ٹی 20 ورلڈکپ میں سنسنی خیز میچوں کے بعد بالآخر سیمی فائنل میں پاکستان، بھارت ، نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کی ٹیمیں پہنچ گئی، تاہم آخری وقت تک اگر، مگر کی صورتحال برقرار رہی۔

گروپ ون سے نیوزی لینڈ اور انگلینڈ جبکہ گروپ ٹو سے پاکستان اور بھارت کی ٹیموں نے فائنل 4 میں جگہ بنائی، ورلڈ کپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے والی ٹیموں کے سفر پر روشنی ڈالتے ہیں۔

گروپ ٹو میں پاکستان ٹیم کے سیمی فائنل میں پہنچنے کو شائقین کرکٹ نے ’معجزہ‘ قرار دیتے ہوئے سوشل میڈیا پر دلچسپ تبصرے کیے اور خوب میمز بنائیں۔

28 اکتوبر کو میلبرن میں کھیلے جانے والے پاکستان کے پہلے میچ میں بھارت کے ہاتھوں سنسنی خیز مقابلے میں شکست ہوئی تھی، تاہم شائقین کو یقین تھا کہ پاکستانی ٹیم جس طرح لڑ کر ہاری ہے یہ سیمی فائنل میں ضرور پہنچے گی۔

یہ بھی پڑھیں: زمبابوے کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد ’اگر، مگر‘ کا کھیل ایک بار پھر شروع!

لیکن دوسرے میچ میں پاکستان کی غیر متوقع طور پر زمبابوے سے شکست نے خطرے کی گھنٹی بجا دی تھی کیونکہ پاکستان دونوں میچ ہار چکا تھا۔

پاکستان نے تیسرے میچ میں نیدرلینڈز کو شکست دے دی تھی، تاہم اس پر پاکستانی شائقین مایوس نظر آئے، اور تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان نے چھوٹی ٹیم کے خلاف 92 رنز کا ہدف 10 اوور میں حاصل کرنا چاہیے تھا، یہ میچ کھیچ کر 14ویں اوور میں لے گے۔

پاکستان نے چوتھے میچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف اہم کامیابی حاصل کی تھی تاہم پاکستان کے 4 میچ کھیل کر صرف 4 پوائنٹس تھے جبکہ جنوبی افریقہ کے پانچ اور بھارت کے بھی پانچ پوائنٹس تھے تاہم بھارت نے 2 اور جنوبی افریقہ کا ایک میچ نیدر لینڈز سے کھیلنا تھا۔

اب پاکستان کی سیمی فائنل میں پہنچنے کی بات اگر مگر اور معجزے پر آ گئی تھی، اگر جنوبی افریقہ، نیدرلینڈز کو اور بھارت زمبابوے کو شکست دے دیتا تو بھارت کے 8 اور جنوبی افریقہ کے 7 پوائنٹس ہو جاتے اس طرح پاکستان کا آخری میچ جیت کر 6 پوائنٹس ہو جاتے تاہم پاکستان فائنل 4 میں جگہ نہیں بنا پاتا۔

ہوا اس طرح کہ نیدرلینڈز نے جنوبی افریقہ کو اپ سیٹ شکست دی تھی، اب پاکستان کے پاس موقع تھا کہ وہ بنگلہ دیش کو شکست دے فائنل فور میں پہنچ جائے، اور اسی طرح ہوا پاکستان نے بنگلہ دیش کو ہرایا اور 6 پوائنٹس کے ساتھ سیمی فائنل کے لیے جگہ پکی کر لی۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان، بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا

تاہم پاکستان واحد ٹیم ہے جس نے 2 میچ ہارنے کے باوجود فائنل فور میں جگہ بنائی، دیگر ٹیموں کو صرف ایک ایک میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

خیال رہے کہ نیدرلینڈز نے پوائنٹس ٹبیل پر چوتھی پوزیشن حاصل کی ہے، اس طرح 2024 میں ہونے والے اگلے ٹی 20 ورلڈ کپ کے کولیفائی کر لیا ہے۔

گروپ ٹو میں بھارت کو شروع سے ہی ماہرین اور شائقین کی جانب سے ورلڈکپ کی جیت کے لیے فیورٹ قرار دیا جارہا تھا، بھارت کو سیمی فائنل میں پہنچے کے لیے کوئی خاص دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

بھارت کو صرف جنوبی افریقہ نے شکست دی تھی، بھارت 5 میچوں میں سے 4 میں کامیابی حاصل کرکے سب سے زیادہ 8 پوائنٹس لے کر باآسانی سیمی فائنل میں پہنچ گیا۔

گروپ ون میں بھی صورتحال خاصی دلچسپ رہی، جہاں پر فائنل 4 میں پہنچنے کے لیے اصل مقابلہ نیوزی لینڈ، دفاعی چیمپئین آسٹریلیا اور ٹائٹل کی جیت کے لیے فیورٹ سمجھی جانے والی انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے درمیان تھا۔

گروپ ون میں ان تینوں ٹیموں کا ایک ایک میچ بارش کی نذر ہو گیا، جس کی وجہ سے صورتحال مزید پیچدہ ہوگئی، اس گروپ میں بھی آخر دن اس وقت ہوا، جب انگلینڈ نے سری لنکا کو شکست دے کر 7 پوائنٹس حاصل کرکے آسٹریلیا کو ورلڈکپ سے باہر کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی20 ورلڈ کپ: سری لنکا کو شکست دے کر انگلینڈ سیمی فائنل میں پہنچ گیا

آسٹریلیا نے بھی 5 میچوں میں سے 3 جیت اور ایک ڈرا کے ساتھ 7 پوائنٹس حاصل کررکھے تاہم وہ کم رن ریٹ کی وجہ سے وہ سیمی فائنل میں نہ پہنچ سکی۔

گروپ ون میں نیوزی لینڈ نے بھی 7 پوائنٹس حاصل کیے تاہم اس کا رن ریٹ بہت ان دونوں کے مقابلے میں بہت زیادہ ہے، اسے فائنل فور میں پہنچنے میں دشواری کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔

تبصرے (0) بند ہیں