کراچی: مختلف اضلاع کی حد بندیوں کےخلاف ایم کیو ایم کی درخواستیں مسترد

اپ ڈیٹ 10 جنوری 2023
درخواستوں میں صوبائی الیکشن کمیشن، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا — فائل فوٹو: وکی میڈیا
درخواستوں میں صوبائی الیکشن کمیشن، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا — فائل فوٹو: وکی میڈیا

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے مختلف اضلاع کی حد بندیوں کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم ۔ پی) کی درخواستیں مسترد کردیں۔

گزشتہ روز الیکشن کمیشن نے بھی کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں ووٹر لسٹوں سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان کی درخواستیں مسترد کرتے ہوئے محفوظ فیصلہ سنادیا تھا جس میں حکومت سندھ کو 15 جنوری کو شیڈول کے مطابق انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے مختلف اضلاع کی حد بندیوں کے خلاف ایم کیو ایم کی درخواستیں پر سماعت کی، درخواستوں میں صوبائی الیکشن کمیشن، سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور دیگر کو فریق بنایا گیا تھا۔

ایم کیو ایم کے وکیل نشاط وارثی نے مؤقف اپنایا کہ یہ مسئلہ بنیادی طور پر یو سیز اور ٹاؤنز کی حد بندیوں کا ہے، چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ احمد علی محمد شیخ نے کہا کہ آپ نے جو نوٹی فکیشن چیلنج کیا ہے اس پر عدالت فیصلہ دے چکی ہے، سپریم کورٹ نے بھی سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے کہا کہ سندھ حکومت نے سیاسی فائدے کے لیے غیر منصفانہ حد بندیاں کی ہیں، ضلع غربی میں یو سیز اور ٹاؤنز کی تشکیل غلط اور بدنیتی پر مبنی ہے۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے استدلال کیا کہ اورنگی ٹاون، مومن آباد، بلدیہ، نارتھ ناظم آباد اور شاہ فیصل کالونی میں حلقہ بندیاں غیر منصفانہ ہیں۔

ایم کیو ایم کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ اپیلیٹ اتھارٹی نے بھی ہمارا مؤقف نہیں سنا، یہ غیر منصفانہ عمل ہے، اگر حلقہ اور حد بندیاں درست نہ ہوئیں تو انتخابات منصفانہ نہیں ہوں گے۔

سماعت کے بعد سندھ ہائی کورٹ نے کراچی کے مختلف اضلاع کی حد بندیوں کے خلاف ایم کیوایم کی درخواستیں مسترد کردیں۔

واضح رہے کہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کیے جانے کے حوالے سے پاکستان تحریک انصاف اور جماعت اسلامی کی جانب سے دائر درخواست پر سندھ ہائی کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے الیکشن کمیشن کو کراچی اور حیدر آباد میں بلدیاتی انتخابات کا شیڈول 15 روز میں جاری کر کے 2 ماہ کے اندر اندر الیکشن کرانے کا فیصلہ جاری کیا تھا۔

بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کراچی میں 15 جنوری 2023 کو بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کا حکم دیا تھا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل 18 اکتوبر کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات تیسری مرتبہ ملتوی کردیے گئے تھے، قبل ازیں 24 جولائی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات ممکنہ بارشوں کے پیش نظر ملتوی کرکے 28 اگست کو کرانے کا اعلان کیا گیا تھا، تاہم بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 28 اگست کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات بھی ملتوی کردیے گئے تھے۔

سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سکھر، لاڑکانہ، شہید بینظیر آباد اور میرپورخاص ڈویژن کے کُل 14 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد 26 جون کو ہوچکا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

KHAN Jan 10, 2023 03:25pm
یوسیز کی حلقہ بندیاں واقعی متنازع ہے ہائیکورٹ کو اس پر غور کرنا چاہیے تھا۔ دوسری جانب ایم کیو ایم نے اپنے دور میں اس سے بھی بڑی بڑی دھاندلیاں کی تھی۔ ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی دونوں اس حمام میں ننگے ہیں۔