سیہون: انڈس ہائی وے پر ٹریفک حادثہ، خواتین سمیت 20 افراد جاں بحق

17 نومبر 2022
ڈی سی جامشورو کے مطابق 13 زخمیوں میں سے 2 حالت تشویش ناک ہے—فوٹو: ڈان نیوز
ڈی سی جامشورو کے مطابق 13 زخمیوں میں سے 2 حالت تشویش ناک ہے—فوٹو: ڈان نیوز

سندھ کے علاقے سیہون کے قریب انڈس ہائی وے پر وین حادثے کا شکار ہوئی اور سیلاب کے باعث جمع پانی میں جاگری، جس کے نتیجے میں 8 خواتین اور 6 لڑکیوں سمیت 20 افراد جاں بحق ہوگئے۔

ڈپٹی کمشنر جامشورو فریدالدین مصطفیٰ نے حادثے میں ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 20 لاشیں نکال لی گئی ہیں اور 13 افراد زخمی ہیں، جن میں سے دو کی حالت تشویش ناک ہے۔

انہوں نے کہا کہ زخمی 11 افراد کی حالت خطرے سے باہر بتائی جا رہی ہے۔

عبداللہ شاہ انسٹیٹیوٹ آف میدیکل سائنسز کے سربراہ ڈاکٹر معین صدیقی نے بتایا کہ 20 لاشیں لائی گئی ہیں اور جاں بحق افراد میں سے 8 خواتین، 6 لڑکیاں اور 6 لڑکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جاں بحق افراد کی شناخت تاحال نہیں ہوسکی تاہم ان کا تعلق خیرپور میرس کے ایک ہی خاندان سے ہے اور گاڑی کا ڈرائیور بھی اسی خاندان سے تعلق رکھتا تھا۔

ڈی سی جامشورو کے مطابق گاڑی خیرپور میرس سے آرہی تھی اور جاں بحق افراد کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا، جو قلندرلال شہباز کے مزار زیارت کے لیے آرہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ وین کے ڈرائیور نے سیہون جانے والے سڑک پر ٹریفک روکنے کے لیے کھڑی کی گئیں رکاوٹوں کا اندازہ نہیں کیا اور وہاں پر سیلاب کا پانی جمع ہوا تھا تاہم ہائی وے کی دوسری طرف راستہ صاف تھا۔

خیال رہے کہ 20 ستمبر کو منچھر جھیل سے آنے والے سیلاب کے باعث ہائی وے پر 30 بڑے شگاف ڈالے گئے تھا تاکہ تعلقہ سیہون کی مختلف یونین کونسلوں سے آنے والا پانی دریائے سندھ میں شامل کیا جاسکے تاہم اکتوبر کے وسط میں انڈس ہائی سے کو معمول کی ٹریفک کے لیے بحال کردیا گیا تھا۔

سندھ ہائی کورٹ لاڑکانہ بینچ کے احکامات پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) نے اکتوبر میں ٹریفک بحال کردی تھی اور دادو کی طرف جانے والی ٹریفک کے لیے متبادل راستہ دیا گیا تھا۔

انسپکٹر جنرل (آئی جی) پولیس سندھ غلام نبی میمن نے سیہون‌ شریف کے قریب ٹریفک حادثے کی اطلاع کے بعد ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ امدادی ٹیمیں فوری مدد کے تحت زخمیوں کو قریبی پسپتال پہنچائیں اور متاثرین کے سامان کی حفاظت کی جائے۔

آئی جی سندھ نے کہا کہ زخمیوں اور جاں بحق ہونے والے مسافروں کے لواحقین کو اطلاعات کا انتظام کیا جائے اور متعلقہ ایس ایس پی ریسکیو اقدامات اپنی نگرانی میں کرائیں اور ہسپتال انتظامیہ سے مستقل روابط میں رہیں۔

اس سے قبل 11 اکتوبر کو بھی انڈس ہائی وے پر کراچی جانے والی کوچ اور ٹرک میں تصادم کے نتیجے میں تین خواتین اور دو بچوں سمیت 11 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

جامشورو کے سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) جاوید بلوچ نے تصدیق کی تھی کہ کوچ بہاولپور سے آرہی تھی کہ مانجھنڈ کے علاقے ٹھوڑی پھاٹک کے قریب مخالف سمت سے آنے والے ٹرک سے ٹکرا گئی۔

انہوں نے کہا تھا کہ حادثے کے نتیجے میں 11افراد ہلاک ہوئے جن میں 2 بچے، 3 خواتین اور 6 مرد شامل ہیں جبکہ 13 مسافر زخمی ہیں۔

ضلع جامشورو میں انڈس ہائی وے پر رواں برس مئی میں وین اور ٹرک میں خوفناک تصادم کے نتیجے میں 15 افراد جاں بحق اور دیگر 6 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

ڈی سی فرید الدین مصطفیٰ نے بتایا تھا کہ یہ حادثہ انڈس ہائی وے پر (جامشورو-مانجھند) کے قریب پیش آیا جہاں نیشنل ہائی وے اتھارٹی (این ایچ اے) کی جانب سے ہائی وے پر ترقیاتی کام تاخیر کا شکار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں