محکمہ خوراک پر آٹے کی فراہمی میں رکاوٹ ڈالنے کا الزام

اپ ڈیٹ 09 نومبر 2022
گندم کا موجودہ سرکاری کوٹہ آٹے کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی
گندم کا موجودہ سرکاری کوٹہ آٹے کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے — فائل فوٹو: اے ایف پی

فلور ملرز نے صارفین کو روزمرہ استعمال کی اشیا کی باآسانی فراہمی میں رکاوٹ کا ذمہ دار محکمہ خوراک کو ٹھہرایا ہے جبکہ انڈسٹری کے ایک اجلاس میں گندم اور اس سے تیار کردہ دیگر مصنوعات کی آزادانہ نقل و حرکت پر پابندی کو آئین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پروگریسو فلور ملرز کے نمائندوں خلیق ارشد اور ماجد عبداللہ نے الزام عائد کیا کہ محکمہ خوراک پنجاب کی غیر تحریر شدہ پالیسیاں مختلف اضلاع میں صارفین کو آٹے کی فراہمی میں تعطل کا سبب بن رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں آٹے کا شدید بحران، ارباب اختیار ایک دوسرے پر ذمے داری ڈالنے لگے

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پنجاب نے محکمہ خوراک خیبر پختونخوا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے بغیر سبسڈی والے آٹے اور گندم کی دیگر مصنوعات کی مختلف اضلاع میں نقل و حرکت پر غیر اعلانیہ پابندی عائد کردی ہے، جس کے نتیجے میں ہر فلور مل کے کروڑوں روپے مارکیٹ میں پھنس گئے ہیں، طویل پابندی ان مصنوعات کی مارکیٹ پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔

دوسری جانب محکمہ خوراک نے اعلان کیا کہ وہ ملز جو اپنے متعلقہ اضلاع کے علاوہ دیگر اضلاع میں بغیر سبسڈی والے آٹے، فائن اور دیگر مصنوعات کی سپلائی کر رہی ہیں انہیں ترسیل والے روز اپنے سرکاری سبسڈی والے گندم کے کوٹے سے دستبردار ہونا پڑے گا، بصورت دیگر انہیں محکمانہ کارروائی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس اقدام سے جس ضلع میں مل واقع ہے وہاں سبسڈی والے آٹے کی سپلائی میں کمی ہو جائے گی، انہوں نے متعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر اس پالیسی کو واپس لیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: ایک ہفتے میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی قیمت میں 200 روپے کا اضافہ

دریں اثنا پاکستان فلور ملز کے پنجاب چیپٹر کی ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں مطالبہ کیا گیا کہ صوبائی حکام گندم اور اس سے بنی مصنوعات کی دیگر اضلاع میں نقل و حمل پر پابندی کو فوری طور پر ختم کریں کیونکہ یہ آئین کے خلاف ہے جو تجارت اور کاروبار کے لیے آزادانہ نقل و حرکت کی ضمانت دیتا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ ملک کے بعض دیہی علاقوں میں چکی والے آٹے کی کھپت میں بھی اضافہ ہوا ہے کیونکہ حالیہ سیلاب کے دوران لوگوں کی ذخیرہ کردہ گندم بہہ گئی، لہٰذا گندم کا موجودہ سرکاری کوٹہ آٹے کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ناکافی ہے، حکومت کو چاہیے کہ اس کے مطابق کوٹے میں اضافہ کرے تاکہ ملک میں اجناس کی کسی بھی کمی کو دور کیا جاسکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں