وفاقی حکومت کا ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

اپ ڈیٹ 14 دسمبر 2022
شزا فاطمہ نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے لیپ ٹاپ کوٹہ دگنا کردیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز
شزا فاطمہ نے بتایا کہ بلوچستان کے لیے لیپ ٹاپ کوٹہ دگنا کردیا گیا ہے — فوٹو: ڈان نیوز

وفاقی حکومت نے ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کردیا جس کے تحت ایک بار پھر نوجوانوں کو لیپ ٹاپ اور بلاسود قرضے فراہم کیے جائیں گے۔

وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے امور نوجوانان شزا فاطمہ نے کہا کہ وزیر اعظم نے وزرات عظمیٰ سنبھالتے ہی ابتدائی اجلاسوں میں مجھے یہ ذمہ داری دی کہ پاکستان کی 15 کروڑ نوجوان آبادی کے لیے ایک جامع منصوبہ بنایا جائے۔

شزا فاطمہ نےکہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر ای روزگار، ای لرننگ، لیپ ٹاپ اسکیم اور دیگر پروگرامز پر کام کیاگیا ہے۔

’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ میں شامل منصوبے:

  • رواں برس ایک لاکھ طلبہ میں لیپ ٹاپ کی تقسیم
  • 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی
  • ’اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام‘ کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کی ٹریننگ
  • ’بزنس اینڈ ایگری کلچر پروگرام‘ کے تحت 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے
  • کھیلوں کے مقابلے
  • ’نیشنل انوویشن ایوارڈ‘ کے تحت طلبہ کے آئیڈیا کو کمرشلائز کرنے کے لیے معاونت

شزا فاطمہ نے پروگرام کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ میں نوجوانوں کو یہ خوشخبری دینا چاہتی ہوں کہ لیپ ٹاپ پروگرام دوبارہ شروع کیا جارہا ہے، وزیر اعظم رواں برس ایک لاکھ طلبہ کو لیپ ٹاپ دیں گے جس میں ہم نے 50 فیصد خواتین کا حصہ رکھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس میں ٹرانسجینڈر کمیونٹی کو بھی شامل کریں گے اور بلوچستان کے لیے لیپ ٹاپ کا کوٹہ دگنا کردیا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ نوجوانوں کے لیے ’نیشنل یوتھ ایمپلائمنٹ پالیسی‘ کا اجرا کیا جائے گا، شہباز شریف کی ہدایات کی روشنی میں اس منصوبے پر کام کیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں اور انڈسٹری کے درمیان فاصلے ختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اس پالیسی کے تحت سال میں 20 لاکھ نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ ’اسکلز ڈیولپمنٹ پروگرام‘ بھی بنایا گیا ہے جس کے تحت ایک لاکھ نوجوانوں کو ٹریننگ دی جائے گی، تاکہ روزگار کے لیے ہمارے بیرون ملک جانے والے نوجوان بھی سند یافتہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اس منصوبے میں زیادہ تر توجہ ہم نے آئی ٹی کے شعبے پر دی ہے تاکہ نوجوان گھر بیٹھے روزگار کما سکیں، پاکستان دنیا کی چوتھی بڑی فری لانسنگ اکانومی ہے۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ اس پروگرام میں شامل ’بزنس لون پروگرام‘ کو اب ’بزنس اینڈ ایگری کلچر پروگرام‘ میں تبدیل کردیا گیا ہے، اس کی تمام تر منظوری ہم حاصل کر چکے ہیں، نوجوان pmyp.gov.pk یا pmyp موبائل ایپلی کیشن کے ذریعے بھی اس قرضے کے حصول کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت 5 لاکھ روپے تک بلاسود قرضے دیے جائیں گے، ہم خواتین کی خصوصی طور پر حوصلہ افزائی کریں گے کہ وہ اس منصوبے کے لیے درخواستیں جمع کروائیں، 15 لاکھ تک قرضوں پر شرح سود 5 فیصد رکھی گئی ہے جبکہ 15 سے 75 لاکھ تک قرضے 7 فیصد شرح سود پر حاصل کیے جاسکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پہلے سے چھوٹے موٹے کاروبار کر رہے ہیں ان کی بھی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ اس پروگرام کی مدد سے اپنے کاروبار کو فروغ دیں، ان قرضوں کی ادائیگی کی مدت 8 سے 9 سال ہے جو آسان اقساط کی صورت میں ادا کیے جاسکتے ہیں۔

معاون خصوصی نے کہا کہ اس کے علاوہ اسپورٹس اس پروگرام کا اہم حصہ ہے، گزشتہ 8 ماہ کے دوران تقریباً 35 ہزار بچے اس پروگرام کا حصہ بن چکے ہیں، ہم نے ملک بھر میں ہاکی کے ٹرائلز شروع کیے، ٹیلنٹ کی تلاش کا عمل مکمل ہوگیا ہے، سال کے آخر تک ان شا اللہ ہم اس کی قومی اور صوبائی لیگز کا آغاز کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ pmyp.gov.pk پر ان کھیلوں کے لیے بھی درخواستیں وصول کی جارہی ہیں، 3 روز میں 30 ہزار بچے پہلے ہی اس کے لیے درخواستیں جمع کروا چکے ہیں، ان کھیلوں کے نتیجے میں سامنے آنے والے ٹیلنٹ کو روزگار فراہم کرنے کے لیے ہم مختلف اداروں سے بات چیت کر رہے ہیں۔

شزا فاطمہ نے کہا کہ ان تمام پروگراموں کو ایک جگہ یکجا کرنے کے لیے pmyp نامی ایپلی کیشن ایک یوتھ پورٹل ہوگا جس پر ان تمام منصوبوں کے لیے درخواستیں جمع کروائی جاسکیں گی۔

انہوں نے کہا کہ آخر میں ’نیشنل انوویشن ایوارڈ‘ کی بات کرنا چاہوں گی، اس کے پہلے راؤنڈ کے لیے درخواستیں بند ہو چکی ہیں لیکن جنوری میں ہم انہیں دوبارہ کھولیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ تمام بچے جن کے پاس اچھے آئیڈیاز ہیں ان کے لیے وزیر اعظم کی ہدایت پر ہم نے مقابلوں پر مبنی یہ پروگرام شروع کیا، شارٹ لسٹ کرنے کے بعد سرفہرست 50 طلبہ کے آئیڈیا کو کمرشلائز کرنے کے لیے معاونت فراہم کی جائے گی۔

ایک سوال کے جواب میں شزا فاطمہ نے بتایا کہ آئندہ ہفتے سے اس منصوبے کا باضابطہ آغاز کیا جائے گا جسے وزیر اعظم لانچ کریں گے۔

قبل ازیں پریس کانفرنس کا آغاز کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ آج کی پریس کانفرنس کا مقصد ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ دوبارہ شروع کرنے کا اعلان کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے وزرات عظمی سنبھالتے ہی ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ کی بحالی پر کام شروع کردیا تھا جس کی ذمہ داری شزا فاطمہ کو دی گئی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ میاں نواز شریف کا منصوبہ تھا جسے گزشتہ حکومت نے متنازع بنانے کی کوشش کی، گزشتہ 4 برس میں ’کامیاب جوان پروگرام‘ کے عنوان سے اس پروگرام کی تختی بدل دی گئی تھی لیکن اس کے اندر شامل ہمارے شروع کیے گئے 60 فیصد منصوبوں کو بند کردیا گیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مطلوبہ معیار پر پورا اترنے والا ہر نوجوان pmyp.gov.pk پر جاکر ’پرائم منسٹر یوتھ پروگرام‘ کے تحت ان مواقع تک رسائی حاصل کرسکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں