مظفر گڑھ: غیرت کے نام پر نوجوان کی ناک کاٹ دی گئی

اپ ڈیٹ 08 جنوری 2023
تھانہ خیر پور سادات پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
تھانہ خیر پور سادات پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

مظفر گڑھ کی تحصیل علی پور کے گاؤں خیرپور سادات میں خاتون سے ناجائز تعلقات کے شبہے میں نوجوان کو مبینہ طور پر اغوا کرنے، اسے جسمانی تشدد کا نشانہ بنانے اور پھر اس کی ناک کاٹنے میں ملوث 5 ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔

25 سالہ آصف مگسی کے اہل خانہ نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان نے اسے علی پور تحصیل کے گاؤں گبر آرائیں سے اغوا کیا اور شدید جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا۔

متاثرہ نوجوان کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ملزمان نے الزام لگایا کہ آصف مگسی کے ان کی رشتہ دار خاتون سے تعلقات ہیں اور اس کی ناک کاٹ دی۔

متاثرہ شخص کی جانب سے علی پور پولیس کو دیے گئے بیان کے مطابق 5 ملزمان فلک شیر، یوسف، عبدالستار، کلیم اللہ اور عبدالعزیز نے اسے بندوق کے زور پر اغوا کیا اور گبر آرائیں کے علاقے میں لے گئے جہاں انہوں نے تشدد کیا اور پھر چاقو سے ناک کاٹ دی۔

زخمی نوجوان کو علاج کے لیے ہسپتال منتقل کردیا گیا جب کہ تھانہ خیرپور سادات پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا۔

خیال رہے کہ گزشتہ برسوں کے دوران ملک میں غیرت کے نام پر قتل کے مختلف واقعات بھی رونما ہوچکے جب کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے غیرت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی اور ملکی قوانین کے خلاف قرار دے چکی ہے۔

اس کے علاوہ سپریم کورٹ کی جانب سے یہ ریمارکس بھی سامنے آئے تھے کہ غیرت کے نام پر قتل کبھی بھی قابل احترام عمل نہیں تھا، اس طرح کے قتل کو غیرت کے نام پر قتل کا درجہ نہیں دیا جانا چاہیے۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے اس پر افسوس کا اظہار کیا تھا کہ خواتین کے خلاف جرائم کی حوصلہ شکنی کے لیے کافی کام نہیں کیا جارہا ہے، پاکستانی معاشرہ انتہا پسندی اور تشدد کی لپیٹ میں آچکا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں