پاکستان مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت سمیت ان کے صاحبزادے شفیع حسین اور سالک حسین کی لاہور میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری سے ملاقات ہوئی۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ق) کے رہنماؤں نے آصف زرداری کو سندھ میں دوسرے مرحلے کے بلدیاتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک بار دی۔

ملاقات میں دونوں فریقین نے پنجاب میں نگراں حکومت کی تشکیل سمیت صوبے کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

اسی دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم شہباز شریف کی آصف زرداری سے بحریہ ٹاؤن کراچی کی رہائش گاہ میں ملاقات کی خبروں کی تردید کردی۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد دونوں رہنماؤں کی ہنگامی ملاقات کی ضرورت نہیں ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پنجاب اسمبلی کی تحلیل کے بعد مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کے لیے اہم مشترکہ ایجنڈے کی ضرورت نہیں ہے اسی لیے شہباز شریف اور آصف زرداری کے درمیان کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب کے حوالے سے دونوں رہنمائوں کے باہمی مفاد میں آئندہ صوبائی الیکشن کے لیے انتخابی ایڈجسٹمنٹ کریں گے کیونکہ مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے واضح طور پر کہا ہے کہ پارٹی تمام انتخابات کسی بھی اتحاد میں شامل ہونے کے بجائے اپنے ہی پلیٹ فارم سے لڑے گی، اس سے جماعت کے صوبے میں اقتدار میں آنے کے امکانات کم ہوسکتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ انتخابی ایڈجسٹمنٹ چند نشستوں پر ہوگی جو زیادہ تر جنوبی پنجاب میں ہے۔

پیپلزپارٹی پنجاب کے قائم مقام صدر رانا فاروق سعید کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت کو مسلم لیگ (ن) سے خیرات میں نشستیں لینے کی ضرورت نہیں ہے کیونکہ پیپلزپارٹی صوبے میں انتخابات میں کامیاب ہوکر اپنی حکومت بنانے کے قابل ہے۔

ساہیوال میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رانا فاروق نے کہا کہ 40 برس سے پیپلزپارٹی کے ساتھ ظلم ہوتا آرہا ہے، اب ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

اسی دوران پیپلزپارٹی کے چیئرمین اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی آج (16 جنوری) پنجاب میں آصف زرداری سے ملاقات کا امکان ہے، دونوں رہنما صوبائی سیاسی منظر نامے پر تبادلہ خیال کریں گے اور مقامی قیادت کے ساتھ مستقبل کا لائحہ عمل طے کریں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں