چمن بارڈر پر فائرنگ: جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی

13 دسمبر 2022
جاں بحق ہونے والے 10 سالہ بچے کی شناخت نہیں ہوسکی— فائل فوٹو: اے ایف پی
جاں بحق ہونے والے 10 سالہ بچے کی شناخت نہیں ہوسکی— فائل فوٹو: اے ایف پی

بلوچستان کے ضلع چمن میں افغان فورسز کی جانب سے بلااشتعال شیلنگ سے 10 سالہ زخمی بچہ دم توڑ گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 8 ہوگئی ہے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق ہسپتال ذرائع نے ڈان سے بات کرتے ہوئے تصدیق کی ہے کہ 11 دسمبر کو چمن بارڈر پر افغان فورسز کی فائرنگ سے 10 سالہ بچے سمیت 11 افراد زخمی ہوگئے تھے جنہیں کوئٹہ کے سول ہسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

تاہم جاں بحق ہونے والے 10 سالہ بچے کی شناخت نہیں ہوسکی۔

کوئٹہ سول ہسپتال کے ترجمان ڈاکٹر وسیم بیگ نے ڈان کو بتایا کہ زخمی افراد میں ایک شخص کی حالت تشویشاک تھی، تاہم وہ زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ دیا، اس کے علاوہ 10 سالہ بی بی راحیلہ سمیت 10 افراد ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔

11 دسمبر کو پاک افغان بارڈر کے فرینڈشپ گیٹ پر افغان فوسرز کی جانب سے چمن کی شہری آبادی میں بلااشتعال شیلنگ ہوئی ، واقعہ کے اگلے روز ( 12 دسمبر کو) بارڈر کو آمد و رفت کے لیےکھول دیا گیا تھا، دونوں جانب سے شہریوں کو سفری دستاویزارت دکھا کر اپنے اپنے ممالک میں داخل ہونے کی اجازت تھی۔

پاکستان کسٹمز کے اعلیٰ عہدیدار نے بتایا کہ سرحد معمول کے مطابق دن بھر کھلی رہی اور افغان ٹرانزٹ ٹریڈ اور درآمدی برآمدی سامان لے جانے والے ٹرک افغانستان اور پاکستان میں داخل ہوئے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ افغان فورسز کی جانب سے شہریوں پر بلا اشتعال فائرنگ کے بعد پاک افغان سرحد کو کچھ دیر کے لیے بندکردیا گیا تھا۔

زرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے سرحد پر سیکیورٹی میں اضافہ کردیا گیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا سے تعلق رکھنے والے ایک صحافی نعمت اللہ سرحدی نے ڈان کو بتایا کہ ’سرحد پر صورتحال اب معمول پر آچکی ہے‘ انہوں نے دعویٰ کیا کہ واقعے میں جاں بحق افراد کی لاشوں کو چمن کے مختلف علاقوں میں منتقل کیا گیا۔

ذرائع کے مطابق اب تک 7 جاں بحق افراد کی شناخت ہوچکی ہے جن میں محمد رضا، عبداللہ ، نعمت اللہ ، عبدلواحد، حاجی غنی کا بیٹا نعمت اللہ، گُل محمد اور عبدالرحیم شامل ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں