ٹی20 ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کی ٹیم نے بھارت کے خلاف میچ میں مایہ ناز بھارتی کھلاڑی ویرات کوہلی پر ’جعلی فیلڈنگ‘ کرنے پر دھوکے کا الزام عائد کیا ہے۔

ٹی20 ورلڈ کپ میں بدھ کو بھارت نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد بنگلہ دیش کو 5 رنز سے شکست دے دی تھی۔

میچ کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے بنگلہ دیش کے کھلاڑی نورالحسن نے کوہلی پر غلط فیلڈنگ اور دھوکے کا الزام عائد کیا۔

مزید پڑھیں: رضوان ٹی20 رینکنگ میں پہلی پوزیشن سے محروم ، سوریا کمار یادیو سرفہرست

یہ واقعہ بنگلہ دیش کی اننگز کے دوران میچ کے ساتویں اوور میں بارش سے قبل پیش آیا جب لٹن داس نے آف سائیڈ کی جانب شاٹ کھیلا اور باؤنڈری پر کھڑے ارشدیپ نے بھاگ کر گیند کو وکٹ کیپر کی جانب واپس تھرو کیا، اس موقع پر پوائنٹ پر کھڑے فیلڈر کوہلی کو گیند ہاتھ میں نہ ہونے کے باوجود تھرو کا ایکشن کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

میچ کے دوران دونوں فیلڈ امپائرز میراس ایراسمس اور کرس براؤن نے اس واقعے کا نوٹس نہیں لیا جبکہ دوسرے بلے باز نجم الحسین شانتو نے بھی اس بات کی نشاندہی نہیں کی۔

میچ کے بعد نورالحسن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے دیکھا کہ میدان گیلا تھا، جب ہم ان چیزوں کے بارے میں بات کر رہے تھے تو اس دوران ایک جعلی تھرو بھی کی گئی، یہ پینالٹی کے 5 رنز بھی مل سکتے تھے لیکن بدقسمتی سے ایسا نہ ہو سکا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی 20 ورلڈکپ: جنوبی افریقہ کا پاکستان کے کمزور اعتماد کا بھرپور فائدہ اٹھانے کا عزم

قانون کے مطابق اگر کوئی فیلڈر یا کھلاڑی اپنے عمل سے مخالف ٹیم کے بلے باز کے کھیل میں خلل ڈالنے، توجہ دوسری جانب مبذول کرانے کی کوشش کرتا ہے تو وہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کا مرتکب تصور کیا جائے گا، ایسی صورت میں امپائر گیند کو ڈیڈ بال قرار دے کر بیٹنگ ٹیم کو 5 رنز ایوارڈ کردے گا۔

ری پلے سے یہ صاف ظاہر ہوتا ہے کہ کوہلی نے مخاف بلے باز کا دھیان دوسری طرف بٹانے کی کوشش کی کیونکہ انہوں نے یہ تھرو ایک ایسے موقع پر کی جب ارشدیپ کی تھرو ان کے سیدھے ہاتھ کے پاس سے گزر رہی تھی۔

قانون کے تحت سزا دینے کا انحصار اس بات پر نہیں کہ کھلاڑی کی توجہ دوسری جانب مبذول ہوئی یا نہیں بلکہ محض ایسی کوشش پر بھی امپائر سزا دینے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

میچ کے دوران اس کے علاوہ بھی چند متنازع مناظر دیکھنے کا ملے۔

جب بارش کے بعد میچ شروع کیا جانے والا تھا تو شکیب الحسن میچ شروع کرنے کے امپائرز کے فیصلے سے متفق نہ تھے کیونکہ ان کا ماننا تھا کہ میدان ابھی کافی گیلا ہے جس کے نتیجے میں ان کے کھلاڑیوں کو انجری ہو سکتی ہے۔

مزید پڑھیں: نیوزی لینڈ کی کس غلطی کی وجہ سے انگلینڈ کو کامیابی مل گئی؟

تاہم شکیب کے اس جائز اعتراض کو یکسر مسترد کردیا گیا اور میچ بھارتی کپتان کی منشا کے عین مطابق بارش رکتے ہی فوراً شروع کردیا گیا۔

اس سے قبل بھارت کی بیٹنگ کے دوران اس وقت حیران کن مناظر دیکھنے کو ملے جب اننگز کے 16ویں اوور میں حسن محمود کی جانب سے اوور میں دوسری باؤنسر کرانے پر کوہلی نے نو بال کا اشارہ کیا اور امپائر ایراسمس نے ایک لمحے کی دیر کیے بغیر ہی نو بال کا اشارہ کردیا۔

شکیب امپائر کے اس فیصلے سے انتہائی نالاں نظر آئے اور کافی دیر تک بحث کرتے رہے لیکن ان کا یہ احتجاج بھی بے سود رہا اور بھارت کو نو بال دے دی گئی۔

تبصرے (0) بند ہیں