امریکا اور روس کے درمیان امریکی باسکٹ بال اسٹار برٹنی گرائنر اور روسی اسلحہ ڈیلر وکٹر باؤٹ کی رہائی کے باوجود تعلقات میں سردمہری برقرار ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کی جانب سے مغربی یوکرین میں اپنی افواج بھیجنے کے بعد گزشتہ چند ماہ کے دوران روس اور امریکا کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔

کریملن کے ترجمان دستمری پیسوک نے غیر ملکی اخبار کو بتایا کہ فرضی بنیاد پر یہ نتیجہ اخذ کرنا بالکل غلط ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کے بعد دو طرفہ تنازعات اور بحران میں کمی آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں تنازعات سردمہری ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس کی امریکی حکام کے ساتھ بات چیت کے بعد ایک روسی شہری کو رہا کیا گیا جو 14 سال تک امریکا میں قید تھا۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

قیدیوں کا تبادلہ

روس کے نائب وزیر خارجہ سرگئی ریابکوف نے کہا کہ روس اور امریکا ثالث کے بغیر قیدیوں کے تبادلے پر بات چیت جاری رکھیں گے۔

انٹر فیکس ایجنسی کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ امریکی ریاست نیو میکسیکو کے سابق گورنر بل رچرڈسن سمیت اس معاملے پر جو دلچسپی ظاہر کرنا چاہتا ہے، روس ان تمام شراکت داروں سے بات چیت کرے گا۔

واضح رہے کہ امریکی باسکٹ بال کھلاڑی برٹنی گرائنر کی رہائی کی کوشش کے لیے سابق گورنر بل رچرڈسن ماسکو روانہ ہوئے تھے۔

یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ امریکا روس میں قید سابق میرین پال وہیلان کی رہائی کے لیے پرعزم ہے۔

قیدیوں کا یہ تبادلہ ایک ایسے وقت ہوا ہے جب یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے امریکا اور روس کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے، قیدیوں کا یہ تبادلہ ابوظبی ہوائی اڈے پر ہوا۔

تبصرے (0) بند ہیں