وزیراعلیٰ پنجاب کے ڈی نوٹیفائی ہونے کے بعد شہباز گِل ہسپتال سے ’غائب‘

اپ ڈیٹ 25 دسمبر 2022
شہباز گل سانس کی تکلیف کی وجہ سے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے— فائل فوٹو: شہباز گل/فیس بُک
شہباز گل سانس کی تکلیف کی وجہ سے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے— فائل فوٹو: شہباز گل/فیس بُک

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل 23 دسمبر کو لاہور کی سروسز ہسپتال کے وی وی آئی پی کمرے سے مبینہ طور پر غائب ہوگئے، تاہم وہ ہفتہ کو واپس ہسپتال پہنچ گئے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق شہباز گل گزشتہ روز (24 دسمبر کو) ہسپتال واپس آگئے تھے۔

پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل رواں ماہ کے اوائل میں سانس کی تکلیف کی وجہ سے سروسز ہسپتال میں زیر علاج تھے، انہیں مبینہ طور پر سانس لینے میں سانس لینے اور کھانسی میں تکلیف کی شکایت تھی۔

سروس ہسپتال میڈیکل یونٹ 2 کے رجسٹرار ڈاکٹر نعمان ظفر نے شہباز گل کی غائب ہونے کی اطلاع میڈیکل سپرنٹنڈنٹ کو دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما اپنے وی وی آئی پی کمرے سے انتظامیہ کو بتائے بغیر غائب ہوگئے ہیں۔

خط میں بتایا گیا کہ شہباز گل کے معائنہ کار جب وی وی آئی پی روم میں داخل ہوئے تو وہ ہسپتال میں موجود نہیں تھے، ان کے وارڈ سے کوئی فائل یا ریکارڈ بھی برآمد نہ ہو سکا۔

ادریں اثنا ترجمان پنجاب حکومت مسرت جمشید چیمہ نے شہباز گل کی ہسپتال سے غائب ہونے کی اطلاعات مسترد کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی رہنما اب بھی سروسز ہسپتال میں زیرِ علاج ہیں۔

انہوں نے ٹوئٹ کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ شہباز گل کچھ دیر لیے اپنے نجی آرتھوپیڈک ڈاکٹر کے پاس چیک اَپ کے لیے گئے تھے۔

دوسری جانب ذرائع نے دعویٰ کیا کہ 23 دسمبر کی صبح کو پی ٹی آئی رہنما ہسپتال سے غائب ہوگئے تھے اور 24 دسمبر کی شام کو واپس آئے۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ ’گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی جانب سے وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو ڈی نوٹیفائی کرنے کے بعد شہباز گل ہستال سے فرار ہوگئے تھے، جب لاہور ہائی کورٹ نے پرویز الہٰی اور ان کی کابینہ کو بحال کیا تو شہباز گل ہسپتال واپس آگئے تھے‘۔

خیال رہے کہ شہباز گل ایک نجی ٹی وی چینل پر ملٹری اسٹیبلشمنٹ کے خلاف متنازع بیانات دینے کے بعد متعدد مقدمات کا سامنا کر رہے ہیں۔

وہ پہلی بار ہسپتال میں زیر علاج نہیں رہے بلکہ اس سے قبل ستمبر میں جب راولپنڈی اڈیالہ جیل میں اُن کی صحت خراب ہوگئی تھی تب وہ پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس (پمز) اسلام آباد میں زیر علاج تھے۔

بلوچستان پولیس نے شہباز گل کو پاکستان الیکٹرانک کرائمز ایکٹ 2016 کی 7 دفعات کے تحت قلعہ عبداللہ میں درج بغاوت کے مقدمے کے سلسلے میں بھی طلب کیا تھا۔

رواں ماہ کے اوائل میں ریاستی ادارے کے خلاف عوام کو اکسانے کے الزام میں ان کے خلاف کراچی میں ایک اور مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے خلاف بیان دینے پر شہری محمد سعید نے شہباز گل کے خلاف بریگیڈ تھانے میں ایف آئی آر درج کرائی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں