چین۔بھارت سرحدی تنازع: تازہ جھڑپ میں دونوں ممالک کے متعدد فوجی زخمی

اپ ڈیٹ 13 دسمبر 2022
یہ واقعہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں پیش آیا— فائل فوٹو : اے ایف پی
یہ واقعہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں پیش آیا— فائل فوٹو : اے ایف پی

بھارت اور چین کے درمیان متنازع ہمالیائی سرحد پر گزشتہ ہفتے جھڑپ کے دوران بھارتی اور چینی فوجی ایک بار پھر آمنے سامنے آگئے جس میں دونوں جانب سے متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق جون 2020 میں ایک جھڑپ کے بعد سے چین اور بھارت کے درمیان تعلقات انتہائی کشیدہ ہیں جس میں 20 بھارتی فوجی اور کم از کم 4 چینی فوجی ہلاک ہوئے۔

ذرائع نے بتایا کہ 9 دسمبر کو ہونے والی تازہ جھڑپ سرحد کے قریب امریکا-بھارت کی حالیہ مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد ہوئی ہے جس کے نتیجے میں دونوں جانب سے چند اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔

بھارتی فوج کے ذرائع نے بتایا کہ واقعے میں کم از کم 6 بھارتی فوجی زخمی ہوئے، چین کی جانب سے تاحال اس معاملے پر کوئی باضابطہ تبصرہ نہیں کیا گیا ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ چینی فوجی لائن آف ایکچوئل کنٹرول کے نزدیک واقع علاقے کے قریب آگئے تھے جبکہ اس بات پر اتفاق کیا گیا تھا کہ کوئی بھی فریق یہاں گشت نہیں کرے گا، اس اقدام پر بھارتی فوجیوں نے جوابی کارروائی کی، جھڑپ کے بعد دونوں فریقین علاقے سے فوری طور پر چلے گئے۔

بعدازاں ایک بھارتی کمانڈر نے چینی ہم منصب کے ساتھ ملاقت کی جس میں امن و امان کی بحالی کے لیے منظم طریقہ کار کے مطابق اس مسئلے پر بات چیت کی گئی۔

یہ واقعہ بھارت کی شمال مشرقی ریاست اروناچل پردیش کے توانگ سیکٹر میں پیش آیا جس کی تمام تر ذمہ داری چین نے قبول کی ہے، چین میں اس علاقے کو جنوبی تبت کہا جاتا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس میں نامعلوم ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا کہ اس واقعے میں چین کی پیپلز لبریشن آرمی کے 300 کے قریب ارکان ملوث تھے اور اس میں چین کو زیادہ تعداد میں نقصان اُٹھانا پڑا۔

امریکا اور بھارت کی مشترکہ فوجی مشقیں

2020 میں جھڑپوں کے بعد سے چین اور بھارت نے سرحد پر ہزاروں فوجی بھیجے، مذاکرات کے متعدد ادوار دونوں ممالک کے درمیان اس کشیدگی کو کم کرنے میں کافی حد تک ناکام رہے۔

فوجی ذرائع نے بتایا کہ نومبر کے آخری ہفتے میں لداخ کے ڈیمچوک علاقے میں شمال کی جانب بھارتی اور چینی افواج کے درمیان ایک اور جھڑپ ہوئی تھی، یہ واضح نہیں کہ آیا اس واقعے کے نتیجے میں کوئی زخمی ہوا یا نہیں۔

فوجی ذرائع نے کہا کہ چینی فوج کی جانب سے لداخ میں سرگرمیاں بڑھا دی گئی ہیں، اس علاقے میں چینی فضائیہ کی جانب سے فضائی حدود کی خلاف ورزی کا بھی امکان ہے۔

یہ جھڑپیں گزشتہ ماہ چین کی سرحد سے متصل شمالی بھارتی ریاست اتراکھنڈ میں بھارت اور امریکا کی ان مشترکہ فوجی مشقوں کے بعد ہوئی ہیں جس پر چین معترض تھا۔

ذرائع نے بتایا کہ چینی فوجیوں نے ایک بینر بھی آویزاں کیا تھا جس پر بھارت اور امریکا کی فوجی مشقوں پر اعتراض کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں