سری لنکن کرکٹر پر آسٹریلین خاتون سے جنسی زیادتی کا الزام، ضمانت مسترد

اپ ڈیٹ 07 نومبر 2022
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے گوناتھیلاکا کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی — فائل فوٹو بشکریہ آئی سی سی
سری لنکن کرکٹ بورڈ نے گوناتھیلاکا کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی — فائل فوٹو بشکریہ آئی سی سی

سری لنکن کرکٹر دھنشکا گوناتھیلاکا کو آسٹریلین خاتون سے جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے اور آسٹریلین عدالت نے انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا۔

سری لنکن کرکٹر کو 6 نومبر کو رات گئے سڈنی میں سری لنکن ٹیم کے ہوٹل سے گرفتار کیا گیا جہاں ان پر الزام ہے کہ انہوں نے خاتون کی مرضی کے بغیر ان سے جسمانی تعلق قائم کیا۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈکپ : اگر، مگر کے بعد فائنل فور میں پہنچے والی ٹیموں کا سفر

انگلینڈ کے خلاف آخری میچ میں شکست کے بعد سری لنکن ٹیم وطن واپس روانہ ہوگئی ہے۔

سری لنکن کرکٹ کے صدر شمی سلوا نے کہا کہ ہم یقیناً گوناتھیلاکا کو سپورٹ کر رہے ہیں لیکن انہوں نے مزید تفصیلات بتانے سے انکار کردیا۔

آج سری لنکن کرکٹ ٹیم نے بیان جاری کیا جس میں کہا گیا ہے کہ آسٹریلیا میں خاتون سے جنسی زیادتی کے جرم میں گرفتار گوناتھیلاکا کے ہر طرز کی کرکٹ کھیلنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

سری لنکا نے بلے باز کو ضابطہ اخلاق کی کم از کم تین شقوں کی خلاف ورزی کا مرتکب قرار دیا ہے جہاں ان میں سے کم از کم دو شقوں میں وہ باآسانی بڑی سزا سے بچ سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیدرلینڈز کی جنوبی افریقہ کو اپ سیٹ شکست، پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی آسان

سری لنکن کرکٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ ان الزامات کی تحقیقات کے لیے اہم اقدامات کریں گے اور آسٹریلیا میں مقدمے کے اختتام پر اگر کرکٹر اس جرم کے مرتکب قرار پائے گئے تو سخت کارروائی کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہماری اس طرح کے اقدامات کے حوالے سے بالکل عدم برداشت کی پالیسی ہے اور ہم آسٹریلیا کے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہر ممکن سپورٹ فراہم کریں گے تاکہ واقعے کی شفاف انداز میں انکوائری ہو سکے۔

سڈنی میں مقدمے کی سماعت کے دوران مجسٹریٹ رابرٹ ولیمز نے کہا کہ گوناتھیلاکا نے ماضی میں کوئی ایسا جرم نہیں کیا لیکن انہیں ضمانت دینے سے انکار کردیا۔

گوناتھیلاکا کے وکیل نے فیصلے کو مایوس کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان کے کلائنٹ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔

گو کہ سری لنکن کرکٹر کو حراست سے رہا کردیا گیا ہے لیکن ابھی انہیں وطن واپسی کی اجازت نہیں ہے اور وہ مقدمہ ختم ہونے تک آسٹریلیا میں ہی رہیں گے۔

مزید پڑھیں: ٹی 20 ورلڈ کپ: پاکستان، بنگلہ دیش کو شکست دے کر سیمی فائنل میں پہنچ گیا

کرکٹر کے وکی وکیل آنند امرناتھ نے کہا کہ گوناتھیلاکا پر سنگین نوعیت کے الزامات ہیں اس لیے انہیں ضمانت ملنے میں ایک سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔

اتوار کو سڈنی پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ گوناتھیلاکا اور خاتون کا مبینہ طور پر ڈیٹنگ ایپلی کیشن پر رابطہ ہوا تھا اور 29 سالہ خاتون نے اپنی حفاظت کے حوالے سے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی تھیں۔

سراغ رساں سپرنٹنڈنٹ جین ڈوہرٹی نے میڈیا کو بتایا کہ دونوں کی ڈیٹنگ ایپلی کیشن پر ملاقات ہوئی، اس دوران 5 نومبر تک دونوں کا ٹیکسٹ، ویڈیو، وائس چیٹ سمیت مختلف ذرائع سے ایک دوسرے سے رابطہ رہا جس کے بعد دونوں نے سڈنی میں ملاقات کا منصوبہ بنایا، دونوں نے کھانا کھایا اور مشروبات سے لطف اندوز ہوئے جس کے بعد دونوں نے خاتون کے گھر کا رخ کیا۔

انہوں نے کہا کہ پولیس یہ الزام عائد کرے گی کہ خاتون کے گھر پر کرکٹر نے ان پر کئی مرتبہ تشدد کیا اور جنسی زیادتی کا نشانہ بھی بنایا۔

یاد رہے کہ گوناتھیلاکا ہیمسٹرنگ انجری کے سبب 19 اکتوبر کو ٹی20 ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے تھے البتہ انہیں اسکواڈ کے ہمراہ رکھنے کا ہی فیصلہ کیا گیا تھا کیونکہ وہ تیزی سے انجری سے صحتیاب ہو رہے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں