کراچی: سال نو کے موقع پر فائرنگ سے 37 افراد زخمی، 2 پولیس اہلکاروں سمیت 20 ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 01 جنوری 2023
عباسی شہید ہسپتال میں خواتین اور بچوں سمیت 10 زخمیوں کو لایا گیا جن کی عمر ڈیڑھ سال سے 45 سال کے درمیان ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی
عباسی شہید ہسپتال میں خواتین اور بچوں سمیت 10 زخمیوں کو لایا گیا جن کی عمر ڈیڑھ سال سے 45 سال کے درمیان ہے —فائل فوٹو: اے ایف پی

نئے سال کے آمد کے موقع پر کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے باعث 37 شہری زخمی ہوگئے، جبکہ فائرنگ کرنے والے 2 پولیس اہلکاروں سمیت 20 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق نئے سال کے آغاز کے موقع پر گزشتہ رات کراچی کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کے نتیجے میں بچوں، خواتین اور نوجوانوں سمیت 36 شہری زخمی ہوگئے جن کو طبی امداد کے لیے جناح، سول اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔

ڈاکٹر سمعیہ سید کے مطابق زخمیوں میں 2 بچے بھی شامل ہیں جن کو سول اور عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا جن کی حالت اب خطرے سے باہر ہے۔

ہوائی فائرنگ میں زخمی ہونے والوں میں سے 18 زخمیوں کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جن کی عمر 12 سے 61 برس تھی، تاہم تمام زخمی اب خطرے سے باہر ہیں۔

پولیس سرجن نے کہا کہ سول ہسپتال اور شہید محترمہ بے نظیر بھٹو ٹراما سینٹر میں ایک خاتون اور بچے سمیت 8 زخمیوں کو منتقل کیا گیا جن کی عمر ڈیڑھ سال سے 28 سال تک ہے جن کو طبی امداد دی جا رہی ہے۔

عباسی شہید ہسپتال میں خواتین اور بچے سمیت 10 زخمیوں کو لایا گیا جن کی عمر ڈیڑھ سال سے 45 سال کے درمیان ہے۔

کراچی پولیس کے ترجمان عادل رشید نے بتایا کہ ہوائی فائرنگ میں ملوث شہر بھر سے مجموعی طور پر 20 مشتبہ افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔

ایس ایس پی سٹی شبیر احمد سیٹھار نے کہا ہے کہ نئے سال کے موقع پر ہوائی فائرنگ میں ملوث 2 پولیس اہلکاروں سمیت 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملزمان ڈسٹرکٹ سٹی کے مختلف علاقوں میں ہوائی فائرنگ کرتے ہوئے پائے گئے۔

شبیر احمد سیٹھار نے بذات خود تمام علاقہ جات کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈسٹرکٹ سٹی میں ہوائی فائرنگ سے 4 لوگ معمولی زخمی ہوئے اور انہوں نے سول ہسپتال کراچی کا بھی دورہ کیا اور زخمیوں کی عیادت کی۔

ایس ایس پی سٹی نے کہا کہ چاروں زخمی افراد کو ہسپتال سے طبی امداد کے بعد ڈسچارج کردیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان کے خلاف اقدام قتل کی دفعہ 324 اور آرمز ایکٹ کے تحت مقدمات درج کرکے مزید قانونی کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔

شبیر احمد سیٹھار کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کرکے محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی، قانون سب کے لیے برابر ہے، کوئی بھی شخص چاہے وہ پولیس والا ہی کیوں نہ ہو اس کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ترجمان ساؤتھ زون پولیس کے مطابق ساؤتھ زون پولیس کی جانب سے سال نو کے موقع پر سخت ترین حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور آپریشن روم کے ذریعے سے بھی نگرانی کا عمل جاری ہے۔

ترجمان کے مطابق ساحل سمندر، مائی کولاچی روڈ، حب ندی روڈ اور مین کورنگی روڈ پر پولیس کی اضافی نفری تعیناتی کے ساتھ ساتھ پانچ بیس اسٹیشن قائم کئے گئے۔

ترجمان کے مطابق پولیس کی اسپیشل ٹیمیں مختلف ہسپتالوں میں تعینات کی گئی ہیں اور پولیس کو اسلحہ کی نمائش اور ہوائی فائرنگ کے خلاف سخت ایکشن کی ہدایت کی گئی ہے۔

ترجمان کے مطابق اسلحہ کی نمائش پر بھی قانونی کارروائی کی جائے گی جبکہ موٹر سائیکل کی ون ویلنگ، اوور اسپیڈنگ اور منشیات استعمال کرنے والوں اور خصوصاً خواتین و فیملیز کے ساتھ بدتمیزی کرنے والوں کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے گی۔

ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے کہا کہ عوام الناس سے گزارش ہے کہ سال نو کی خوشیاں منائیں مگر قانون کے دائرے میں رہیں اور شہر میں امن وامان کے لیے پولیس کا ساتھ دیں۔

ڈی آئی جی عرفان بلوچ نے کہا کہ آرام باغ پولیس نے ہوائی فائرنگ کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کر لیا اسی طرح ساؤتھ زون پولیس ابتک ہوائی فائرنگ کرنے والے 17 افراد کو گرفتارکر چکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سٹی ڈسٹرکٹ پولیس نے ہوائی فائرنگ میں ملوث 11 ملزمان کو گرفتار جن میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جنھیں کلری ہولیس نے گرفتار کیا تھا۔

دو ملزمان کو آرام باغ پولیس جبکہ دو کو صدر پولیس نے گرفتار کیا اسی طرح اتحاد ٹاون پولیس نے ہوائی فائرنگ کرنے والے دو ملزمان کو گرفتار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں