دہشت گردی پر قابو پانے کیلئے ’اعتماد، عوام کے تعاون، ہم آہنگی‘ کی ضرورت ہے، آرمی چیف

اپ ڈیٹ 19 فروری 2023
آرمی چیف، وزیراعلیٰ سندھ اور کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل بابر افتخار نے زخمیوں کی عیادت کی—فوٹو: آئی ایس پی آر
آرمی چیف، وزیراعلیٰ سندھ اور کور کمانڈر کراچی لیفٹننٹ جنرل بابر افتخار نے زخمیوں کی عیادت کی—فوٹو: آئی ایس پی آر

چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر نے کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں کے حملے کے متاثرین عیادت کی اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ دہشت گردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان باہمی اعتماد، عوام کا تعاون اور ہم آہنگی ضروری ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے ہفتے کو کراچی کا دورہ کیا اور کور ہیڈکوارٹرز میں انہیں اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو بریفنگ دی گئی۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ انہوں نے کراچی پولیس آفس کا دورہ کیا جہاں گزشتہ شب پاک آرمی کے اسپیشل سروس گروپ (ایس ایس جی)، پاکستان رینجرز سندھ اور سندھ پولیس نے مشترکہ طور پر انسداد دہشت گردی (سی ٹی) کی کامیاب کارروائی کی تھی اور تمام دہشت گردوں کو ہلاک کرتے ہوئے پولیس آفس کو کلیئر کردیا تھا۔

بیان میں کہا گیا کہ وزیراعلیٰ سندھ اور آرمی چیف نے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر (جے پی ایم سی) کا بھی دورہ کیا اور پولیس اور پاکستان رینجرز سندھ کے زخمی جوانوں سے ملاقات کی۔

انہوں نے فرائض کے دوران فوج، پولیس اور پاکستان رینجرز سندھ کی بہادری، حوصلے اور قربانیوں کو سراہا۔

اس موقع پر آرمی چیف نے زور دیا کہ دہشت گردوں کا کسی مذہب یا نظریے سے تعلق نہیں ہے بلکہ ان کے گمراہ کن تصور کو زبردستی یا لالچ کے ذریعے مسلط کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو درپیش سیاسی اور دیگر معاملات کے برعکس سیکیورٹی فورسز کی توجہ صرف دہشت گردی کے انسداد اور انٹیلی جنس پر مبنی کارروائیوں (آئی بی اوز) پر ہے جو کہ پورے ملک میں بھرپور کامیابی کے ساتھ جاری ہیں۔

جنرل عاصم منیر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی قوم اس طرح کے چینلجز پر قابو صرف حرکی کارروائیوں سے نہیں پاسکتی بلکہ اس کے لیے باہمی اعتماد، عوام کا عزم اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان ہم آہنگی کی ضرورت ہوتی ہے۔

آرمی چیف نے کہا کہ پاکستانیوں نے ہمیشہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کو اس کی تمام پہلوؤں سمیت مسترد کیا اور شکست دی ہے، ہم ایک ساتھ مل کر خوش حال مستقبل کے لیے اس طرح کے خطرات پر غالب آئیں گے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ ریاست دہشت گردی کے خلاف قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بے شمار قربانیوں اور اور قوم کے عزم کا اعتراف اور انہیں سلام پیش کرتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ شب شہر کی مصروف شاہراہ فیصل پر واقع کراچی پولیس چیف کے دفتر پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا، تقریباً ساڑھے تین گھنٹے سے زائد مقابلے کے بعد عمارت کو دہشت گردوں سے کلیئر کرا لیا گیا تھا، حملے میں تین دہشت گرد مارے گئے تھے۔

پولیس ترجمان نے بیان میں کہا تھا کہ کراچی پولیس آفس پر حملہ کرنے والے تینوں حملہ آوروں کو پولیس کمانڈوز کی کارروائی میں ہلاک کر دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا تھا کہ پولیس کی کارروائی کے دوران ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جبکہ دیگر دو پولیس کی فائرنگ سے ہلاک ہوگئے۔

ان کا کہنا تھا کہ پولیس آپریشن میں رینجرز اور فوج کے اہلکاروں نے بھی حصہ لیا جبکہ وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بھی آئی جی کے دفترپہنچے اور واقعے کے حوالے سے معلومات لیتے رہے۔

پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک ہیڈ کانسٹیبل اور ایک شہری شہید ہوا اور 15 افراد زخمی ہوئے، جن میں پولیس اور رینجرز اہلکار بھی شامل تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں