اور افسوس ہوا ہے، پاکستان ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات کے لیے کینیا کے ساتھ رابطے میں ہے، پاکستانی انکوائری کمیٹی کینیا کے دورے پر ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ہائی کمیشن انکوائری کمیٹی کے ساتھ مکمل تعاون اور سکونت فراہم کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ کو مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے مؤقف کیلئے دنیا کی حمایت بڑھنے کا یقین

ترجمان کا کہنا تھا کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات جاری ہیں، یہ کافی حساس مسئلہ ہے اس پر احتیاط برتنی چاہیے، 2 رکنی تحقیقاتی ٹیم آج کینیا روانہ ہوگئی ہے، آج رات ٹیم نیروبی پہنچ کر اپنی تحقیقات کا اغاز کردے گی۔

خیال رہے کہ ارشد شریف کے اندوہناک قتل کے بعد سے متعدد بار یہ سوال اٹھایا گیا کہ وہ متحدہ عرب امارات سے کینیا جانے پر کیوں مجبور ہوئے؟ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر مختلف پوسٹس میں دعوے کیے گئے تھے کہ ارشد شریف کو نکالنے کے لیے جو خط یو اے ای حکام کو لکھا گیا تھا اس پر وزیر خارجہ نے دستخط کیے تھے۔

'پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں'

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور کینیا کے مابین باہمی قانونی تعاون کا معاہدہ موجود نہیں، سچائی کے لیے ضروری ہے کہ ارشد شریف کے قتل کی تحقیقات ہونی چاہیے، ہم کینیا اور پاکستانی انکوائری کمیٹیوں کی رپورٹ کا انتظار کرنا چاہیے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ارشد شریف کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) سے نکالنے کے لیے پاکستان کی جانب سے کوئی خط نہیں لکھا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ کے دستخط سے اس قسم کا کوئی خط جاری نہیں ہوا، ایسی اطلاعات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

'بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے'

بھارت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت مستقل کشمیریوں کو حق خود ارادیت سے محروم رکھ رہا ہے، کئی دہائیوں سے بھارت کی فورسز کشمیریوں پر مظالم بپا رکھے ہوئے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آل پارٹیز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) ہیڈ کوارٹرز پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہیں، بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث ہے۔

مزید پڑھیں: سائفر دفتر خارجہ میں محفوظ حالت میں موجود ہے، ترجمان دفتر خارجہ

ترجمان عاصم افتخار نے مزید کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں میں پنہاں ہے، عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مظالم کا نوٹس لیتی ہے، صورت حال کی بہتری کے لیے بھارت کو اپنے رویے میں تبدیلی لانا ہوگی، بھارت خود مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی میں ملوث ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کی کشمیر پر پوزیشن غیر قانونی اور ناجائز ہے، پاکستان نے ثابت کیا ہے کہ کشمیر پر بھارتی مؤقف بے بنیاد ہے، کشمیری عوام کا اپنے مستقبل کا فیصلہ ان کا جائز حق ہے۔

'شہباز شریف کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت'

انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی عرب کا اہم دورہ کیا، جہاں ان کی سعودی عرب کے ولی عہد اور وزیراعظم محمد بن سلمان سے اہم ملاقات ہوئی، پاکستان نے فیوچر انوسٹمنٹ کانفرس سے بھی خطاب کیا۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی ہے، ان کا دورہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کے لیے اہم سنگ میل ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ رشی سوناک کو برطانیہ کا نیا وزیراعظم بننے پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔

'وزیراعظم یکم نومبر کو چین کا دورہ کریں گے'

ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ وزیراعظم یکم نومبر کو وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے ہمراہ چین کا دورہ کریں گے۔

دفترخارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا کہ چین کے وزیر اعظم لی کی کیانگ کی دعوت پر وزیر اعظم شہباز شریف کا چین کا پہلا سرکاری دورہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ چینی صدر اور ہم منصب سے ون آن ون اور وفود کی سطح پر ملاقاتیں کریں گے، سی پیک منصوبے پر بات چیت ہوگی، دونوں ممالک کے درمیان اس دورے سے تعلقات مزید مستحکم ہوں گے، وزیراعظم کا دورہ چین ایک سنگ میل ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف رواں برس اپریل میں وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد پہلی مرتبہ چین کا دورہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اپنے مفاد کے مطابق کسی بھی ملک سے تجارتی روابط استوار کرسکتا ہے۔

'ایف اے ٹی ایف نے متفقہ طور پر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا'

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) نے متفقہ طور پر پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالا، پاکستان نے 2018 اور 2021 کے تمام ایکشن پلان پر مکمل عمل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیرمملکت برائے خارجہ امور اور ایف اے ٹی ایف نیشنل کوارڈنیشن کمیٹی کی سربراہ حنا ربانی کھر نے پیرس میں ایف اے ٹی ایف کی پلینری میں پاکستان کی نمائندگی کی، انہوں نے 21 اکتوبر کو پریس کانفرنس کرتے ہوئے اس نمایاں پیش رفت پر قوم کو مبارک باد بھی دی۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ بھارت نے ایف اے ٹی ایف سے نکلنے کے موقع پر منفی ردعمل دیا لیکن بھارت پاکستان مخالف مؤقف پر ایف اے ٹی ایف میں تنہا رہ گیا، بھارت نے معاملے کو سیاست کی نظر کرنے کی کوشش کی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں