وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کہتا ہے کہ پہلے پیشگی شرائط پوری کرو پھر قرضہ دیں گے، جن میں پٹرولیم مصنوعات، بجلی، گیس کی قیمتیں بڑھانا شامل ہے۔

سرکاری خبر رساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق فیصل آباد کے نواحی علاقہ پینسرہ میں نادرا آفس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کے موقع پر ان کا مزید کہنا تھا کہ ان پیشگی شرائط میں عوام کو مختلف حوالوں سے دی جانے والی تمام سبسڈیوں کا خاتمہ بھی ہے، اگر ہم ایسا کرتے ہیں تو مہنگائی کی شرح میں بے تحاشہ اضافہ ہوتا ہے اور اگر نہیں کرتے تو ملک کو معاشی بحران سے نکالنا ممکن نہیں رہتا۔

وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ ملک اس وقت سخت معاشی مشکلات کا شکار ہے، یہ مسائل سابق حکومت کے آئی ایم ایف سے معاہدوں کی وجہ سے پیدا ہوئے، فتنہ خان نے پہلے سخت شرائط پر آئی ایم ایف سے معاہدہ کیا بعدازاں عوامی غیظ و غضب سے بچنے اور سیاسی فائدہ اٹھانے کے لیے معاہدہ کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کی بجائے کم کرکے طے شدہ شرائط کی خلاف ورزی کی اور معاہدہ توڑ دیا جس سے آئی ایم ایف کا پاکستان سے اعتماد اٹھ گیا۔

انہوں نے کہا کہ دوسری جانب فتنہ فساد خان بے بنیاد پروپیگنڈے کے ذریعے ملک کوڈیفالٹ کروانے پر تلا ہوا ہے ، ہماری بدقسمتی ہے کہ ایک ایسے انسان کوسیاست کے ذریعے قوم پر مسلط کروایا گیا جو یہ کہتا تھا کہ سیاسی مخالف کو چھوڑنا نہیں لیکن اس نے عملی طور پر ملک و قوم کے لیے کچھ نہیں کیا اور ملک کو تباہی کے دھانے پر لاکھڑا کیا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ عوام پریشان نہ ہوں وزیر اعظم شہباز شریف، اسحٰق ڈار اور ان کی معاشی ٹیم دن رات موجودہ صورتحال سے نکلنے کے لیے اقدامات میں مصروف عمل ہے، عوام بہت جلد اچھی خبریں سنیں گے۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ 28 اگست 2017 کو جب محمد نواز شریف کو نااہل کیا گیا اس وقت ڈالر 105روپے کا، پٹرول 65 روپے لیٹر، بجلی و گیس کی قیمتیں اعتدال پر اور شرح نمو 6.2 فیصد تھی جسے اگلے دو سالوں میں 7 سے8 فیصد ہوجانا تھا، ملک ترقی کر رہا تھا اور پاکستان آگے بڑھ رہا تھا لیکن ملک پر ایسے شخص کو ملک پر مسلط کروادیا جس نے اپنے تین چار سالوں میں ملک و قوم کا بیڑا غرق کردیا۔

انہوں نے کہا کہ ایسے شخص کو لاکر مخالفین کے خلاف ایسے ایسے کیس بنائے گئے کہ تاریخ بھی شرماگئی مگر بعد میں ان میں سے کوئی ایک کیس بھی ثابت نہیں ہوسکا۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ یہ فتنہ خان کل پرسوں بھی ٹی وی پر بیٹھ کر کہہ رہا تھا کہ رانا ثنا اللہ نے فیصل آباد میں 20 قتل کروائے لہٰذا اگر میں نے یہ قتل کروائے تھے تو میرے خلاف ہیروئن کا جھوٹا مقدمہ بنانے کی کیا ضرورت تھی، اس وقت پنجاب حکومت سے ان قتلوں کی تفتیش کروالیتے اور مجھے سزا دے دیتے لیکن جھوٹ جھوٹ ہی ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اب مریم نواز شریف کو جس کیس میں باعزت بری کیا گیا ہے اس میں 6 الزامات میں سے 5 الزامات صرف میاں نواز شریف سے متعلق تھے جنہیں جھوٹا ہونے کی بنا پر ثابت نہیں کیا جاسکا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اس فتنے نے تین چار سال مخالفین کو گالیاں دینے کے علاوہ کوئی کام نہیں کیا جس سے ملک اور معیشت دونوں نیچے کی طرف گئے اور عوام خوشحال ہونے کی بجائے بد حال کردیئے گئے۔

انہوں نے کہا کہ اس شخص نے عوام کو گمراہ کرنے کی خاطر گالم گلوچ اور گندگی، فحاشی و بے حیائی کا کلچر سکھایا جبکہ اس کا مقصد اب بھی پوری قوم کو فساد کے حوالے کرنا ہے کیونکہ جب کوئی کوئی ایک دوسرے کو گالی دے گا تو پھرفساد ہی ہوگا امن نہیں رہے گا۔

رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ اگرخدانخواستہ دوبارہ یہ فتنہ خان ملک پر مسلط ہوگیا تو یہ قوم کو کسی بڑے حادثے سے دوچار کردے گا، اس لیے ہمیں ووٹ کی طاقت اور سیاسی قوت سے اسے جمہوری نظام سے مائنس کرنا ہے جس کے لیے انہیں عوام کے ووٹ کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان پر قاتلانہ حملہ کسی نے نہیں کروایا بلکہ یہ ایک شخص کا ذاتی فعل تھا جسے اس کے اپنے کارکنوں نے موقع سے پکڑا اور اس نے ہر طرح کی تفتیش میں یہ اقرار کیا کہ چونکہ یہ شخص قوم اور نوجوانوں کو ورغلا رہا تھا، اس نے ذاتی حیثیت میں یہ حملہ کیا لیکن اب اتنے روز گزر جانے کے بعد یوٹرن خان کا کل پرسوں سے یہ پروپیگنڈا سامنے آرہا ہے کہ حملہ کرنے والا ایک آدمی نہیں بلکہ 3آدمی تھے، جس کا مطلب یہ ہے کہ نہ تین آدمی ملیں اور نہ مسئلہ ختم ہو اور اسے اسی بہتان بازی کے ذریعے میڈیا میں ان رہنے کا موقع ملتا رہے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس کی آڈیوز سے اس کا گھٹیا پن ثابت ہو گیا ہے عمران خان اب نوجوانوں کوبھی گمراہ کر رہا ہے، اس فتنہ خان نے ہمارے معاشرے میں فسادی کلچرمتعارف کروایا، اگر یہ فتنہ دوبارہ مسلط ہو گیا تو یہ ملک و قوم کو کسی حادثے دوچار کرے گا۔

پینسرا میں نادرا آفس کے افتتاح کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پینسرا میں نادرا دفتر کے افتتاح پر سب کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، اس سے اہلیان علاقہ کا ایک دیرینہ مطالبہ پورا ہوگیا ہے، شناختی کارڈ آج کے دور میں ایک بنیادی ضرورت ہے، پینسرا میں نادرا دفتر سے عوام کو شناختی کارڈ کے حصول میں آسانی ہوگی جس کے ساتھ ساتھ فیصل آباد کے نادرا آفس کی استعداد کار کوبھی تین سے چار گنا بڑھایا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قومی ادارہ نادرا شہریوں کو ان کی دہلیز پر سہولیات فراہم کرنے میں مصروف عمل ہے یہی وجہ ہے کہ نادرہ آفس میں خواتین، بزرگ شہریوں اور معذور افراد کے لیے الگ کاؤنٹر قائم کیے گئے ہیں۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ انہیں وفاقی حکومت کی جانب سے اپنے حلقہ کی تعمیر و ترقی کے لیے 50 کروڑ روپے کی گرانٹ فراہم کی گئی تھی جو انہوں نے اپنے نیچے دونوں صوبائی ارکان کو دے دی تاکہ وہ حلقہ میں ڈیولپمنٹ کے کام کرواسکیں تاہم چونکہ یہ گرانٹ انتہائی کم ہے اس لیے وہ مزید گرانٹ کے حصول کی کوشش کریں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں