پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی افواہوں اور قیاس آرئیوں کے باعث ملک کے مختلف شہروں کے پیٹرول پمپس میں موٹر سائیکل سواروں اور گاڑیوں کی طویل قطاریں لگ گئیں۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر زیرِ گردش اطلاعات میں یکم فروری سے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 45 سے 80 روپے اضافے کا دعویٰ کیا گیا۔

اسلام آباد میں کے پیٹرول پمپ پر قطار میں کھڑے ایک شہری حسن نے ڈان کو بتایا کہ ’ہم نے سوشل میڈیا پر رپورٹ دیکھی کی کہ ڈالر کی قدر اور عالمی منڈی میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے سبب پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ہوگا‘۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اسی طرح کی صورتحال دیگر علاقوں میں بھی دیکھنے کو ملی، نجی نیوز چینل جیو نیوز کی رپورٹ کے مطابق گوجرانوالہ میں صرف 20 فیصد پیٹرول پمپس پر پیٹرولیم مصنوعات دستیاب ہے جبکہ رحیم یار خان، بہاولپور، سیالکوٹ اور فیصل آباد میں بھی پیڑول کی قلت رپورٹ کی گئی۔

تاہم عہدیدار نے ڈان کو بتایا کہ سوشل میڈیا میں گردش کرتی افواہیں بے بنیاد ہیں اور لوگ اس طرح کی رپورٹس کو سنجیدہ نہ لیں، انہوں نے کہا کہ اگلے دو ہفتوں کے لیے پیٹرول قیمتوں کی جائزہ سمری اوگرا کی جانب سے اب تک ترتیب نہیں دی گئی۔

عہدیدار نے مزید کہا کہ موجودہ طریقہ کارکے تحت اوگرا کی جانب سے سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کی جاتی ہے جو وہ وزارت خزانہ کو بھیجتی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ سمری اُس روز بھیجی جاتی ہے جب قیمتوں میں ردوبدل ہونا ہوتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ روپے کی قدر میں کمی اور عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں کے اثرات 15 فروری کے بعد سے آئندہ 15 روز کے تخمینوں میں ظاہر ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں