بھارتی ریاست اترپردیش میں موجود برصغیر کی قدیم ترین اور معروف درس گاہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں 104 سال بعد خاتون کو وائس چانلسر (وی سی) کے عہدے پر تعینات کردیا گیا۔

نئی دہلی ٹیلی وژن (این ڈی ٹی وی) کے مطابق علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 100 سال سے زائد عرصے بعد پروفیسر نعیمہ خاتون کو وائس چانسلر مقرر کردیا گیا۔

بھارتی صدر اور یونیورسٹی کے چانسلر کی منظوری کے بعد بھارتی الیکشن کمیشن نے بھی نعیمہ خاتون کی تقرری کی منظوری دی، جس کے بعد گزشتہ ہفتے ان کے وائس چانسلر ہونے کا باضابطہ نوٹی فکیشن بھی جاری کردیا گیا۔

نعیمہ خاتون علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں پڑھانے کے علاوہ متعدد انتظامی عہدوں پر بھی تعینات رہ چکی ہیں اور وہ گزشتہ کئی سال سے یونیورسٹی سے وابستہ تھیں۔

ڈاکٹر پروفیسر نعیمہ خاتون نے پولیٹیکل سائکالوجی میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری لے رکھی ہے اور انہوں نے روانڈا، امریکا اور ترکی سمیت متعدد ممالک میں تعلیم حاصل کی۔

نعیمہ خاتون نے 1988 سے بطور لیکچرر کیریئر کا آغاز کیا اور وہ متعدد کالجز، اسکولز اور یونیورسٹیز میں پڑھاتی رہیں۔

نعیمہ خاتون برصغیر کی معروف ترین یونیورسٹی کی اب تک کی دوسری جب کہ 104 سال بعد تعینات ہونے والی پہلی خاتون وائس چانسلر ہیں۔

ان سے قبل 1920 میں بیگم سلطان جہاں علی گڑھ یونیورسٹی کی پہلی خاتون وائس چانسلر بنی تھیں اور اسی سال اسے یونیورسٹی کا درجہ دیا گیا تھا، اس سے قبل مذکورہ تعلیمی ادارہ کالج تھا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا آغاز 1877 میں برصغیر کے مسلم رہنما سر سید احمد خان نے محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کے نام سے کیا تھا اور تقریبا 40 سال بعد اسے انگریز سرکار نے متحدہ ہندوستان میں ہی یونیورسٹی کا درجہ دے دیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں