جس طرح ایک صحت مند دماغ کےلئے ایک صحت مند جسم کا ہونا ضروری ہوتا ہے ٹھیک اُسی طرح ایک صحت مند جسم کےلئے کھیل کود اور تفریح لازم و ملزوم ہے۔ ہمارے ہاں بدقسمتی سے کھیل کود اور تفریحی مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں ۔ کھیلوں کے میدان اور تفریحی مقامات کی کمی کی وجہ سے نوجوانوں کی توجہ کھیل کود اور تفریح جیسی صحت مند سرگرمیوں کی بجائے منفی سرگرمیوں کی جانب مبذول ہو جاتی ہے جس کے نتیجہ میں پورے معاشرے کا نقصان ہوتا ہے ۔

پاکستان میں باصلاحیت اور پوری دنیا کا مقابلہ کرنے کی صلاحیتوں کے حامل نوجوانوں کی کمی نہیں ہے ۔ بس ضرورت اس امر کی ہے کہ نوجوانوں میں صحت مند سرگرمیوں کے فروغ کےلئے اُن کو کھیل اور تفریح کے سازگار مواقع فراہم کئے جائیں ۔ اس مقصد کے حصول کےلئے کھیلوں کے میدان اور تفریحی مقامات کا قیام پہلی شرط ہے ۔

شہری سہولیات میں اضافے کے ساتھ ساتھ کھیل کے میدان اور تفریحی سامان کا انتظام کرنا بھی ظاہری بات ہے کہ ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے ۔ بفضل خدا تعالیٰ ہمارے ملک میں آج بھی اس قدر وسائل اور اراضی موجود ہے کہ جہاں کھیلوں کے میدان اور تفریحی مقامات کا قیام با آسانی عمل میں لایا جا سکتا ہے ۔

کراچی جیسے گنجان آباد شہر جہاں ایک محتاط اندازے کے مطابق نوجوان افرادی قوت کی تعداد 70لاکھ سے بھی زائد ہے ، کھیلوں اور تفریحی مواقعوں کی دستیابی انتہائی ناگزیر ہو جاتی ہے ۔ کھیلوں کے میدانوں کی تعمیر اور تفریحی مقامات کے قیام کی اس ضرورت کو سمجھتے ہوئے حکومت سندھ کی جانب سے کراچی کے پسماندہ علاقوں میں میسی ، رونالڈو اور دہانی جیسی صلاحیتوں کے حامل بے شمار نوجوانوں کی صلاحیتوں کو اُجاگر کرنے کےلئے گلشن اقبال فٹ بال گرائونڈ اور لیاری فٹ بال گرائونڈ کے علاوہ کرکٹ کے ٹیلنٹ کو منظر عام پر لانے کےلئے گڈاب کرکٹ گرائونڈ کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔

کھیلوں کے ان میدانوں کے علاوہ حکومت سند ھ کی جانب سے عوامی تفریحی منصوبوں کے اقدامات بھی اُٹھائے گئے ہیں ۔ ان اقدامات کے تحت منوڑا بیج اور ہر دل عزیز پیپلز اسکوائر کا قیام عمل میں لایا گیا ہے جہاں ہر ایک کی تفریح اور پسند کے مطابق پُر آسائش اور پُر سکون تفریحی سہولیات میسر کی گئی ہیں ۔

حکومت ِ سندھ کی جانب سے اُٹھائے جانے والے یہ گراں قدر اقدامات بلا شبہ کراچی کے نوجوانوں کےلئے کھیل اور تفریح کے نئے امکانات کا دروازہ کھولیں گے ۔ ان اقدامات کے ذریعے نوجوانوں کو منفی سرگرمیوں جیسے کہ نشے کی لت ، جرائم اور نفسیاتی مسائل سے نجات ملے گی اور نوجوان مذکورہ منفی سرگرمیوں کی بجائے مثبت سرگرمیوں میں ملوث ہوکر نہ صرف ایک صحت مند اور خوشگوار زندگی گزارنے کے قابل ہوں گے بلکہ اُنہیں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوانے کا بھی بھر پور موقع مل سکے گا ۔

حکومت سندھ کی جانب سے پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی کے انفرااسٹرکچر اور ٹرانسپورٹ کے مسائل پر خصوصی توجہ کے بعد اب کھیلوں اور تفریحی مواقع کی فراہمی کی جانب توجہ مبذول کرنا ایک خوش آئند حقیقت ہے ۔ اُمید ہے کہ کراچی جیسے گنجان آباد اور نوجوانوں سے بھر پور شہر میں اسی نوعیت کے مزید مواقعوں کی دستیابی کےلئے کوششیں کی جائیں گی۔

آج ضرورت اس امر کی ہے کہ جس طرح حکومت سندھ کی جانب سے صوبہ سندھ کے اہم شہر میں تفریحی اور کھیلوں کی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں ٹھیک اسی طرح صوبہ سندھ کے دیگر بڑے شہروں اور اس کے علاوہ دیگر صوبوں کے بڑے شہروں اور دیہات میں بھی اسی قسم کی سہولیات بہر صورت فراہم کی جائیں تاکہ ایک صحت مند معاشرہ کے فروغ کو ممکن بنایا جا سکے ۔


یہ اشتہاری مواد ہے، ڈان کا اس تحریر سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں